حکومت نے کارکنوں کے قتل پر توجہ نہ دی تو معاملہ ہمارے ہاتھ سے نکل جائے گا ایم کیو ایم
متحدہ قومی موومنٹ کے رہنماؤں کا کہنا ہے کہ حکومت کارکنوں کی ماورائے عدالت قتل پر توجہ دے ایسا نہ ہو کہ کارکن ہمارے ہاتھوں سے نکل جائیں۔
ایم کیو ایم کے مرکز نائن زیرو پرپریس کانفرنس کرتے ہوئے غازی صلاح الدین کا کہنا تھا کہ چنیسر گوٹھ دوسرا لیاری بن چکا ہے جہاں جرائم پیشہ افراد کو حکومتی سرپرستی حاصل ہے اور پارٹی کارکنوں پر تشدد کرنے کے لئے دہشت گردوں کو کھلی چھوٹ دے دی گئی ہے، اگر دہشت گردوں اور جرائم پیشہ عناصر کو حکومتی سرپرستی حاصل ہوگی تو شہر میں کس طرح امن قائم کیا جاسکتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ایم کیو ایم مضافاتی کمیٹی کے رکن کو گزشتہ روز فائرنگ کرکے قتل کیا گیا اور یہ قتل و غارت گری آج سے نہیں بلکہ ابتدا سے وڈیروں اور جاگیرداروں کی جانب سے کی جارہی ہے، بات بہت آگے تک جارہی ہے اور کب تک اپنے کارکنوں کو صبر اور برداشت کی تلقین کرتے رہیں گے، کارکنوں کی لاشیں اٹھاتے اٹھاتے تھک چکے ہیں اس لئے حکام سے اپیل ہے کہ اس طرف توجہ دیں ورنہ کارکن ہمارے ہاتھوں سے نکل سکتے ہیں۔
غازی صلاح الدین کا کہنا تھا کہ چنیسر گوٹھ میں اگر دہشت گردوں کو حکومتی سرپرستی حاصل نہیں تو ان کے خلاف کارروائی کیوں نہیں کی جاتی، وزیراعظم نواز شریف، وفاقی وزیر داخلہ چوہدری نثاراور وزیراعلی سندھ سید قائم علی شاہ سے اپیل ہے کہ چنیسر گوٹھ میں جرائم پیشہ کارروائیوں کے خاتمے کے لئے منظم کارروائی کی جائے۔ انہوں نے کہا کہ اس سے قبل بھی ایم کیو ایم شہر بھر میں آپریشن کے حق میں تھی اور آج بھی ٹارگٹڈ آپریشن کے حق میں ہے لیکن اس کے لئے تمام اسٹیک ہولڈرز کو اعتماد میں لیا جائے۔