سندھ اسمبلی نے پیپلز لوکل گورنمنٹ آرڈیننس کثرت رائے سے منظور کرلیا

فنکشنل لیگ کے ارکان کا کہنا تھا کہ ہم استعفے بھیج چکے ہیں لیکن وزیراعلی تاخیری حربے استعمال کررہے ہیں۔

سندھ اسمبلی کے اجلاس کے دوران اپوزیشن ارکان نے نعرے لگاتے ہوئے ایجنڈے کی کاپیاں اسپیکر کے ڈائس کے سامنے پھاڑدیں۔ فوٹو: پی پی آئی

سندھ اسمبلی نے پیپلز لوکل گورنمنٹ آرڈیننس 2012 کثرت رائےسے منظور کرلیا ۔

سندھ اسمبلی کےاجلاس میں وزیرقانون ایاز سومرو کی طرف سے بلدیاتی آرڈیننس کا بل پیش کیا گیا جس پراپوزیشن ارکان نے شدید ہنگامہ آرائی کی۔ تاہم حکومتی ارکان نے بل کی شق وارمنظوری دیتے ہوئے اسے کثرت رائے سے منظورکرلیا۔ بل کے حق میں 149اورمخالفت میں 18ووٹ ڈالے گئے۔


اس سے قبل اجلاس کے آغاز پر سانحہ بلدیہ ٹاؤن اور کراچی میں ٹارگٹ کلنگ کے واقعات میں جاں بحق ہونے والے سیاسی کارکنوں اور عام شہریوں کے لئے دعائے مغفرت کی گئی۔ فنکشنل لیگ کے رکن جام مدد علی نے اسپیکر سے درخواست کی کہ ان کی جماعت کو اپوزیشن نشستیں الاٹ کی جائیں جس پراسپیکر اسمبلی نے جواب دیتے ہوئے کہا کہ اپوزیشن بنچوں پر بیٹھنے کی اجازت اس وقت تک نہیں دی جاسکتی جب تک آپ کے وزراءکے استعفے قبول نہیں کر لیے جاتے۔

فنکشنل لیگ کے ارکان کا کہنا تھا کہ ہم استعفے بھیج چکے ہیں لیکن وزیراعلی تاخیری حربے استعمال کررہے ہیں، لہٰذا گورنر سندھ سے درخواست ہے وہ ہمارے استعفے منظور کرلیں۔

اجلاس میں گستاخانہ فلم کے خلاف بھی قرار داد منظور کی گئی۔ بعد ازاں اسمبلی کا اجلاس غیر معینہ مدت کے لیے ملتوی کردیا گیا۔
Load Next Story