تحریک انصاف کا جھگڑا کسی اورجماعت سے کسی اورجگہ ہے لیکن طاقت کراچی میں دکھانا چاہتی ہے وزیراعلیٰ سندھ
شہر میں دہشت گردی کے خدشات ہیں جس کے باعث تحریک انصاف سے احتجاج چہلم تک موخر کرنے کا کہا تھا، سید قائم علی شاہ
وزیراعلیٰ سندھ سید قائم علی شاہ کا کہنا ہے کہ تحریک انصاف کا جھگڑا کسی اور جماعت سے کسی اور جگہ پر ہے لیکن وہ اپنی طاقت کراچی میں دکھانا چاہتی ہے تاہم ان کا احتجاج پر امن ہوا تو اسے نہیں روکا جائے گا جب کہ اس دوران کسی کوبھی قانون ہاتھ میں لینے کی اجازت نہیں دیں گے۔
وزیراعلیٰ سندھ سید قائم علی شاہ کی زیر صدارت امن وامان سے متعلق اہم اجلاس ہوا جس میں ڈی جی رینجرزمیجر جنرل بلال اکبر، آئی جی سندھ غلام حیدر جمالی اور ایڈیشنل آئی جی کراچی غلام قادر تھیبو سمیت اعلیٰ حکام نے شرکت کی، اجلاس میں تحریک انصاف کے کل ہونے والے احتجاج اور اس کی سکیورٹی کے حوالے سے غور کیا گیا جب کہ اس موقع پر چہلم حضرت امام حسینؓ پر بھی سکیورٹی پلان سے متعلق امور زیر غور آئے, ایڈیشنل آئی جی کراچی غلام قادر تھیبو نے اجلاس کے شرکا کو کل کے سکیورٹی پلان سے آگاہ کرتے ہوئے بتایا کہ شہر میں تحریک انصاف کے احتجاج کے لیے سکیورٹی پلان تشکیل دے دیا گیا ہے جس کے تحت 16 ہزار پولیس اہلکار تعینات کیے جائیں گے۔
اجلاس کےبعد میڈیا سے بات کرتے ہوئے وزیراعلیٰ سندھ سید قائم علی شاہ کا کہنا تھا کہ تحریک انصاف کا جھگڑا کسی اور جماعت سے اور کسی اور جگہ پر ہے لیکن وہ اپنی طاقت کراچی میں دکھانا چاہتے ہیں تاہم ان کا احتجاج پر امن ہوا تو اسے نہیں روکا جائے گا، تحریک انصاف کے دھرنوں اور قیادت کو مکمل سکیورٹی بھی فراہم کی جائے گی لیکن کسی کو قانون ہاتھ میں لینے کی اجازت نہیں دی جائے گی۔ انہوں نےکہا کہ تحریک انصاف کی جانب سے 23 مقامات پر دھرنوں کا مطالبہ کیا گیا تھا جن میں سے 9 پر اتفاق ہوا ہے جب کہ پی ٹی آئی سے چہلم کےباعث احتجاج موخر کرنے کی بھی درخواست کی گئی تھی کیوں کہ شہر میں دہشت گردی کے بھی خدشات ہیں اور ایسی صورت حال میں ہمیں چہلم سمیت تحریک انصاف کے احتجاج کو بھی سکیورٹی فراہم کرنا ہوگی۔
وزیراعلیٰ سندھ سید قائم علی شاہ کی زیر صدارت امن وامان سے متعلق اہم اجلاس ہوا جس میں ڈی جی رینجرزمیجر جنرل بلال اکبر، آئی جی سندھ غلام حیدر جمالی اور ایڈیشنل آئی جی کراچی غلام قادر تھیبو سمیت اعلیٰ حکام نے شرکت کی، اجلاس میں تحریک انصاف کے کل ہونے والے احتجاج اور اس کی سکیورٹی کے حوالے سے غور کیا گیا جب کہ اس موقع پر چہلم حضرت امام حسینؓ پر بھی سکیورٹی پلان سے متعلق امور زیر غور آئے, ایڈیشنل آئی جی کراچی غلام قادر تھیبو نے اجلاس کے شرکا کو کل کے سکیورٹی پلان سے آگاہ کرتے ہوئے بتایا کہ شہر میں تحریک انصاف کے احتجاج کے لیے سکیورٹی پلان تشکیل دے دیا گیا ہے جس کے تحت 16 ہزار پولیس اہلکار تعینات کیے جائیں گے۔
اجلاس کےبعد میڈیا سے بات کرتے ہوئے وزیراعلیٰ سندھ سید قائم علی شاہ کا کہنا تھا کہ تحریک انصاف کا جھگڑا کسی اور جماعت سے اور کسی اور جگہ پر ہے لیکن وہ اپنی طاقت کراچی میں دکھانا چاہتے ہیں تاہم ان کا احتجاج پر امن ہوا تو اسے نہیں روکا جائے گا، تحریک انصاف کے دھرنوں اور قیادت کو مکمل سکیورٹی بھی فراہم کی جائے گی لیکن کسی کو قانون ہاتھ میں لینے کی اجازت نہیں دی جائے گی۔ انہوں نےکہا کہ تحریک انصاف کی جانب سے 23 مقامات پر دھرنوں کا مطالبہ کیا گیا تھا جن میں سے 9 پر اتفاق ہوا ہے جب کہ پی ٹی آئی سے چہلم کےباعث احتجاج موخر کرنے کی بھی درخواست کی گئی تھی کیوں کہ شہر میں دہشت گردی کے بھی خدشات ہیں اور ایسی صورت حال میں ہمیں چہلم سمیت تحریک انصاف کے احتجاج کو بھی سکیورٹی فراہم کرنا ہوگی۔