کراچی کے علاقے ناظم آباد میں ڈاکوؤں نے ڈاؤ یونیورسٹی کے طلبا کی بس لوٹ لی
موٹر سائیکلوں پر سوار4 ڈاکو بس میں داخل ہوکر اسلحے کے زور پر طلبہ و طالبات سے لوٹ مار کرکے فرار ہوگئے۔
نارتھ ناظم آباد میں ڈاؤ یونیورسٹی کے طلبہ وطالبات سے بھری پوائنٹ بس کو4مسلح ڈاکو لوٹ کر فرار ہوگئے، ڈاؤ اورجناح یونیورسٹی کی انتظامیہ نے طلبا کو لانے اورلے جانے والی پوائنٹس بسوں میں سیکیورٹی گارڈز تعینات کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔
تفصیلات کے مطابق پیرکی صبح تیموریہ تھانے کے علاقے نارتھ ناظم آباد بلاک ایل سخی حسن چورنگی کے قریب کھڑی ہوئی ڈاؤ یونیورسٹی کے طلبہ و طالبات سے بھری پوائنٹ بس میں 4 مسلح ڈاکوداخل ہوئے اور اسلحے کے روز پرطلبہ و طالبات سے قیمتی موبائل فون، گھڑیاں اور بٹوے لوٹ کر فرار ہوگئے، تیموریہ تھانے کے ایس ایچ اونے بتایاکہ ڈاؤ یونیورسٹی کی پوائنٹ بس طلبہ و طالبات کے انتظار میں مدراس بیکری کے قریب کھڑی تھی اس دوران موٹر سائیکلوں پر سوار4 ڈاکو آئے اور بس میں داخل ہوکر اسلحے کے زور پر طلبہ و طالبات سے لوٹ مار کرکے فرار ہوگئے۔
ڈاکوؤں کی تعداد4تھی جن کی عمریں 30سے 40سال کے درمیان تھیں ،واقعے کے وقت پوائنٹ بس میں45طلبا بیٹھے تھے،پولیس نے پوائنٹ بس لوٹنے کامقدمہ بس ڈرائیورصابر کی مدعیت میں درج کر کے واقعے کی تفتیش شروع کردی ہے،ڈاؤ یونیورسٹی کے ترجمان نے بتایا کہ واقعہ صبح 8 بجے کے قریب پیش آیاہے، پوائنٹ بس یونیورسٹی کی طلبہ وطالبات کولے کر سخی حسن چورنگی اور پیپلز چورنگی سے ہوتے ہوئے سول اسپتال کے قریب واقع ڈاؤ یونیورسٹی آرہی تھی کہ ڈاکوؤں نے اسے لوٹ لیا۔
دریں اثنا مذکورہ واقعے کے بعد ڈاؤیونیورسٹی آف ہیلتھ سائنسز اورجناح سندھ میڈیکل یونیورسٹی کی انتظامیہ نے طالب علموں کولانے اورلے جانے والی پوائنٹس بسوں میں سیکیورٹی گارڈزتعینات کرنے کا فیصلہ کیا ہے، متاثرہ طلبانے ڈاؤ یونیورسٹی انتظامیہ سے مطالبہ کیا تھاکہ انھیں لانے اور لے جانے والی پوائنٹ بسوں میں مسلح گارڈز تعینات کیے جائیں اورنقصان کا ازالہ کیاجائے،واقعے کے بعد مستقبل کے ڈاکٹروں میں شدید خوف وہراس پایا جاتا ہے۔
میڈیکل کے طلبا کا کہنا تھاکہ صوبے میں امن وامان کی غیریقینی صورتحال کی وجہ سے عوام غیرمحفوظ ہوگئے ہیں اب ڈاکوؤں اور مسلح افرادنے ڈاکٹرز، انجینئرز تاجروں وشہریوں کونشانہ بنانے کے علاوہ طلبا سے بھی لوٹ مارکاسلسلہ شروع کردیا ہے، حکومت ڈاکوؤں کیخلاف کاررروائی کرے ،اسکول ،کالج اوریونیورسٹزجانے والے طلبا کوتحفظ فراہم کرنے کیلیے عملی اقدامات کیے جائیں۔
تفصیلات کے مطابق پیرکی صبح تیموریہ تھانے کے علاقے نارتھ ناظم آباد بلاک ایل سخی حسن چورنگی کے قریب کھڑی ہوئی ڈاؤ یونیورسٹی کے طلبہ و طالبات سے بھری پوائنٹ بس میں 4 مسلح ڈاکوداخل ہوئے اور اسلحے کے روز پرطلبہ و طالبات سے قیمتی موبائل فون، گھڑیاں اور بٹوے لوٹ کر فرار ہوگئے، تیموریہ تھانے کے ایس ایچ اونے بتایاکہ ڈاؤ یونیورسٹی کی پوائنٹ بس طلبہ و طالبات کے انتظار میں مدراس بیکری کے قریب کھڑی تھی اس دوران موٹر سائیکلوں پر سوار4 ڈاکو آئے اور بس میں داخل ہوکر اسلحے کے زور پر طلبہ و طالبات سے لوٹ مار کرکے فرار ہوگئے۔
ڈاکوؤں کی تعداد4تھی جن کی عمریں 30سے 40سال کے درمیان تھیں ،واقعے کے وقت پوائنٹ بس میں45طلبا بیٹھے تھے،پولیس نے پوائنٹ بس لوٹنے کامقدمہ بس ڈرائیورصابر کی مدعیت میں درج کر کے واقعے کی تفتیش شروع کردی ہے،ڈاؤ یونیورسٹی کے ترجمان نے بتایا کہ واقعہ صبح 8 بجے کے قریب پیش آیاہے، پوائنٹ بس یونیورسٹی کی طلبہ وطالبات کولے کر سخی حسن چورنگی اور پیپلز چورنگی سے ہوتے ہوئے سول اسپتال کے قریب واقع ڈاؤ یونیورسٹی آرہی تھی کہ ڈاکوؤں نے اسے لوٹ لیا۔
دریں اثنا مذکورہ واقعے کے بعد ڈاؤیونیورسٹی آف ہیلتھ سائنسز اورجناح سندھ میڈیکل یونیورسٹی کی انتظامیہ نے طالب علموں کولانے اورلے جانے والی پوائنٹس بسوں میں سیکیورٹی گارڈزتعینات کرنے کا فیصلہ کیا ہے، متاثرہ طلبانے ڈاؤ یونیورسٹی انتظامیہ سے مطالبہ کیا تھاکہ انھیں لانے اور لے جانے والی پوائنٹ بسوں میں مسلح گارڈز تعینات کیے جائیں اورنقصان کا ازالہ کیاجائے،واقعے کے بعد مستقبل کے ڈاکٹروں میں شدید خوف وہراس پایا جاتا ہے۔
میڈیکل کے طلبا کا کہنا تھاکہ صوبے میں امن وامان کی غیریقینی صورتحال کی وجہ سے عوام غیرمحفوظ ہوگئے ہیں اب ڈاکوؤں اور مسلح افرادنے ڈاکٹرز، انجینئرز تاجروں وشہریوں کونشانہ بنانے کے علاوہ طلبا سے بھی لوٹ مارکاسلسلہ شروع کردیا ہے، حکومت ڈاکوؤں کیخلاف کاررروائی کرے ،اسکول ،کالج اوریونیورسٹزجانے والے طلبا کوتحفظ فراہم کرنے کیلیے عملی اقدامات کیے جائیں۔