سائبیریا سے پرندوں کی آمد سے مرغیوں میں برڈ فلو وائرس پھیلنے کا خدشہ
برڈ فلو وائرس کی ممکنہ وبا سے نمٹنے کے لیے محکمہ صحت سمیت دیگر متعلقہ محکموں کو ہائی الرٹ کردیا گیا ہے
برڈ فلو وائرس کی ممکنہ وبا سے نمٹنے کے لیے محکمہ صحت سمیت دیگر متعلقہ محکموں کو ہائی الرٹ کیا گیا ہے۔
ساحلی علاقوں میں سائبیریا سے پرندوں کی ہجرت کرنے کا موسم بھی شروع ہوگیا،یہ پرندے سائبیریا میں سخت برف باری کی وجہ سے دسمبر میں کراچی اور سندھ کے ساحلی علاقوں میں ہجرت کرکے 2ماہ کے لیے آتے ہیں جس کے بعد واپس چلے جاتے ہیں، یہ پرندے افغانستان سے ہوتے ہوئے کراچی اور سندھ کے ساحلی علاقوں میں ہر سال ہجرت کرکے آتے ہیں۔
ماہرین محکمہ صحت اور پولٹری فارمز نے کہا ہے کہ برڈفلو وائرس ہجرت کرکے آنے والے متاثرہ پرندے سے پھیلتا ہے جس کی وجہ سے دیگر پرندے اورمرغیاں شدید متاثر ہوجاتی ہے اور ان متاثرہ مرغیوں کے براہ راست رابطے میں رہنے والے افراد H1N1وائرس سے متاثر ہوجاتے ہیں، یہ وائرس ایک سے دوسرے میں منتقل ہونے کی بھرپور صلاحیت رکھتا ہے،ماہرین لائیو اسٹاک کاکہنا ہے کہ برڈ فلو سردیوں کے موسم میں لاحق ہوتا ہے، موسم کی تبدیلی، سرد ہوائیں چلنے سے مرغیوں میں موسمی بیماریوں (انفلوائینزا وائرس )لاحق ہوتا ہے۔
مرغیوں کو وائرس سے بچانے کیلیے حفاظتی تدابیر پرعملدرآمدکی ہدایت کی ہے اور کہا ہے کہ پولٹری فارمرز شیڈز کی اچھی طرح صفائی رکھی جائے جبکہ مرغیوں کی ویکسی نیشن کوبھی یقینی بنائیں، عوام کو صحت مند مرغیوں کے گوشت کی فراہمی ممکن ہو سکے، پولٹری فارمرز اور شیڈکا مطلوبہ درجہ حرارت کو برقرار رکھا جائے، مرغیوں کو سردیوں میں ٹھنڈی ہواسے بچاؤکے لیے سائنسی بنیادوں پرحفاظتی اقدامات کیے جائیں ایسے پلاسٹک کے شیڈ لگانے سے گریز کیاجائے جس سے پرندوں کو ہوا نہ ملے اور پرندے دم گھٹنے سے ہلاک ہوجائیں۔
ماہرین پولٹری کا کہنا ہے کہ شیڈ میں تازہ ہوا کی آمد و رفت کا مناسب انتظام کریں، مرغیوں میں بیماریوں کا امکان نہ رہے، مرغیوں کوتازہ ہواکیلیے اقدامات کو یقنی بنایاجائے، پولٹری فارم میں شیڈ کا درجہ حرارت برقرار رکھنے کیلیے ہیٹر یا بھٹی کا استعمال کیا جاسکتا ہے لیکن اس بات کا بھی خیال رکھاجائے کہ پولٹری فارم کے اردگرد دھواں جمع نہ ہوکیونکہ دھویں سے پرندوں کے پھیپھڑوں شدید متاثر ہوجاتے ہیں، سردیوں میں پرندوں کو وٹا من ای دینا چاہیے۔
انھوں نے کہا کہ اگرکوئی پرندہ مر جائے تو اسے گہرا گڑھا کھودکر زمین میں دبا دینا چاہیے اور فارم کے اردگردچونا بھی چھڑک دیا جائے تاکہ جراثیم پیدا ہونے کا خطرہ کم سے کم ہو سکے، انھوں نے شیڈول کے مطابق پرندوں کی ویکسی نیشن کروا نے کی ضرورت پر بھی زور دیا ، ادھر محکمہ صحت نے برڈ فلو سرویلینس سیل کو فعال کرنے کی ہدایت کردی ہے۔
