پروٹیز ناکامیوں کاغصہ بھارت پر نکالنے کیلیے تیار
ورلڈکپ ناک آئوٹ رائونڈ میں رسائی کی امید کھلاڑیوں کو بہتر کھیل پر اکسانے لگی
MUMBAI:
سپر ایٹ گروپ ایف کا دوسرا میچ منگل کو بھارت اور جنوبی افریقہ کے درمیان کھیلا جائیگا۔
زخم خوردہ پروٹیز ناکامیوں کاغصہ بھارت پر نکالنے کیلیے تیار ہیں، وطن واپسی سے قبل بحالی وقار سے زیادہ ناک آئوٹ رائونڈ میں رسائی کی امید پلیئرزکو بہتر کھیل پر اکسا رہی ہے، کوچ گیری کرسٹن نے بھی بھارتی کھلاڑیوں کی خامیوں سے اچھی طرح آگاہ کردیا، دوسری جانب بلو شرٹس بھی پانچ برس بعد سیمی فائنل میں رسائی کا موقع ضائع نہیں کرنا چاہتے، ظہیر خان کی جگہ ہربھجن سنگھ کی واپسی کا امکان ہے، پاکستان کا میچ پہلے ہونے کی وجہ سے بھارت کو فائنل 4 میں رسائی کیلیے درکار رن ریٹ کا علم ہوجائیگا۔
تفصیلات کے مطابق ٹوئنٹی 20 رینکنگ میں مضبوط پوزیشن کے ساتھ ایونٹ کا آغاز کرنے والی جنوبی افریقی ٹیم کو سپر ایٹ رائونڈ میں ابھی تک کامیابی کا منہ دیکھنا نصیب نہیں ہوا، پہلے میچ میں عمرگل نے پروٹیز کے جبڑے سے فتح چھینی جبکہ دوسرے مقابلے میں آسٹریلیا نے8 وکٹ سے روند دیا، اب ٹیم ان ناکامیوں کا غصہ بھارت پر نکالنا چاہتی ہے، اس وقت پروٹیز کی کوچنگ گیری کرسٹن کررہے ہیں جو تین برس تک بھارتی ٹیم کے ساتھ یہ ذمہ داری نبھانے کی وجہ سے اس کی خوبیوں اور خامیوں سے اچھی طرح آگاہ ہیں۔
وہ اپنے کھلاڑیوں کو ان سے نمٹنے کے گر بتارہے ہیں، جنوبی افریقہ کیلیے اسپن بولنگ کو کھیلنا بہت بڑا مسئلہ ہے، پاکستانی سلوبولرز نے پروٹیز بیٹسمینوں کو کھل کر نہیں کھیلنے دیا جبکہ آسٹریلیا کے ایک اوسط درجے کے اسپنر زیویئر ڈہورٹی نے بھی ان کیخلاف میچ میں تین وکٹیں لیں، اس لیے بھارت ظہیر خان کی جگہ ہربھجن سنگھ کو میدان میں اتار سکتاہے۔ دھونی کیلیے سب سے قابل اطمینان بات یہ ہے کہ پاکستان کا میچ آسٹریلیا سے پہلے ہونا ہے، اسکے نتیجے سے انھیںاچھی طرح علم ہوجائے گا کہ جنوبی افریقی ٹیم پر کتنے مارجن سے فتح حاصل کرنی ہے۔
سپر ایٹ گروپ ایف کا دوسرا میچ منگل کو بھارت اور جنوبی افریقہ کے درمیان کھیلا جائیگا۔
زخم خوردہ پروٹیز ناکامیوں کاغصہ بھارت پر نکالنے کیلیے تیار ہیں، وطن واپسی سے قبل بحالی وقار سے زیادہ ناک آئوٹ رائونڈ میں رسائی کی امید پلیئرزکو بہتر کھیل پر اکسا رہی ہے، کوچ گیری کرسٹن نے بھی بھارتی کھلاڑیوں کی خامیوں سے اچھی طرح آگاہ کردیا، دوسری جانب بلو شرٹس بھی پانچ برس بعد سیمی فائنل میں رسائی کا موقع ضائع نہیں کرنا چاہتے، ظہیر خان کی جگہ ہربھجن سنگھ کی واپسی کا امکان ہے، پاکستان کا میچ پہلے ہونے کی وجہ سے بھارت کو فائنل 4 میں رسائی کیلیے درکار رن ریٹ کا علم ہوجائیگا۔
تفصیلات کے مطابق ٹوئنٹی 20 رینکنگ میں مضبوط پوزیشن کے ساتھ ایونٹ کا آغاز کرنے والی جنوبی افریقی ٹیم کو سپر ایٹ رائونڈ میں ابھی تک کامیابی کا منہ دیکھنا نصیب نہیں ہوا، پہلے میچ میں عمرگل نے پروٹیز کے جبڑے سے فتح چھینی جبکہ دوسرے مقابلے میں آسٹریلیا نے8 وکٹ سے روند دیا، اب ٹیم ان ناکامیوں کا غصہ بھارت پر نکالنا چاہتی ہے، اس وقت پروٹیز کی کوچنگ گیری کرسٹن کررہے ہیں جو تین برس تک بھارتی ٹیم کے ساتھ یہ ذمہ داری نبھانے کی وجہ سے اس کی خوبیوں اور خامیوں سے اچھی طرح آگاہ ہیں۔
وہ اپنے کھلاڑیوں کو ان سے نمٹنے کے گر بتارہے ہیں، جنوبی افریقہ کیلیے اسپن بولنگ کو کھیلنا بہت بڑا مسئلہ ہے، پاکستانی سلوبولرز نے پروٹیز بیٹسمینوں کو کھل کر نہیں کھیلنے دیا جبکہ آسٹریلیا کے ایک اوسط درجے کے اسپنر زیویئر ڈہورٹی نے بھی ان کیخلاف میچ میں تین وکٹیں لیں، اس لیے بھارت ظہیر خان کی جگہ ہربھجن سنگھ کو میدان میں اتار سکتاہے۔ دھونی کیلیے سب سے قابل اطمینان بات یہ ہے کہ پاکستان کا میچ آسٹریلیا سے پہلے ہونا ہے، اسکے نتیجے سے انھیںاچھی طرح علم ہوجائے گا کہ جنوبی افریقی ٹیم پر کتنے مارجن سے فتح حاصل کرنی ہے۔