شامجھڑپوں اور بمباری میں102افراد ہلاک مذاکرات کیلیے تیار ہیں وزیر خارجہ

8 بچوں سمیت 21شہری سالکین پر بمباری میں ہلاک ہوئے، حمص میں گھات لگاکرکیے گئے حملے میں18 فوجی مارے گئے

8 بچوں سمیت 21شہری سالکین پر بمباری میں ہلاک ہوئے، حمص میں گھات لگاکرکیے گئے حملے میں18 فوجی مارے گئے، فوٹو : اے اہف پی فائل

KARACHI:
شام میں پیرکوجاری رہنے والی جھڑپوں اوربمباری میں 65شہریوں،26 سرکاری فوجیوں اورگیارہ باغیوں سمیت کم ازکم 102افرادہلاک ہوگئے۔

8 بچوں سمیت 21شہری صرف ترک سرحدکے قریب واقع قصبے سالکین پرسرکاری فضائیہ کی بمباری میں ہلاک ہوئے۔ حمص میں سرکاری فوجیوں پرگھات لگاکرکیے گئے حملے میں کم ازکم18 فوجی مارے گئے۔حلب میں لڑائی پوری شدت کے ساتھ جاری رہی،ہنونوکے علاقے میں مسجدعثمان کے سامنے ایک مارٹرگولاگرنے سے چارشہری ہلاک ہوگئے۔دریں اثناء شام کے وزیرخارجہ ولیدمعلم نے اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی سے خطاب کرتے ہوئے امریکہ پرالزام لگایاہے کہ وہ اوراس کے اتحادی سعود ی عرب ،ترکی ،قطر اورفرانس شام میں دہشتگردی کوفروغ دے رہے ہیں۔


امریکہ کیمیائی ہتھیاروںکابہانہ بناکر بشارالاسدحکومت کوختم کرنا چاہتاہے،انہوں نے کہا اگرمخالفین تشدد بندکردیں تو بشا ر الاسدکی حکومت سیاسی اصلاحات کیلئے تیارہے۔ نیٹوکے سربراہ راسموسین نے کہاہے کہ شام کے کیمیائی ہتھیار وں پرانہیں سخت تشویش ہے لیکن وہ اس قضیئے کوسیاسی اندازمیں حل کرناچاہتے ہیں،فوجی طریقے سے نہیں۔نیویارک میں شامی وزیرخارجہ سے گفتگوکرتے ہوئے اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل بانکی مون نے شامی حکومت پرزوردیاہے کہ وہ اپنے شہریوں کے تیئیں نرمی کا مظاہرہ کرے اوران پرحملوں کی شدت میں کمی لائے۔

ترکی نے کہاہے کہ شام کی جنگ سے متاثرہوکروہاں پناہ لینے والے مہاجرین کی تعدادایک لاکھ کے قریب پہنچ گئی ہے۔اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی سے خطاب کرتے ہوئے کیوباکے وزیرخارجہ برونوروڈریگویز پاریلا نے امریکہ پرالزام لگایاہے کہ وہ شام میں جارحیت کا مرتکب ہورہاہے۔
Load Next Story