وزیر ریلوے سعد رفیق کے حلقے کے 5 پولنگ اسٹیشنز میں جعلی ووٹ ڈالے گئے نادرا رپورٹ
5 پولنگ اسٹیشنز میں 1254 ووٹ ڈالے گئے جن میں سے 280 کی تصدیق نہیں ہوسکی، رپورٹ الیکشن ٹریبونل میں جمع کرادی گئی
نادرا نے لاہور سے کامیاب ہونے والے (ن) لیگ کے رہنما خواجہ سعد رفیق کے حلقہ این اے 125 کے 5 پولنگ اسٹیشنز کے ووٹوں کی تصدیق سے متعلق رپورٹ الیکشن ٹریبونل میں جمع کرادی ہے جس کے تحت حلقے میں کئی جعلی ووٹ ڈالے گئے ہیں ۔
ایکسپریس نیوز کے مطابق الیکشن ٹریبونل نے عام انتخابات میں لاہور سے کامیاب ہونے والے وزیر ریلوے خواجہ سعد رفیق کے حلقہ این اے 125 میں دھاندلی سے متعلق کیس کی سماعت کی جس میں نادرا نے حلقے کے 5 پولنگ اسٹیشنوں کے ووٹوں کی تصدیق سے متعلق رپورٹ الیکشن ٹریبونل میں جمع کرائی۔
الیکشن ٹریبونل کو دی گئی نادرا رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ قومی اسمبلی کے حلقہ این اے 125 کے 5 پولنگ اسٹیشنز 5،6،98،107،110 میں 1254 ووٹ ڈالے گئے جنہیں تصدیق کے لیے بھجوایا گیا جن میں سے 280 ووٹوں کی تصدیق نہیں ہوسکی۔ نادرا کی رپورٹ میں یہ بھی انکشاف کیا گیا ہے کہ کاؤنٹرز فائل پر شناختی کارڈ کے جعلی نمبر پائے گئے ہیں جبکہ پولنگ اسٹیشن نمبر 6 میں کئی جعلی ووٹ بھی ڈالے گئے ہیں۔
دوسری جانب وزیر ریلوے خواجہ سعد رفیق کا کہنا ہے کہ این اے 125 کے 5 پولنگ اسٹیشنز پر نادرا کی رپورٹ تحریک انصاف کے جیتے ہوئے پولنگ اسٹیشنز سےمتعلق ہے، ان پولنگ اسٹیشنز پر تحریک انصاف نے 2934 اور (ن) لیگ نے 1334 ووٹ حاصل کیے اس لیے اس پر پی ٹی آئی کا شور شرابہ الٹا چور کوتوال کو ڈانٹے کے مترادف ہے۔ انہوں نے کہا کہ جیتنے والے کو ہی بے ضابطگی کا ذمے دار ٹھہرانا ہے تو تحریک انصاف ان پولنگ اسٹیشنز پر جعل سازی کی مجرم ہے جبکہ ہم ایک سے زیادہ ووٹ ڈالنے والوں کو قانون کے کٹہرے میں لائیں گے۔
واضح رہے کہ لاہور کے حلقہ این اے 125 سے وزیر ریلوے خواجہ سعد رفیق کامیاب ہوئے تھے جبکہ ان کے مد مقابل تحریک انصاف کے حامد خان نے الیکشن میں شکست پر دھاندلی کے الزامات عائد کیے گئے تھے جس کے بعد دونوں امیدواروں کی مشاورت سے حلقے کے پانچ پولنگ اسٹیشنوں میں ووٹوں کی تصدیق کرائی گئی ہے۔
ایکسپریس نیوز کے مطابق الیکشن ٹریبونل نے عام انتخابات میں لاہور سے کامیاب ہونے والے وزیر ریلوے خواجہ سعد رفیق کے حلقہ این اے 125 میں دھاندلی سے متعلق کیس کی سماعت کی جس میں نادرا نے حلقے کے 5 پولنگ اسٹیشنوں کے ووٹوں کی تصدیق سے متعلق رپورٹ الیکشن ٹریبونل میں جمع کرائی۔
الیکشن ٹریبونل کو دی گئی نادرا رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ قومی اسمبلی کے حلقہ این اے 125 کے 5 پولنگ اسٹیشنز 5،6،98،107،110 میں 1254 ووٹ ڈالے گئے جنہیں تصدیق کے لیے بھجوایا گیا جن میں سے 280 ووٹوں کی تصدیق نہیں ہوسکی۔ نادرا کی رپورٹ میں یہ بھی انکشاف کیا گیا ہے کہ کاؤنٹرز فائل پر شناختی کارڈ کے جعلی نمبر پائے گئے ہیں جبکہ پولنگ اسٹیشن نمبر 6 میں کئی جعلی ووٹ بھی ڈالے گئے ہیں۔
دوسری جانب وزیر ریلوے خواجہ سعد رفیق کا کہنا ہے کہ این اے 125 کے 5 پولنگ اسٹیشنز پر نادرا کی رپورٹ تحریک انصاف کے جیتے ہوئے پولنگ اسٹیشنز سےمتعلق ہے، ان پولنگ اسٹیشنز پر تحریک انصاف نے 2934 اور (ن) لیگ نے 1334 ووٹ حاصل کیے اس لیے اس پر پی ٹی آئی کا شور شرابہ الٹا چور کوتوال کو ڈانٹے کے مترادف ہے۔ انہوں نے کہا کہ جیتنے والے کو ہی بے ضابطگی کا ذمے دار ٹھہرانا ہے تو تحریک انصاف ان پولنگ اسٹیشنز پر جعل سازی کی مجرم ہے جبکہ ہم ایک سے زیادہ ووٹ ڈالنے والوں کو قانون کے کٹہرے میں لائیں گے۔
واضح رہے کہ لاہور کے حلقہ این اے 125 سے وزیر ریلوے خواجہ سعد رفیق کامیاب ہوئے تھے جبکہ ان کے مد مقابل تحریک انصاف کے حامد خان نے الیکشن میں شکست پر دھاندلی کے الزامات عائد کیے گئے تھے جس کے بعد دونوں امیدواروں کی مشاورت سے حلقے کے پانچ پولنگ اسٹیشنوں میں ووٹوں کی تصدیق کرائی گئی ہے۔