تحریک انصاف کی آمادگی کے بعد حکومت آگے بڑھ کر دوبارہ مذاکرات شروع کرے سراج الحق
اندر سے دونوں فریق باعزت راستہ چاہتے ہیں اسلئے حکومت اور تحریک انصاف مذاکرات کے لئے سنجیدہ رویہ اختیار کریں، رحمان ملک
ISLAMABAD:
جماعت اسلامی کے امیر سراج الحق نے کہا ہے کہ تحریک انصاف نے مذاکرات پر آمادگی ظاہر کردی ہے اس لئے حکومت اب ایک قدم آگے بڑھا کر 16 دسمبر سے قبل تحریک انصاف سے دوبارہ مذاکرات شروع کرے۔
منصورہ میں سراج الحق سے پیپلز پارٹی کے رہنما سینیٹر رحمان ملک نے ملاقات کی جس میں ملک کی سیاسی صورتحال کے حوالے سے تفصیلی تبادلہ خیال کیا گیا، ملاقات کے بعد مشترکہ پریس کانفرنس کرتے ہوئے سراج الحق نے کہا کہ حالات کا تقاضا ہے کہ ماضی سے سبق حاصل کیا جائے، جب تمام مسائل حل ہوگئے تو چھوٹے مسئلے پر قوم کو بحران سے دوچار نہ کیا جائے، تحریک انصاف نے مذاکرات پر آمادگی ظاہر کردی ہے اس لئے حکومت ایک قدم آگے بڑھا کر 16 دسمبر سے قبل تحریک انصاف سے مذاکرات شروع کرے اور جہاں مذاکرات رکے تھے وہیں سے شروع کئے جائیں۔ انہوں نے کہا کہ انتخابی اصلاحات کے بغیر الیکشن نہیں ہونے چاہئے اس لئے حکومت انتخابی اصلاحات کا وعدہ پورا کرے جبکہ وزیر اعظم دھاندلی کی تحقیقات کے لئے جوڈیشل کمیشن بنانے کا وعدہ بھی پورا کریں۔
اس موقع پر رحمان ملک کا کہنا تھا کہ حکومت اور تحریک انصاف دونوں جانب سے زبان کی فائرنگ فوری طور پر بند کی جائے، جلادو گرادو جیسے بیانات جمہوریت کے متقاضی نہیں اور پاکستان کے حالات تصادم کو برداشت نہیں کرسکتے کیونکہ اگر ایسا ہوا تو اس کا نقصان سب کو اٹھانا پڑے گا۔ انہوں نے کہا کہ اندر سے دونوں فریق باعزت راستہ چاہتے ہیں اس لئے حکومت اور تحریک انصاف مذاکرات کے لئے سنجیدہ رویہ اختیار کریں تاہم معاملات ٹھنڈا کرنے کی زیادہ ذمہ داری حکومت پر عائد ہوتی ہے جبکہ انتخابی دھاندلی کی تحقیقات کے لئے جوڈیشل کمیشن جلد تشکیل دیا جائے اور تحقیقاتی ٹیم میں آئی ایس آئی، ایم آئی اور ایف آئی اے کو بھی شامل کیا جائے۔
جماعت اسلامی کے امیر سراج الحق نے کہا ہے کہ تحریک انصاف نے مذاکرات پر آمادگی ظاہر کردی ہے اس لئے حکومت اب ایک قدم آگے بڑھا کر 16 دسمبر سے قبل تحریک انصاف سے دوبارہ مذاکرات شروع کرے۔
منصورہ میں سراج الحق سے پیپلز پارٹی کے رہنما سینیٹر رحمان ملک نے ملاقات کی جس میں ملک کی سیاسی صورتحال کے حوالے سے تفصیلی تبادلہ خیال کیا گیا، ملاقات کے بعد مشترکہ پریس کانفرنس کرتے ہوئے سراج الحق نے کہا کہ حالات کا تقاضا ہے کہ ماضی سے سبق حاصل کیا جائے، جب تمام مسائل حل ہوگئے تو چھوٹے مسئلے پر قوم کو بحران سے دوچار نہ کیا جائے، تحریک انصاف نے مذاکرات پر آمادگی ظاہر کردی ہے اس لئے حکومت ایک قدم آگے بڑھا کر 16 دسمبر سے قبل تحریک انصاف سے مذاکرات شروع کرے اور جہاں مذاکرات رکے تھے وہیں سے شروع کئے جائیں۔ انہوں نے کہا کہ انتخابی اصلاحات کے بغیر الیکشن نہیں ہونے چاہئے اس لئے حکومت انتخابی اصلاحات کا وعدہ پورا کرے جبکہ وزیر اعظم دھاندلی کی تحقیقات کے لئے جوڈیشل کمیشن بنانے کا وعدہ بھی پورا کریں۔
اس موقع پر رحمان ملک کا کہنا تھا کہ حکومت اور تحریک انصاف دونوں جانب سے زبان کی فائرنگ فوری طور پر بند کی جائے، جلادو گرادو جیسے بیانات جمہوریت کے متقاضی نہیں اور پاکستان کے حالات تصادم کو برداشت نہیں کرسکتے کیونکہ اگر ایسا ہوا تو اس کا نقصان سب کو اٹھانا پڑے گا۔ انہوں نے کہا کہ اندر سے دونوں فریق باعزت راستہ چاہتے ہیں اس لئے حکومت اور تحریک انصاف مذاکرات کے لئے سنجیدہ رویہ اختیار کریں تاہم معاملات ٹھنڈا کرنے کی زیادہ ذمہ داری حکومت پر عائد ہوتی ہے جبکہ انتخابی دھاندلی کی تحقیقات کے لئے جوڈیشل کمیشن جلد تشکیل دیا جائے اور تحقیقاتی ٹیم میں آئی ایس آئی، ایم آئی اور ایف آئی اے کو بھی شامل کیا جائے۔