انٹرنیشنل ہاکی فیڈریشن نے امجد علی اور محمد توثیق پر ایک ایک میچ کی پابندی لگادی
بھارت کی جانب سے پاکستان ہاکی کے خلاف کی جانے والی شکایت پر ہاکی فیڈریشن آف انٹرنیشنل نے امجد علی اور محمد توثیق پر ایک ایک میچ کی پابندی لگادی جب کہ شفقت رسول کو وارننگ دی گئی جبکہ پاکستان ہاکی فیڈریشن نے یہ معاملہ عالمی سطح پر اٹھانے کا فیصلہ کیا ہے۔
بھارت کو چیمپئنز ٹرافی کے سیمی فائنل میں پاکستان کے ہاتھوں شکست برداشت نہ ہوسکی اور میدان میں چت ہونے کے بعد عالمی تنظیم کے سامنے اپنا رونا لے کر پہنچ گیا۔ انڈین ہاکی فیڈریشن نے گرین شرٹس کے جشن کا اتنا برامنایا کہ وہ اس بات کو لے کر عالمی ہاکی فیڈریشن کے پاس پہنچ گئی اور وہاں پاکستانی کھلاڑیوں کی شکایت کی جس کے بعد ہاکی فیڈریشن آف انٹرنیشنل نے قومی ہیروز شفقت رسول، امجد حسین اور محمد توثیق کو انکوائری کے لئے طلب کیا اور پھر بیان لینے کے بعد امجد حسین اور محمد توفیق پر ایک ایک میچ کی پابندی لگادی جب کہ شفقت رسول کو وارننگ دی گئی جس پر ایک مرتبہ پھر بھارتی میڈیا اپنے روایتی زہریلے پروپیگنڈے پر اتر آیا ہے۔
پاکستان ہاکی فیڈریشن کا کہنا تھا کہ ٹیم ہیڈ کوچ شہنازشیخ نے اس حوالے سے تحریری طور پر انڈین ہاکی فیڈریشن سے معافی مانگ لی تھی لیکن پھر بھی معاملے کو طول دیا گیا جس کے خلاف عالمی سطح پر آواز اٹھائی جائے گی جب کہ اس موقع پرکوچ شہناز شیخ نے کہا کہ جیت کے بعد بھارتی شائقین اور میڈیا کا ہمارے ساتھ برتاؤ بالکل بھی اچھا نہیں تھا اگر بھارت کا رویہ ایسا ہی رہا تو انہیں ہاکی کے ایونٹ کرانے کا کوئی فائدہ نہیں ہوگا۔
دوسری جانب پاکستان ہاکی فیڈریشن کے صدر اختر رسول کا کہنا تھا کہ چھوٹی چھوٹی باتوں کو مسئلہ نہیں بنانا چاہئے، کھیل کھیل ہوتا ہے جو کسی بھی وقت رنگ بدل سکتا ہے جب کہ پاکستان ہاکی فیڈریشن کے سیکرٹری رانا مجاہد کا کہنا تھا انٹرنیشنل ہاکی فیڈریشن کے قوانین کے مطابق جیت کے بعد 40 منٹ تک کھلاڑی گراؤنڈ میں جشن منا سکتے ہیں اور یہ صرف ہاکی میں نہیں ہوتا بلکہ دنیا کے ہر کھیل میں اہم میچ جیتنے کے بعد کھلاڑی فتح کا جشن مناتے ہیں، اگر بھارت ہاکی کے انٹر نیشنل ایونٹس کرانے سے معذرت کرتا ہے تو ہم وہ تمام ایونٹس پاکستان میں کرانے کے لئے تیار ہیں۔