کوئٹہ ڈاکٹر سمیت 7 مغویوں کی لاشیں برآمد مچھ سے مزید 8 کان کن اغواء

کانکنوں کو7جولائی کواغواکیا گیا،خیبرپختونخواسے تعلق تھا

کانکنوں کو7جولائی کواغواکیاگیا،خیبرپختونخواسے تعلق تھا، لواحقین اور پختونخوامیں کا لاشوں کے ہمراہ ہائیکورٹ کے سامنے شدید احتجاج۔ فائل فوٹو

بلوچستان کے علاقے مچھ سے مزید 8کانکن اغواکرلیے گئے جبکہ ڈیگاری کراس سے7جولائی کو اغوا کیے گئے ڈاکٹر سمیت7 کانکنوں کی گولیوں سے چھلنی اورتشدد زدہ لاشیں برآمد کرلی گئیں' لواحقین اورپشتونخوامیپ کا لاشوں کے ہمراہ ہائیکورٹ کے سامنے شدید احتجاج۔

تفصیلات کے مطابق جمعرات اور جمعہ کی درمیانی شب مچھ کے قریب پیر اسماعیل زیارت کی رہائشی کالونی میں مسلح افراد نے گھس کر 8مزدوروں کو اغواکرلیا اور نامعلوم مقام کی جانب فرار ہوگئے مزدور راجہ کول مائنز اورمسعود کول مائنز میں کام کرتے تھے لیویز ذرائع نے کانکنوں کے اغواء کی تصدیق کی ہے ،اس حوالے سے کمشنر کوئٹہ قمبردشتی نے سبی، زیارت اوردیگر اردگرد کے علاقوں کے لیویز حکام کو ہدایت کی ہے کہ وہ فوری ناکہ بندی کرکے ملزمان کی تلاش شروع کردیںعلاوہ ازیں کوئٹہ سے60کلو میٹر ڈیگاری کراس سے7جولائی کو اغواکیے گئے ڈاکٹر سمیت7کانکنوں کی گولیوں سے چھلنی اورتشدد زدہ لاشیں برآمد کرلی گئیں،


قتل کیے جانے والوں میں2 سگے بھائی بھی شامل ہیں، لواحقین اورپشتونخوامیپ کا لاشوں کے ہمراہ ہائیکورٹ کے سامنے شدید احتجاج' مشتعل افراد نے ایس پی سٹی طارق اور ڈی ایس پی آصف غفور کو تشدد کرکے زخمی کردیا ، بتایا جاتا ہے کہ7جولائی کو ماوارڑ کے علاقے سے نامعلوم مسلح افراد نے ڈاکٹر محمد اسحاق سمیت7کانکنوں کو اغوا کرلیا تھا12جولائی کی علیٰ الصبح ساتویں روز کو نامعلوم افراد نے فائرنگ کرکے قتل کردیا اور ان کی لاشیں ڈیگاری کراس کے قریب پھینک کر فرار ہوگئے قتل کئے جانے والوں میں ڈاکٹرمحمداسحاق، دو سگے بھائی احمداللہ عبدالاحد،کاشر خان،خان محمد، محمد نواز ، محمد اکبر شامل ہیں جاں بحق ہونے والے افراد کا تعلق خیبرپختونخوا کے علاقے سوات سے ہے لیویز اہلکاروں نے موقع پر پہنچ کر لاشوں کو لواحقین کے حوالے کیا لیویز نے نامعلوم افراد کے خلاف مقدمہ درج کرلیا ہے۔

قتل کیے جانے والے کانکن مقامی یونائیٹڈ مائنز کمپنی میں مزدوری کرتے تھے تمام افراد کی میتوں کو ان کے آبائی علاقوں میں بھجوادیاگیا ہے جبکہ لواحقین پشتونخوامیپ اور نیشنل لیبر فیڈریشن کے کارکنوں نے میتوں کے ہمراہ بلوچستان ہائیکورٹ کے سامنے احتجاجی مظاہرہ کیا، مظاہرین نے ہائیکورٹ میں داخل ہونے کی کوشش کی اور پولیس پتھرائو بھی کیا جس سے ایس پی سٹی محمد طارق اور ڈی ایس پی آصف غفورزخمی ہوگئے ۔ دریںاثناکوئٹہ اور اندرون صوبہ فائرنگ کے مختلف واقعات میں تین افراد جاں بحق اور چھ زخمی ہوگئے ایک شخص کی لاش برآمد کرلی گئی پولیس کے مطابق جمعرات کوکوئٹہ کے علاقے سریاب کلی جیو میں نامعلوم افراد نے فائرنگ کرکے ایک شخص رحمت علی کو قتل کردیا اور فرارہوگئے ایک اور واقعہ میں قمبرانی روڈ پر نامعلوم موٹرسائیکل سواروں نے فائرنگ کرکے ایک شخص پوند کمار کو قتل کردیا اور فرارہوگئے۔

شالکوٹ کے علاقے میں نامعلوم افراد نے ایک شخص نثار احمد پر خنجروں سے حملہ کرکے زخمی کردیا جسے اسپتال پہنچایاگیا جہاں وہ دم توڑ گیا ،چاغی سے نمائندے کے مطابق دومتحارب قبائل کے درمیان فائرنگ کے تبادلے میں ایک قبیلے کے چارافراد حاجی قدوس، نوراحمد،نبی داد اورنصیر احمد جبکہ دوسرے قبیلے کے دوافراد حاجی محمد نواز اورحاجی چاردین زخمی ہوگئے ،سبی سے نمائندے کے مطابق پولیس کو مرغزانی نالے سے ایک شخص کی لاش ملی جسے سر میں گولی مارکر قتل کیاگیاتھا ۔
Load Next Story