ستمبرمیں صرف 12دن کاروبار تاجروں کو40 ارب کانقصان

چھوٹی صنعتوں اور کارخانوں میں پیداوار مایوس کن حد تک کم رہی۔

شہر میں صرف 12 دن کاروبار ممکن ہوسکا، تجارتی سرگرمیاں معمول سے 60 فیصد تک کم اور تاجروں کو 40ارب روپے سے زائد نقصان کا سامنا کرنا پڑا. فوٹو: فائل

کراچی میں طویل عرصے سے جاری بدامنی اور خوف کی فضا شہر کے تجارتی مستقبل کیلیے سنگین خطرہ بن گئی ہے۔


ستمبر2012 کے دوران احتجاجی مظاہروں، ریلیوں اوردھرنوں کے باعث شہر میں صرف 12 دن کاروبار ممکن ہوسکا، تجارتی سرگرمیاں معمول سے 60 فیصد تک کم اور تاجروں کو 40ارب روپے سے زائد نقصان کا سامنا کرنا پڑا، 30فیصد سے زائد صنعتی اور تجارتی ادارے ملازمین کی چھانٹی کے ذریعے کاروباری اخراجات کا بوجھ کم کرنے پر مجبور ہوگئے۔

چھوٹی صنعتوں اور کارخانوں میں پیداوار مایوس کن حد تک کم رہی۔ ان خیالات کا اظہار آل کراچی تاجر اتحادکے چیئرمین عتیق میرنے پیر کو ہنگامی اجلاس میںکیا۔ انھوںنے بتایاکہ بیشتر تجارتی علاقوں میں طاقتور گروپوں نے ماہانہ بنیادوں پر جبری بھتہ سسٹم متعارف کرادیا ہے جو سرکاری ٹیکس کی طرز پروصول کیا جارہا ہے۔
Load Next Story