میجر شبیر شریف نشان حیدر کا 44 واں یوم شہادت منایا جا رہا ہے

میجر شبیر شریف شہید کی قبر پر چیف آف آرمی اسٹاف جنرل راحیل شریف اور پاک فوج کی طرف سے پھولوں کی چادر چڑھائی گئی

میجر شبیر شریف 6 د سمبر 1971 کو دشمن کا مقابلہ کرتے ہوئے ٹینک کا گولہ لگنے سے شہید ہو گئے۔ فوٹو؛ ایکسپریس نیوز

1971 کی پاک بھارت جنگ میں وطن کی خاطر اپنی جان کا نذرانہ پیش کر کے پاک فوج کا سب سے بڑا اعزاز نشان حیدر پانے والے میجر شبیر شریف کا 44 واں یوم شہادت منایا جا رہا ہے۔



لاہورکے میانی صاحب قبرستان میں کمانڈنگ آفیسر میجر جنرل فداحسین ملک نے میجر شبیر شریف شہید کی قبر پر چیف آف آرمی اسٹاف جنرل راحیل شریف اور پاک فوج کی طرف سے پھولوں کی چادر چڑھائی۔ میجر شبیر شریف کی قبر پر فاتحہ خوانی کی اور انہیں زبردست خراج عقیدت پیش کیا گیا۔ اس موقع پر میجر شبیر شریف کے قریبی رشتہ داروں اور دوست بھی موجود تھے۔

میجر شبیر شریف کو 1971 کی پاک بھارت جنگ میں سلیمانکی سیکٹر میں فرنٹیئر فورس رجمنٹ کی ایک کمپنی کو اونچے بند پر قبضہ کی ذمہ داری سونپی گئی تھی جس پر پہلے ہی بھارتی فوج کا قبضہ تھا، میجر شبیر شریف نےاس معرکے میں دشمن کے 43 سپاہیوں کو ہلاک اور 28 کو قیدی بنایا اس کے علاوہ دشمن کے 4 ٹینک بھی تباہ کئے، 6 د سمبر 1971 کو دشمن کے حملے کا دفاع کرتے ہوئے میجر شبیر شریف اینٹی ایئر کرافٹ گن سے دشمن کے ٹینکوں پر گولہ باری کر رہے تھے کہ دشمن کے ٹینک کا ایک گولہ انہیں لگا اور وہ شہید ہو گئے۔

میجر شبیر شریف 28 اپریل 1943ء کو گجرات میں پیدا ہوئے۔ اُنھوں نے پاک فوج کے 3 اعلیٰ ترین اعزاز بھی حاصل کئے۔ میجر شبیر شریف نے بطور کیڈٹ پاکستان ملٹری اکیڈمی کاکول سے اعز ازی شمشیر حاصل کی، 1965ء کی پاک بھارت جنگ میں بہادری سے دشمن کا مقابلہ کر انہیں ستارۂ جرأت اور 1971ء کی جنگ میں ملک کی خاطر جان کا نذرانہ پیش کرنے پر انہیں نشانِ حیدر دیا گیا۔
Load Next Story