کاٹن مارکیٹس میں مندی بارشوں سے کپاس کی کوالٹی متاثر

گزشتہ ہفتے پنجاب میں فی من روئی200تا300روپے کمی سے5200، سندھ میں5300ہوگئی

حکومت ٹی سی پی کو خریدارکے طورپرمتعارف کرائے،پھٹی کی قیمتیںبہترہونے سے کسانوںکی فی ایکڑآمدنی میںاضافہ ہوگا، احسان الحق۔ فوٹو: اے ایف پی/فائل

QUETTA:
امریکی اداروں کی جانب سے 2010-11 میں روئی کی تجارت میں سٹے بازی میں ملوث کمپنیوں پر20 لاکھ ڈالرکاجرمانہ عائدکرنے کے باعث نیویارک کاٹن ایکس چینج اورچین کی جانب سے اسٹریٹجک ذخائرسے 30ستمبر کے بعد روئی کی فروخت معطل کرنے کااعلان گزشتہ ہفتے پاکستان سمیت دنیا بھر کی کاٹن مارکیٹس کی نفسیات پرحاوی رہے اور مندی کا رحجان غالب رہا۔

جبکہ بھارت میں توقعات سے کم مون سون کی بارشوں سے کپاس کی فصل پرمرتب ہونے والے ممکنہ مثبت اثرات جیسے عوامل بھی کاٹن مارکیٹس کی سرگرمیوں پر اثرانداز ہوئے اورتوقع ہے کہ رواں ہفتے بھی کاٹن مارکیٹس میںمندی کارحجان برقرار رہیگا،پاکستان کاٹن جنرز ایسوسی ایشن کے رہنمااحسان الحق نے '' ایکسپریس'' کوبتایاکہ منظم سٹے بازی کے باعث7 مارچ2011 کوفی پائونڈ روئی کی قیمتیں تاریخ کی بلند ترین 2ڈالر 19سینٹ کی سطح تک پہنچ گئی تھیں ان ہی حقائق کی بنیاد پرگزشتہ ہفتے سٹے بازی پر تحقیق کرنے والے امریکی منتظم اداروں نے غیر ضروری سٹے بازی میں ملوث مختلف کمپنیوں پر20 لاکھ ڈالر مالیت کے جرمائے عائد کیے جن میں سے جے پی مارگن بینک پر6لاکھ ڈالراوراے این زیڈ بینکنگ گروپ پرساڑھے 3 لاکھ ڈالر کے جرمانے شامل ہیں۔

انھوںنے بتایاکہ گزشتہ تین سال کے دوران نیو یارک کاٹن ایکس چینج میں سٹے بازوں کی غیر معمولی دلچسپی کے باعث کپاس کی قیمتوں میں ریکارڈ تیزی مندی کے باعث سرمایہ کاروں ، کاٹن جنرز ، ٹیکسٹائل ملز مالکان اورکاشت کاروں کو غیر معمولی نقصان پہنچا ہے اورخدشہ ہے کہ بین الاقوامی منڈیوں میں غیر ضروری سٹے بازی پراگر فوری طورپرقابو نہ پایا گیاتوروئی کی قیمتوں میں غیر ضروری تیزی مندی کے اثرات غالب رہیں گے۔


احسان الحق نے بتایاکہ گزشتہ ہفتے کے دوران پنجاب میں فی من روئی کی قیمت 200تا300روپے کمی سے 5ہزار 200روپے جبکہ سندھ میں 5ہزار300روپے کی سطح پر آگئی ہے،ہفتے وارکاروبار کے دوران نیو یارک کاٹن ایکس چینج میں حاضر ڈیلوری روئی کے سودے 2.80سینٹ فی پائونڈ کمی سے 81.30سینٹ فی پائونڈ ،اکتوبر وعدہ روئی کے سودے 2.85سینٹ فی پائونڈ کمی سے 69.15سینٹ ،چین میں نومبر وعدہ روئی کے سودے 285یو آن فی ٹن کمی سے 18 ہزار 965یو آن فی ٹن ، بھارت میں 688روپے فی کینڈی کمی سے 34ہزار روپے فی کینڈی رہے، ہفتے وار کاروبار کے دوران کراچی کاٹن ایسوسی ایشن میں فی من روئی کی اسپاٹ قیمت 350روپے کمی سے 5ہزار200روپے رہی ہے۔

انھوںنے بتایاکہ پاکستان میں رواں سال روئی اور پھٹی کی قیمتوں میں زبردست مندی کے باعث خدشہ ہے کہ کسانوں کی فی ایکڑ پیداوار میں غیر معمولی کمی ہونے سے وہ معاشی بدحالی کا شکار ہوسکتے ہیںاس لیے وفاقی حکومت کوچاہیے کہ وہ فوری طور پر ٹی سی پی کو دوسرے خریدار کے طور پرمارکیٹ میں متعارف کرائے اور صرف زبانی جمع خرچ کے بجائے ٹی سی پی عملی طور پر جیننگ فیکٹریوں سے روئی کی خریداری شروع کرے جس سے توقع ہے کہ پھٹی کی قیمتیں بہتر ہونے سے ناصرف کسانوںکی فی ایکڑآمدنی میں زبردست اضافہ سامنے آئیگابلکہ اس سے آئندہ سال کپاس کی کاشت کے رحجان میں بھی خاطر خواہ اضافہ ہوگا۔

دریں اثناکراچی کاٹن بروکرز فورم کے چیئرمین نسیم عثمان نے بتایاکہ گزشتہ ہفتے سندھ کے کپاس پیدا کرنے والے بیشتر علاقوں کوٹری،حیدرآباد ، ٹنڈوآدم، شہدادپور،نواب شاہ، سکرنڈ اور محراب پورکے کاشتکاروں، جنرزاور بیوپاریوں کاکہنا ہے کہ بارشوں کے باعث کپاس کی کوالٹی متاثر ہوئی ہے لیکن پیدا وار کم نہیں ہوگی۔انھوںنے بتایاکہ کاٹن یارن کے بھاؤمیں استحکام رہا۔
Load Next Story