چین کے مسلم صوبے سنکیانگ میں حملوں کے الزام میں 8 افراد کو سزائے موت
ملزمان پرسنکیانگ کے شہر ارومچی کے بازار اور ریلوے اسٹیشن پر دھماکے کرنے کا الزام تھا
چین کے مسلم اکثریتی صوبے سنکیانگ میں حملوں کے الزا م میں 8 افراد کو سزائے موت سنادی گئی ہے۔
غیرملکی خبرایجنسی کے مطابق چین کی عدالت نے صوبہ سنکیانگ کے شہر ارومچی کے بازار اور ریلوے اسٹیشن پر اپریل اور مئی میں ہونے والے دھماکوں کے الزام میں 8 افراد کو سزائے موت سنادی ہے۔ چین کے سرکاری میڈیا کا کہنا تھا کہ ان حملوں کے پیچھے ایغورعلیحدگی پسند دہشت گروپ کا ہا تھ تھا جس کے نتیجے میں 46 افراد ہلاک اور165 سے زائد زخمی ہوگئے تھے۔
دوسری جانب سنکیانگ کے دائیں بازو سے تعلق رکھنے والے گروپوں کا کہنا تھا صوبے کے حالات اس وقت خراب ہوئے جب بیجنگ کی جانب سے لوگوں کو مذہبی فرائض کی ادائیگی اورخواتین کو پردہ کرنے سے روکا گیا، پولیس نے ان حملوں کے بعد کریک ڈاؤن کرکے سیکڑوں افراد کو گرفتار کرلیا جب کہ درجنوں افراد سیکیورٹی فورسز کے ساتھ مختلف تصادم میں مارے گئے۔
واضح رہے کہ چین کے مغربی صوبے سنکیانگ میں گزشتہ 20 ماہ کے دوران ہونے والے پر تشدد واقعات اور جنگجوؤں کی جانب سے حملوں کے نتیجوں میں اب تک 400 کے قریب افراد اپنی زندگی سے ہاتھ دھو بیٹھے ہیں۔
غیرملکی خبرایجنسی کے مطابق چین کی عدالت نے صوبہ سنکیانگ کے شہر ارومچی کے بازار اور ریلوے اسٹیشن پر اپریل اور مئی میں ہونے والے دھماکوں کے الزام میں 8 افراد کو سزائے موت سنادی ہے۔ چین کے سرکاری میڈیا کا کہنا تھا کہ ان حملوں کے پیچھے ایغورعلیحدگی پسند دہشت گروپ کا ہا تھ تھا جس کے نتیجے میں 46 افراد ہلاک اور165 سے زائد زخمی ہوگئے تھے۔
دوسری جانب سنکیانگ کے دائیں بازو سے تعلق رکھنے والے گروپوں کا کہنا تھا صوبے کے حالات اس وقت خراب ہوئے جب بیجنگ کی جانب سے لوگوں کو مذہبی فرائض کی ادائیگی اورخواتین کو پردہ کرنے سے روکا گیا، پولیس نے ان حملوں کے بعد کریک ڈاؤن کرکے سیکڑوں افراد کو گرفتار کرلیا جب کہ درجنوں افراد سیکیورٹی فورسز کے ساتھ مختلف تصادم میں مارے گئے۔
واضح رہے کہ چین کے مغربی صوبے سنکیانگ میں گزشتہ 20 ماہ کے دوران ہونے والے پر تشدد واقعات اور جنگجوؤں کی جانب سے حملوں کے نتیجوں میں اب تک 400 کے قریب افراد اپنی زندگی سے ہاتھ دھو بیٹھے ہیں۔