ساحلی علاقوں میں سائبیریا سے پرندوں کی ہجرت کرنے کا موسم بھی شروع ہوگیا،یہ پرندے سائبیریا میں سخت برف باری کی وجہ سے دسمبر میں کراچی اور سندھ کے ساحلی علاقوں میں ہجرت کرکے 2ماہ کے لیے آتے ہیں جس کے بعد واپس چلے جاتے ہیں، یہ پرندے افغانستان سے ہوتے ہوئے کراچی اور سندھ کے ساحلی علاقوں میں ہر سال ہجرت کرکے آتے ہیں۔
ماہرین محکمہ صحت اور پولٹری فارمز نے کہا ہے کہ برڈفلو وائرس ہجرت کرکے آنے والے متاثرہ پرندے سے پھیلتا ہے جس کی وجہ سے دیگر پرندے اورمرغیاں شدید متاثر ہوجاتی ہے اور ان متاثرہ مرغیوں کے براہ راست رابطے میں رہنے والے افراد H1N1وائرس سے متاثر ہوجاتے ہیں، یہ وائرس ایک سے دوسرے میں منتقل ہونے کی بھرپور صلاحیت رکھتا ہے،ماہرین لائیو اسٹاک کاکہنا ہے کہ برڈ فلو سردیوں کے موسم میں لاحق ہوتا ہے، موسم کی تبدیلی، سرد ہوائیں چلنے سے مرغیوں میں موسمی بیماریوں (انفلوائینزا وائرس )لاحق ہوتا ہے۔
مرغیوں کو وائرس سے بچانے کیلیے حفاظتی تدابیر پرعملدرآمدکی ہدایت کی ہے اور کہا ہے کہ پولٹری فارمرز شیڈز کی اچھی طرح صفائی رکھی جائے جبکہ مرغیوں کی ویکسی نیشن کوبھی یقینی بنائیں، عوام کو صحت مند مرغیوں کے گوشت کی فراہمی ممکن ہو سکے، پولٹری فارمرز اور شیڈکا مطلوبہ درجہ حرارت کو برقرار رکھا جائے، مرغیوں کو سردیوں میں ٹھنڈی ہواسے بچاؤکے لیے سائنسی بنیادوں پرحفاظتی اقدامات کیے جائیں ایسے پلاسٹک کے شیڈ لگانے سے گریز کیاجائے جس سے پرندوں کو ہوا نہ ملے اور پرندے دم گھٹنے سے ہلاک ہوجائیں۔
ماہرین پولٹری کا کہنا ہے کہ شیڈ میں تازہ ہوا کی آمد و رفت کا مناسب انتظام کریں، مرغیوں میں بیماریوں کا امکان نہ رہے، مرغیوں کوتازہ ہواکیلیے اقدامات کو یقنی بنایاجائے، پولٹری فارم میں شیڈ کا درجہ حرارت برقرار رکھنے کیلیے ہیٹر یا بھٹی کا استعمال کیا جاسکتا ہے لیکن اس بات کا بھی خیال رکھاجائے کہ پولٹری فارم کے اردگرد دھواں جمع نہ ہوکیونکہ دھویں سے پرندوں کے پھیپھڑوں شدید متاثر ہوجاتے ہیں، سردیوں میں پرندوں کو وٹا من ای دینا چاہیے۔
انھوں نے کہا کہ اگرکوئی پرندہ مر جائے تو اسے گہرا گڑھا کھودکر زمین میں دبا دینا چاہیے اور فارم کے اردگردچونا بھی چھڑک دیا جائے تاکہ جراثیم پیدا ہونے کا خطرہ کم سے کم ہو سکے، انھوں نے شیڈول کے مطابق پرندوں کی ویکسی نیشن کروا نے کی ضرورت پر بھی زور دیا ، ادھر محکمہ صحت نے برڈ فلو سرویلینس سیل کو فعال کرنے کی ہدایت کردی ہے۔