مسلم لیگننے بلوچستان کے مسئلے پرآل پارٹیز کمیشن بنانے کا مطالبہ کردیا
اختر مینگل صاحب کے چھ نکات میں کہں بغاوت نظر نہیں آتی
مسلم لیگ(ن)نے بلوچستان کے مسئلے کے حل کے لئے آل پارٹیز کمیشن بنانے کا مطالبہ کردیا۔
پنجاب ہاؤس اسلام آباد میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے چوہدری نثارعلی خان نے کہا کہ بلوچستان کے مسئلے پر جو آل پارٹیز کمیشن بنے اس میں تمام جماعتوں کا ایک ایک ممبرشامل ہو نا چاہئے۔انہوں نے کہا کہ اس کمیشن میں ان جماعتوں کوبھی شامل کیا جانا چاہئے جن کی نمائندگی پارلیمنٹ میں نہیں ہے۔
چوہدری نثارعلی خان نے کہا کہ ہم بلوچ عوام کو فیڈریشن میں واپس لانا چاہتے ہیں اورچاہتے ہیں کہ ان کے زخموں پرمرہم رکھا جائے ۔انہوں نے کہا کہ بلوچستان کے مسئلےپرپارلیمنٹ کو بھی اپنا کردارادا کرنا چاہئے۔
قائد حزب اختلاف نے کہا کہ سرداراخترمینگل کے چھ نکات میں کہیں بغاوت نظر نہیں آتی اورنہ ہی ان نکات میں وفاق یا پاکستان سے علیحدگی کا ذکرہے،انہوں نے کہا کہ بلوچستان کے حالات یہاں تک پہنچانے میں تمام حکومتوں کی غلطیاں شامل ہیں اورخاص طورپرمشرف دورحکومت میں بلوچستان کے ساتھ بہت ناانصافی کی گئی۔
پنجاب ہاؤس اسلام آباد میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے چوہدری نثارعلی خان نے کہا کہ بلوچستان کے مسئلے پر جو آل پارٹیز کمیشن بنے اس میں تمام جماعتوں کا ایک ایک ممبرشامل ہو نا چاہئے۔انہوں نے کہا کہ اس کمیشن میں ان جماعتوں کوبھی شامل کیا جانا چاہئے جن کی نمائندگی پارلیمنٹ میں نہیں ہے۔
چوہدری نثارعلی خان نے کہا کہ ہم بلوچ عوام کو فیڈریشن میں واپس لانا چاہتے ہیں اورچاہتے ہیں کہ ان کے زخموں پرمرہم رکھا جائے ۔انہوں نے کہا کہ بلوچستان کے مسئلےپرپارلیمنٹ کو بھی اپنا کردارادا کرنا چاہئے۔
قائد حزب اختلاف نے کہا کہ سرداراخترمینگل کے چھ نکات میں کہیں بغاوت نظر نہیں آتی اورنہ ہی ان نکات میں وفاق یا پاکستان سے علیحدگی کا ذکرہے،انہوں نے کہا کہ بلوچستان کے حالات یہاں تک پہنچانے میں تمام حکومتوں کی غلطیاں شامل ہیں اورخاص طورپرمشرف دورحکومت میں بلوچستان کے ساتھ بہت ناانصافی کی گئی۔