لندن میں صدر زرداری اور الطاف حسین کی ملاقات انتخابی تعاون کیلیے کمیٹیاں بنانے پر اتفاق

ساڑھے 3گھنٹے تک مذاکرات، ادارے دائرہ کار میں رہ کرکام کریں،متحدہ پی پی تعاون جاری رکھنے پر اتفاق، زرداری

لندن:صدر آصف زرداری اورمتحدہ کے قائد الطاف حسین ملاقات کے موقع پر مصافحہ کررہے ہیں فوٹو : اے پی پی

صدر آصف علی زرداری اور ایم کیو ایم کے قائد الطاف حسین کے درمیان لندن میں اہم اور تفصیلی ملاقات ہوئی ہے۔

جس میں ملک کی سیاسی و معاشی صورتحال، بلوچستان کے مسئلے، امن و امان، دہری شہریت کے معاملے، بلدیاتی نظام، سیلاب سے تباہی اور دیگر امور پر بات چیت کی گئی۔ ملاقات کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے الطاف حسین نے بتایا کہ متحدہ قومی موومنٹ اور پیپلزپارٹی کے درمیان انتخابات میں تعاون کیلیے کمیٹیاں تشکیل دی جائیں گی جو ایک پالیسی تیار کریں گی اگر مرکزی قیادت نے ان کمیٹیوں کے تیار کردہ نکات کو منظور کیا تو آئندہ انتخابات مل کر لڑے جاسکتے ہیں۔

صدر آصف علی زرداری اورایم کیوایم کے قائد الطاف حسین کے درمیان پیر کو لندن کے چرچل ہوٹل میں ہونے والی ملاقات تقریباًساڑھے 3 گھنٹے تک جاری رہی۔ ملاقات میں رابطہ کمیٹی کے ارکان مصطفیٰ عزیزآبادی، محمدانور اورقاسم علی رضا بھی الطاف حسین کے ہمراہ تھے جب کہ وفاقی وزیرداخلہ رحمن ملک اوربرطانیہ میں پاکستان کے ہائی کمشنرواجدشمس الحسن ملاقات میں موجودتھے۔ ڈیڑھ گھنٹے تک رابطہ کمیٹی کے ارکان بھی بات چیت میں شریک ہوئے۔ اس موقع پردونوں رہنماؤں کے مابین اتفاق کیاگیاکہ اداروں کے درمیان محاذآرائی اورکشیدگی کسی بھی طرح ملک اورجمہوری نظام کے مفادمیں نہیں۔

لہٰذاتمام اداروں کواپنے دائرہ کار میں رہ کرکام کرناچاہیے اورایک دوسرے کااحترام کرناچاہیے۔ دونوں رہنماؤں نے اس بات پر بھی اتفاق کیاکہ ایم کیوایم اور پیپلزپارٹی ملک میں جمہوریت کی بقاء اوراستحکام کیلیے باہمی تعاون جاری رکھیں گی اورآپس میں مل کر کام کرتی رہیں گی۔ اس موقع پر الطاف حسین نے صدر مملکت سے کہاکہ بلوچستان کے مسئلے کے حل کیلیے مؤثراورسنجیدہ اقدامات کیے جائیں اورمسئلے کوطاقت کے بجائے بات چیت سے حل کیاجائے ۔صدر آصف زرداری نے الطاف حسین کی بات سے اتفاق کیا اور اس سلسلے میں حکومت کی کوششوں سے انھیں آگاہ کیا۔

دہری شہریت کے معاملے پر صدر کاکہناتھاکہ اس سلسلے میں پارلیمنٹ میں موجودجماعتوں کے تعاون سے قانون ساز ی کی کوشش کی جائے گی۔ اس موقع پر دونوں رہنماؤں نے سندھ اسمبلی سے بلدیاتی نظام کے قانون کی منظوری پر ایک دوسرے کو مبارکبادپیش کی اوراسے ملک خصوصاًسندھ میں اختیارات کی نچلی سطح پر منتقلی کے سلسلے میں ایک اہم اورتاریخی قدم قرار دیتے ہوئے سندھ بھرکے عوام کوبھی دلی مبارکبادپیش کی۔ الطاف حسین نے صدرآصف زرداری کو اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی سے جراتمندانہ خطاب پر مبارکبادپیش کی۔دونوں رہنماؤں کے درمیان باہمی دلچسپی کے مختلف امورپر دوگھنٹے تک علیحدگی میں بھی بات چیت ہوئی۔


