تھری ڈی ٹیکنالوجی سے بینائی خطرے میں

فرانسیسی ادارۂ صحت کی سفارشات نے نئی بحث چھیڑ دی

فرانسیسی ادارۂ صحت کی سفارشات نے نئی بحث چھیڑ دی۔ فوٹو: فائل

کمپیوٹر، ویڈیو گیمز اور فلموں سے بچے اور بڑے، دونوں ہی لطف اندوز ہوتے ہیں، مگر فرانس میں ادارۂ صحت اور تحفظ (ANSES) کا کہنا ہے کہ یہ بچوں کی صحت پر خطرناک اثرات مرتب کرتی ہیں۔ لہٰذا بچوں کو تھری ڈی فلموں اور ویڈیو گیمز سے دور رکھنا چاہیے۔

ANSES کے مطابق تیرہ سال تک کی عمر کے بچوں کے والدین کو چاہیے کہ وہ انہیں کمپیوٹر کے زیادہ استعمال سے روکیں۔ اس سے پہلے، گذشتہ برس اطالوی محکمۂ صحت نے بھی بچوں کے لیے اسی نوع کی سفارشات جاری کی تھیں۔ ان سفارشات کی بنیاد سائنسی تحقیقات تھیں، جن میں بچوں کے بصری نظام پر تھری ڈی ٹیکنالوجی کے اثرات کا جائزہ لیا گیا تھا۔

فرانسیسی محکمۂ صحت کی جانب سے ان سفارشات کے اجرا کے بعد مختلف حلقوں میں اس سے متعلق بحث چھڑ گئی ہے۔ ANSES نے سفارشات جاری کرتے ہوئے کسی تحقیق کا حوالہ نہیں دیا، جن کی بنیاد پر وہ اس طرف متوجہ ہوئے۔ یہ بھی حقیقت ہے کہ اب تک تھری ڈی ٹیکنالوجی کی وجہ سے کسی بھی عمر میں کسی فرد پر منفی اثرات مرتب ہونے سے متعلق کوئی ریسرچ سامنے نہیں آئی ہے۔

البتہ طبی ماہرین اور ریسرچرز نے یہ ضرور کہا ہے کہ بچے اور بڑے بھی تھری ڈی فلمیں دیکھتے ہوئے یا کمپیوٹر پر گیمز کھیلنے کے دوران آنکھوں پر دباؤ یا تھکن کی شکایت کر سکتے ہیں اور یہ بھی وقتی شکایت ہوتی ہے۔ جسم اور آنکھوں کو کچھ دیر آرام دینے سے اس دباؤ سے نجات مل جاتی ہے۔ لوگ ایک عرصے سے تھری ڈی ٹیکنالوجی سے لطف اندوز ہورہے ہیں، مگر حال ہی میں منظرِ عام پر آنے والی سفارشات نے ان ٹیکنالوجیز کے صارفین کو فکرمند کردیا ہے۔

اس سلسلے میں بعض سائنس دانوں اور طبی ماہرین کا کہنا ہے کہ انسان کی بصارت میں زمانۂ شیر خوارگی میں اہم تبدیلیاں رونما ہوتی ہیں۔ بالخصوص دماغ کے ان حصوں میں جو اشیا کی سہ جہتی ہیئت کو محسوس کرتا ہے۔ پیدائش کے ابتدائی برسوں میں بصری نظام کی نمو سست ہوجاتی ہے، مگر جوانی تک نمو کا سلسلہ جاری رہتا ہے۔ انسان کے بصری نظام کی دو خصوصیات فرانسیسی محکمۂ صحت کی تشویش کی بنیاد نظر آتی ہیں۔


یہ خصوصیات Vergence اور Accommodation کہلاتی ہیں۔ ان خصوصیات کے باہمی تصادم کا نتیجہ تھری ڈی نظارے کی صورت میں نکلتا ہے۔ یہ باہمی تصادم یا ٹکراؤ آنکھوں میں تھکن پیدا کرسکتا ہے اور ہمیں بے آرام کرسکتا ہے۔ عام حالت میں ہم مختلف اشیاء کو دیکھتے ہیں۔ اس مقصد کے لیے ہم ایک آبجیکٹ سے نظریں ہٹا کر دوسری شے پر ڈالتے ہیں۔ کسی شے کو دیکھنے کا مطلب ہے، دونوں نگاہیں اس پر جمانا۔ جب دونوں نگاہیں ایک ساتھ کسی شے پر مرتکز ہوں تو کہا جاتا ہے کہ Vergence ٹھیک کام کر رہی ہے، اور فرد کو ایک ہی شے نظر آتی ہے۔ یعنی اس کے اردگرد اس کا عکس یا ہالا نظر نہیں آتا۔

جب ہم کسی شے پر نگاہیں مرتکز کرتے ہیں تو اس کی شبیہہ ہمارے پردۂ چشم پر بنتی ہے۔ دونوں میں سے ہر نگاہ کا ارتکاز، عدسے کے مرکز انحنا میں تبدیلی کے ذریعے ایڈجسٹ ہوتا ہے۔ یہ عمل Accommodation کہلاتا ہے۔ جب فوکس درست ہوتا ہے تو شبیہہ صاف اور واضح دکھائی دیتی ہے، اور اس کے برعکس ہونے کی صورت میں شبیہہ دھندلی اور غیرواضح نظر آتی ہے۔

عام طور پر Vergence اور Accommodation کے لیے شے کا فاصلہ ایک ہی ہوتا ہے، مگر '' تھری ڈی '' تصاویر یا منظر کو دیکھنے کا معاملہ مختلف ہوسکتا ہے۔ Vergence کا تعلق تھری ڈی شبیہہ کے آنکھ سے فاصلے سے ہوتا ہے۔ یہ تھری ڈی شبیہہ اسکرین کے سامنے یا اسکرین کے پیچھے بھی ہوسکتی ہے۔ اس کے برعکس Accommodation کا تعلق اسکرین پر موجود شبیہہ سے ہوتا ہے، کیوں کہ روشنی اسکرین سے ہی آنکھ تک پہنچتی ہے۔ ماہرین کا کہنا ہے کہ ہمیں اسی پہلو پر توجہ دینا ہو گی۔

جب مذکورہ بالا بصری خصوصیات کے تناظر میں، تھری ڈی شبیہہ اور آنکھ کے درمیان فاصلے کا فرق پیدا ہوجائے تو پھر ' تصادم ' جنم لیتا ہے۔ اسی وجہ سے بعض لوگوں کو تھری ڈی فلم دیکھتے ہوئے یا ویڈیوگیمز کھیلتے ہوئے آنکھوں پر دباؤ محسوس ہوتا ہے۔ اس کیفیت کے بینائی پر طویل المدتی اثرات مرتب ہوتے ہیں۔ تاہم تھری ڈی ٹیکنالوجی کا استعمال چھوڑ دینے سے یہ اثرات بھی معدم پڑجاتے ہیں۔ اہم بات یہ ہے کہ بڑوں سے زیادہ بچوں کی بینائی ' تصادم ' کی وجہ سے متأثر ہوتی ہے۔

ماہرین کا کہنا ہے کہ کمپیوٹر اور دیگر ٹیکنالوجی کا زیادہ استعمال صحّت کو متأثر کرسکتا ہے اور ان کے منفی اثرات کو زیرِ بحث لانے کی ضرورت ہے، لیکن اس سلسلے میں تجاویز اور رائے کا اظہار کرنے کے لیے ٹھوس حقائق اور مستند سائنسی حوالے پیش کرنا ضروری ہے۔
Load Next Story