امریکی ایوان نمائندگان داعش کے خلاف 3 سالہ جنگ کی منظوری دے جان کیری
یہ منظوری محض عراق اور شام میں کارروائیوں کے لئے محدود نہیں ہونی چاہیئے، امریکی وزیر خارجہ
امریکی وزیر خارجہ جان کیری نے کانگریس پر زور دیا ہے کہ وہ عراق اور شام میں برسر پیکار جنگجو تنظیم اسلامک اسٹیٹ کے خلاف جنگ کے لیے 3 سال کی منظوری دے۔
غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق امریکی سینیٹ کی کمیٹی برائے خارجہ امور کو بریفنگ دیتے ہوئے جان کیری کا کہنا تھا کہ آئی ایس کے خلاف جنگ کسی ایک جماعت کی جنگ نہیں ہے بلکہ یہ جنگ ہم سب کی مشترکہ جنگ ہے اور ہمیں داعش کو شکست دینے کے لئے مل کر کام کرنا ہوگا۔ ان کا کہنا تھا کہ ہمیں اپنے فوجیوں اور اتحادیوں کو یہ سمجھانے کی ضروت ہے کہ یہ جنگ داعش کے خلاف ہے۔
جان کیری نے سینیٹ کی کمیٹی پر زور دیا ہے کہ وہ جنگ کے لئے نئی منظوری لینے میں مدد کرے، یہ منظوری محض عراق اور شام میں کارروائیوں کے لئے محدود نہیں ہونی چاہیئے بلکہ جہاں بھی آئی ایس کے دہشت گرد موجود ہوں وہاں کارروائی کی اجازت دی جائے۔ جان کیری نے سینیٹ کی کمیٹی پر زور دیا کہ یہ منظوری 3 سال کے لئے ہونی چاہیے اور اس میں توسیع کے امکان کو بھی مدنظر رکھا جائے۔
واضح رہے کہ امریکی قانون کے تحت جنگ کے لئے حتمی منظوری کا اختیار کانگریس کو حاصل ہے، کانگریس نے امریکا میں ستمبر 2001 کے حملوں کے بعد القاعدہ، طالبان اور ان سے منسلک گروپوں کے خلاف عسکری کارروائیوں کی منظوری دی تھی اور اوباما انتظامیہ داعش کے خلاف کارروائیوں کے لئے ابھی تک اسی منظوری کو استعمال کر رہی ہے۔
غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق امریکی سینیٹ کی کمیٹی برائے خارجہ امور کو بریفنگ دیتے ہوئے جان کیری کا کہنا تھا کہ آئی ایس کے خلاف جنگ کسی ایک جماعت کی جنگ نہیں ہے بلکہ یہ جنگ ہم سب کی مشترکہ جنگ ہے اور ہمیں داعش کو شکست دینے کے لئے مل کر کام کرنا ہوگا۔ ان کا کہنا تھا کہ ہمیں اپنے فوجیوں اور اتحادیوں کو یہ سمجھانے کی ضروت ہے کہ یہ جنگ داعش کے خلاف ہے۔
جان کیری نے سینیٹ کی کمیٹی پر زور دیا ہے کہ وہ جنگ کے لئے نئی منظوری لینے میں مدد کرے، یہ منظوری محض عراق اور شام میں کارروائیوں کے لئے محدود نہیں ہونی چاہیئے بلکہ جہاں بھی آئی ایس کے دہشت گرد موجود ہوں وہاں کارروائی کی اجازت دی جائے۔ جان کیری نے سینیٹ کی کمیٹی پر زور دیا کہ یہ منظوری 3 سال کے لئے ہونی چاہیے اور اس میں توسیع کے امکان کو بھی مدنظر رکھا جائے۔
واضح رہے کہ امریکی قانون کے تحت جنگ کے لئے حتمی منظوری کا اختیار کانگریس کو حاصل ہے، کانگریس نے امریکا میں ستمبر 2001 کے حملوں کے بعد القاعدہ، طالبان اور ان سے منسلک گروپوں کے خلاف عسکری کارروائیوں کی منظوری دی تھی اور اوباما انتظامیہ داعش کے خلاف کارروائیوں کے لئے ابھی تک اسی منظوری کو استعمال کر رہی ہے۔