غداری کیس میں زاہد حامد کوشریک ملزم بنانےکیخلاف درخواست پراٹارنی جنرل سےرائےطلب
اٹارنی جنرل درخواست کے قابل سماعت ہونے سے متعلق جمعے تک رائے دیں، اسلام آباد ہائی کورٹ
ہائی کورٹ نے سنگین غداری کیس میں زاہد حامد کو شریک ملزم بنانے کے خلاف درخواست کے قابل سماعت ہونے سے متعلق اٹارنی جنرل سے رائے طلب کرلی ہے۔
اسلام آباد ہائی کورٹ کے فاضل جج جسٹس اطہرمن اللہ نے غداری کیس میں خصوصی عدالت کی جانب سے زاہد حامد کو شریک ملزم بنانے کے خلاف درخواست کی رجسٹرار آفس کے لگائے گئے اعتراضات کے ساتھ سماعت کی۔ سماعت کے دوران عدالت عالیہ نے ریمارکس دیئے کہ خصوصی عدالت کو خصوصی اختیارات دیئے گئے ہیں۔ عدالت نے اٹارنی جنرل کو نوٹس جاری کرتے ہوئے ان سے درخواست کے قابل سماعت ہونے پر جمعے تک رائے طلب کرلی ہے۔
واضح رہے کہ 21 نومبر کو سنگین غداری کیس میں خصوصی عدالت نے سابق چیف جسٹس عبدالحمید ڈوگر، سابق وزیر اعظم شوکت عزیز اور اس وقت کے وزیر قانون زاہد حامد کو شریک ملزم بنانے کا حکم دیا تھا جسے زاہد حامد نے چیلنج کیا ہے۔
اسلام آباد ہائی کورٹ کے فاضل جج جسٹس اطہرمن اللہ نے غداری کیس میں خصوصی عدالت کی جانب سے زاہد حامد کو شریک ملزم بنانے کے خلاف درخواست کی رجسٹرار آفس کے لگائے گئے اعتراضات کے ساتھ سماعت کی۔ سماعت کے دوران عدالت عالیہ نے ریمارکس دیئے کہ خصوصی عدالت کو خصوصی اختیارات دیئے گئے ہیں۔ عدالت نے اٹارنی جنرل کو نوٹس جاری کرتے ہوئے ان سے درخواست کے قابل سماعت ہونے پر جمعے تک رائے طلب کرلی ہے۔
واضح رہے کہ 21 نومبر کو سنگین غداری کیس میں خصوصی عدالت نے سابق چیف جسٹس عبدالحمید ڈوگر، سابق وزیر اعظم شوکت عزیز اور اس وقت کے وزیر قانون زاہد حامد کو شریک ملزم بنانے کا حکم دیا تھا جسے زاہد حامد نے چیلنج کیا ہے۔