مقبوضہ مغربی کنارے میں اسرائیلی فوج کے تشدد سے فلسطینی وزیر ہلاک
زیادابوعین کی قیادت میں پرامن مظاہرےپرصیہونی فوج نےدھاوا بول کرلاٹھی چارج شروع کردیا جس کی زدمیں آکر وہ شدیدزخمی ہوگئے
مقبوضہ مغربی کنارے میں مظاہرے کے دوران اسرائیلی فوج کے تشدد سے فلسطینی وزیر ہلاک ہوگئے۔
غیر ملکی خبر رساں ایجنسی کے مطابق مقبوضہ مغربی کنارے کے علاقے ترموسیا میں فلسطینی وزیر اور اسرائیلی بستیوں کی تعمیر کے خلاف چلائی جانے والی مہم کے سربراہ زیاد ابو عین اپنے کارکنان کے ساتھ اسرائیلی اقدام کے خلاف پرامن مظاہرہ کر رہے تھے کہ اسی دوران اسرائیلی فوجیوں نے مظاہرین پر دھاوا بول کر آنسو گیس کی شیلنگ اور لاٹھی چارج شروع کردیا جس کی زد میں آکر زیاد ابو عین شدید زخمی ہوگئے، زخمی وزیرکو اسپتال منتقل کیا جارہا تھا تاہم وہ راستے میں ہی زخموں کی تاب نہ لاتے ہوئے دم توڑگئے۔
دوسری جانب فلسطینی صدر محمود عباس نے جھڑپ میں زیاد ابو عین کی ہلاک کی شدید الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے اسے صیہونی فوج کا وحشیانہ اقدام قرار دیا، محمود عباس نے وزیر کی ہلاکت پر 3 روزہ سوگ کا اعلان کرتے ہوئے کہا کہ فلسطینی اتھارٹی اس پر خاموش نہیں رہے گی اور تحقیقات کے بعد اس حوالے سے ضروری اقدامات اٹھائے جائیں گے۔
غیر ملکی خبر رساں ایجنسی کے مطابق مقبوضہ مغربی کنارے کے علاقے ترموسیا میں فلسطینی وزیر اور اسرائیلی بستیوں کی تعمیر کے خلاف چلائی جانے والی مہم کے سربراہ زیاد ابو عین اپنے کارکنان کے ساتھ اسرائیلی اقدام کے خلاف پرامن مظاہرہ کر رہے تھے کہ اسی دوران اسرائیلی فوجیوں نے مظاہرین پر دھاوا بول کر آنسو گیس کی شیلنگ اور لاٹھی چارج شروع کردیا جس کی زد میں آکر زیاد ابو عین شدید زخمی ہوگئے، زخمی وزیرکو اسپتال منتقل کیا جارہا تھا تاہم وہ راستے میں ہی زخموں کی تاب نہ لاتے ہوئے دم توڑگئے۔
دوسری جانب فلسطینی صدر محمود عباس نے جھڑپ میں زیاد ابو عین کی ہلاک کی شدید الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے اسے صیہونی فوج کا وحشیانہ اقدام قرار دیا، محمود عباس نے وزیر کی ہلاکت پر 3 روزہ سوگ کا اعلان کرتے ہوئے کہا کہ فلسطینی اتھارٹی اس پر خاموش نہیں رہے گی اور تحقیقات کے بعد اس حوالے سے ضروری اقدامات اٹھائے جائیں گے۔