جس کے بعد ایم کیو ایم کے قائد الطاف حسین نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ایم کیو ایم اور پیپلزپارٹی ساڑھے چار سال سے ایک دوسرے کے حلیف رہے ہیں آج بھی ہیں ا س دوران اونچ نیچ کے کئی مواقع آئے لیکن بات چیت سارے مسائل کا حل نکال لیتی ہے۔ انھوں نے کہا کہ صدر سے بلدیاتی نظام ، سندھ کے شہروں اور دیہی علاقوں کی ترقی کیلیے ترقیاتی منصوبے شروع کرنے، ٹریفک کے مسائل حل کرنے کے لیے ماس ٹرانزٹ پروگرام، سیلاب کی صورتحال اور بجلی کے بحران پر بھی بات ہوئی ہے۔

انھوں نے بتایا کہ بجلی کے بحران کے حل کیلیے صدر آصف علی زرداری جلد ہی قوم کو خوشخبری دیں گے اور انشاء اللہ بجلی کے بحران سے قوم کو نجات ملے گی۔صنعتوں کا پہیہ چلے گا اور معاشی صورتحال بہتر ہوگی۔ الطاف حسین نے بتایا کہ صدر سے کراچی سمیت پورے ملک میں امن و امان کے مسئلے پر بات ہوئی اور ہم نے اس پر تشویش کا اظہار کیا ہے۔ صدر اس سلسلے میں سیکیورٹی اداروں کے سربراہان کے ساتھ اجلاس کر کے حکمت عملی ترتیب دیں گے۔

انھوں نے مزید کہا کہ انھوں نے بلوچستان کے مسئلے کے حوالے سے صدر مملکت سے کہا ہے کہ بلوچستان کا مسئلہ مصنوعی اقدامات سے حل نہیں ہوگا۔ اس کے لیے ٹھوس اور مؤثر اقدامات کرنے ہوں گے اور بلوچستان کے عوام کی محرومیاں دور کرنی ہوں گی۔ لاپتہ افراد کا مسئلہ حل کرنا ہوگا۔ انھوں نے گزشتہ دنوں یوم عشق رسولﷺ کے موقع پر ہونے والے پرتشدد واقعات پر بھی افسوس کا اظہار کیا اور اس موقع پر قیام امن کے سلسلے میں وفاقی وزیر داخلہ رحمن ملک کی کوششوں کو سراہا۔ اس موقع پر وفاقی وزیر داخلہ رحمن ملک نے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ اتحادی حکومت5 سال کی مدت پوری کرنے جارہی ہے اس کا سہرا صدر آصف علی زرداری اور الطاف حسین کے سرجاتا ہے۔ الطاف بھائی نے ہر مشکل اور کڑے وقت میں صدر زرداری اور جمہوریت کا ساتھ دیا اور جمہوریت کو سہارا دیا۔

انھوں نے مزید کہا کہ صدر آصف زردرای اورالطاف بھائی کا اتحاد پاکستان کیلیے ہے پاکستان کے عوام کے لیے ہے۔ الطاف بھائی نے ہر خطرے سے بروقت آگاہ کیا۔ انھوں نے کراچی میں طالبانائزیشن کے خطرے سے آگاہ کیا بعض لوگوں نے اس سے انکار کیا لیکن آج وہاں کی صورتحال سب کے سامنے ہے جہاں طالبان، کالعدم تنظیمیں اور جرائم پیشہ عناصر قتل و غارت گری، دہشت گردی اور جرائم کی کارروائیاں کررہے ہیں۔ انھوں نے سندھ میں بلدیاتی نظام کے بل کی سندھ اسمبلی سے منظوری پر الطاف حسین کو مبارک باد پیش کی اور کہا کہ انشاء اللہ ایم کیو ایم اور پیپلزپارٹی جمہوریت کے استحکام اور عوام کے مسائل کے حل کیلیے مل کر کام کرتی رہیں گی۔

علاوہ ازیں الطاف حسین نے ایک بیان میں سندھ پیپلزلوکل گورنمنٹ آرڈیننس 2012ء کی سندھ اسمبلی میں اتفاق رائے سے منظور ی پر سندھ اور پاکستان بھر کے مظلوم عوام کو دلی مبارکباد پیش کی۔ انھوں نے نئے بلدیاتی بل کی تیاری اور منظوری کے سلسلے میں دن رات کاوشیں کرنے پر صدر زرداری،وزیراعظم،گورنر،وزیراعلیٰ سندھ ، پیپلزپارٹی اور ایم کیو ایم کے تمام ارکان پارلیمنٹ کو زبردست خراج تحسین پیش کرتے ہوئے کہاکہ نئے بلدیاتی نظام کی منظوری نہ صرف سندھ بلکہ ملک بھر کے مظلوم عوام کی فتح ہے۔ بلدیاتی نظام ہی جمہوریت کی اصل روح ہے اور اس کی مخالفت کرنے والے نہ صرف جمہوریت دشمن ہیں بلکہ اختیارات کی نچلی سطح تک منتقلی کا عمل نہیں چاہتے اور اپنی ناجائز اجارہ داری قائم رکھ کر مظلوم عوام کا استحصال جاری رکھنا چاہتے ہیں۔

Recommended Stories

Load Next Story