ملتان جیل کے قیدی کی محبوبہ سے ملنے کیلئے ایک مرتبہ پھر خودکشی کی کوشش
اپنی حإبوبہ سے ملنے کے خواہشمند غلام محمد نے اس بار گلےمیں ڈال کر خودکشی کی کوشش کی مگر جیل حکام اسے ناکام بنادیا
سینٹرل جیل میں قید غلام محمد نے ایک بار پھر محبت کے ہاتھوں مجبور ہوکر خودکشی کی کوشش کی تاہم جیل وارڈنز نے بروقت کارروائی کرکے اسے ناکام بنا دیا۔
ایکسپریس نیوز کے مطابق 7 نومبر کو ملتان کی ڈسٹرکٹ جیل کے قیدی غلام محمد نے پانی کی ٹینکی پر چڑھ کرجیل انتظامیہ سے اپنی محبوبہ سے ملنے کا مطالبہ کیا تھا۔ اس وقت ملتان جیل کی انتظامیہ نے اس عاشق کو تو اس کی محبوبہ سے ملوا دیا لیکن گلے شکووں کے بعد وہ پانی کی ٹینکی سے اترتے ہوئے پھندے پر جھول گیا تھا تاہم ریسکیو اہلکاروں نے اسے بچالیا، غلام محمد کو طبی امداد دینے کے بعد سینٹرل جیل منتقل کر دیا گیا اور چند دن کے بعد سب ہی اسے اور اس کے اقدام کو بھول گئے لیکن قیدی نہ بھولا اور اس نے ایک ماہ بعد پھر سے خودکشی کی کوشش کرڈالی۔
سینٹرل جیل انتطامیہ نے اس واقعے کو اپنی سبکی کے ڈر سے چھپانے کی بہت کوشش کی لیکن اسسٹنٹ سپریٹنڈنٹ جیل محمد صادق کی مدعیت میں تھانہ شاہ شمس میں اس کے خلاف دفعہ 325 کے تحت اقدام خود کشی کے اندراج نے سدارا بھانڈا ہی پھوڑ ڈال۔ جیل انتظامیہ کی جانب سے اب تک اس سلسلے میں کوئی مؤقف سامنے نہیں آیا تاہم اب شاید ہر ایک ماہ بعد جیل انتظامیہ کے لئے قیدی غلام محمد ایک درد سر بنا رہے کیونکہ نہ جانے اب یہ کھل نائیک اپنی محبوبہ سے ملنے کی ضد لئے کونسا نیا راستہ اختیار کرے جس کی وجہ سے جیل انتظامیہ کو پھر شرمندگی کا سامنا کرنا پڑے۔
ایکسپریس نیوز کے مطابق 7 نومبر کو ملتان کی ڈسٹرکٹ جیل کے قیدی غلام محمد نے پانی کی ٹینکی پر چڑھ کرجیل انتظامیہ سے اپنی محبوبہ سے ملنے کا مطالبہ کیا تھا۔ اس وقت ملتان جیل کی انتظامیہ نے اس عاشق کو تو اس کی محبوبہ سے ملوا دیا لیکن گلے شکووں کے بعد وہ پانی کی ٹینکی سے اترتے ہوئے پھندے پر جھول گیا تھا تاہم ریسکیو اہلکاروں نے اسے بچالیا، غلام محمد کو طبی امداد دینے کے بعد سینٹرل جیل منتقل کر دیا گیا اور چند دن کے بعد سب ہی اسے اور اس کے اقدام کو بھول گئے لیکن قیدی نہ بھولا اور اس نے ایک ماہ بعد پھر سے خودکشی کی کوشش کرڈالی۔
سینٹرل جیل انتطامیہ نے اس واقعے کو اپنی سبکی کے ڈر سے چھپانے کی بہت کوشش کی لیکن اسسٹنٹ سپریٹنڈنٹ جیل محمد صادق کی مدعیت میں تھانہ شاہ شمس میں اس کے خلاف دفعہ 325 کے تحت اقدام خود کشی کے اندراج نے سدارا بھانڈا ہی پھوڑ ڈال۔ جیل انتظامیہ کی جانب سے اب تک اس سلسلے میں کوئی مؤقف سامنے نہیں آیا تاہم اب شاید ہر ایک ماہ بعد جیل انتظامیہ کے لئے قیدی غلام محمد ایک درد سر بنا رہے کیونکہ نہ جانے اب یہ کھل نائیک اپنی محبوبہ سے ملنے کی ضد لئے کونسا نیا راستہ اختیار کرے جس کی وجہ سے جیل انتظامیہ کو پھر شرمندگی کا سامنا کرنا پڑے۔