برصغیر کے شہنشاہ جذبات دلیپ کمار 92 برس کے ہوگئے

دلیپ کمار کو ان کی فنی خدمات کی بدولت پاکستان نے بھی ملک کے سب سے بڑے سول اعزاز نشان پاکستان سے نوازا

دلیپ کمار آج ہی کے روز 1922 میں پشاور کے قصہ خوانی بازار میں پھلوں کے تاجر لالہ غلام سرور کے ہاں پیدا ہوئے فوٹو: فائل

دلیپ کمار کے نام سے مشہور بھارتی فلم نگری کے لیجنڈ اداکار اور شہنشاہ جذبات یوسف خان 92 برس کے ہوگئے۔

1922 میں آج ہی کے روز پشاور کے قصہ خوانی بازار میں پھلوں کے تاجر لالہ غلام سرور کے ہاں پیدا ہونے والے یوسف خان نے اپنا تعلیمی سفر آبائی شہر میں ہی مکمل کیا اور اپنے والد کے ساتھ کاروبار سے منسلک ہوگئے، 1935 میں وہ اپنے خاندان کے ہمراہ ممبئی منتقل ہوگئے, 1943 میں وہ بھارتی فلم ساز ادارے بمبے ٹاکیز کے ساتھ منسلک ہوئے اور 1944 میں اسی بینر تلے بننے والی فلم ''جوار بھاٹا'' سے اپنے فنی سفر کا آغاز کرکے اب تک آنے والی ہر نسل کو اپنا گرویدہ بنالیا۔ بالی ووڈ کے میگا اسٹار امیتابھ بچن سے لے کر شاہ رخ خان تک ہر اداکار نے انہیں اپنا استاد مانا اور ان کے انداز کی نقل کی۔


6 عشروں پر محیط فلمی سفر کے دوران دلیپ کمار نے مجموعی طور پر صرف 63 فلموں میں اداکاری کے جوہر دکھائے لیکن انہوں نے ہر کردار میں اپنے آپ کو مکمل طور پر ضم کرلیا۔ اپنے کردار میں حقیقت کا رنگ لانے کے لئے وہ کسی بھی حد تک جانے سے گریز نہیں کرتے تھے۔ انہوں نے فلم 'كوہ نور' میں ایک نغمے میں موسیقار کا کردار نبھانے کے لئے کئی برسوں تک استاد عبدالحلیم جعفرخاں سے ستار بجانا سیکھا، اسی طرح نیا دور' بننے کے دوران بھی انoوں نے تانگا چلانے کی باقاعدہ تربیت لی, فنی خدمات کی بدولت جہاں بھارت میں انہیں کئی اعزاز و اکرام سے نوازا گیا وہیں پاکستان نے بھی ملک کے سب سے بڑے سول اعزاز نشان پاکستان سے سرفراز کیا۔

یوں تو دلیپ نے کئی اداکاراؤں کے ساتھ کام کیا لیکن ان کی جوڑی مدھوبالا کے ساتھ سب سے زیادہ مقبول رہی، حقیقی زندگی میں بھی دونوں اتنے قریب تھے کہ نوبت شادی تک جاپہنچی تھی لیکن تقدیر کو یہ منظور نہ تھا اور برصغیر کے شہنشاہ جذبات نے خود سے 22 برس چھوٹی سائرہ بانو کے ساتھ رشتہ ازدواج سے منسلک ہوگئےاور دونوں کی جوڑی آج بھی قائم و دائم ہے۔ اب طبیعت کی ناسازی کے باعث ان کی سرگرمیاں انتہائی محدود ہوگئی ہیں لیکن برصغیر کے کروڑوں عوام کے لئے ان کی فلمیں روز اول ہی کی طرح مقبول ہیں۔
Load Next Story