دہشتگرد کسی رعایت کے مستحق نہیں اور ان کا قلع قمع ہی واحد علاج ہے صدر ممنون حسین
ضرب عضب اس ارادے کے ساتھ شروع کیا گیا ہے کہ اسے مکمل پایہ تکمیل تک پہنچایا جائے اور ایک بھی دہشت گرد کو نہ چھوڑا جائے
صدر مملکت ممنون حسین نے کہا ہے کہ دہشت گردی کے خلاف پوری قوم متحد ہے اور سب متفق ہیں کہ دہشت گرد کسی رعایت کے مستحق نہیں جبکہ ان کا واحد علاج یہی ہے کہ ان کا قلع قمع کیا جائے۔
گورنر خیبر پختونخوا سردار مہتاب عباسی کے ہمراہ سانحہ پشاور میں زخمی ہونے والوں کی عیادت کے بعد میڈیا سے بات کرتے ہوئے صدر ممنون حسین نے کہا کہ پاکستان دہشت گردی سے سب سے زیادہ متاثر ہونے والا ملک ہے لیکن حکومت اس لعنت پر قابو پانے کے لئے ہر ممکن اقدام اٹھا رہی ہے اور جلد اس پر مکمل قابو پالیا جائے گا۔ انہوں نے کہا کہ دہشت گردی کے خلاف پوری قوم متحد ہے اور سب متفق ہیں کہ دہشت گرد کسی رعایت کے مستحق نہیں اور ان کا واحد علاج یہی ہے کہ ان کا قلع قمع کیا جائے۔
صدر مملکت کا کہنا تھا کہ دہشت گردی کے خاتمے کے لئے مؤثر قانون سازی کی ضرورت ہے اور حکومت دہشت گردی کے مقدمات کے گواہان کے تحفظ اور مقدمات کا فیصلہ جلد ہونے کے حوالے سے قانون سازی کر رہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان اور افغانستان دہشت گردی کے خاتمے کے لئے ایک دوسرے سے مکمل تعاون کر رہے ہیں اور افغان صدر اشرف غنی خطے سے دہشت گردی کے خاتمے کا مسمم ارادہ رکھتے ہیں۔
آپریشن ''ضرب عضب'' کے حوالے سے صدر ممنون حسین نے کہا کہ دہشت گردوں کے خلاف آپریشن اس ارادے کے ساتھ شروع کیا گیا کہ اسے پایہ تکمیل تک پہنچایا جائے اور ایک بھی دہشت گرد کو نہ چھوڑا جائے جبکہ سانحہ پشاور کے بعد اب اس میں کوئی کمی نہیں رکھی جائے گی اور دہشت گردوں کے خلاف بھرپور کارروائی ہوگی۔
گورنر خیبر پختونخوا سردار مہتاب عباسی کے ہمراہ سانحہ پشاور میں زخمی ہونے والوں کی عیادت کے بعد میڈیا سے بات کرتے ہوئے صدر ممنون حسین نے کہا کہ پاکستان دہشت گردی سے سب سے زیادہ متاثر ہونے والا ملک ہے لیکن حکومت اس لعنت پر قابو پانے کے لئے ہر ممکن اقدام اٹھا رہی ہے اور جلد اس پر مکمل قابو پالیا جائے گا۔ انہوں نے کہا کہ دہشت گردی کے خلاف پوری قوم متحد ہے اور سب متفق ہیں کہ دہشت گرد کسی رعایت کے مستحق نہیں اور ان کا واحد علاج یہی ہے کہ ان کا قلع قمع کیا جائے۔
صدر مملکت کا کہنا تھا کہ دہشت گردی کے خاتمے کے لئے مؤثر قانون سازی کی ضرورت ہے اور حکومت دہشت گردی کے مقدمات کے گواہان کے تحفظ اور مقدمات کا فیصلہ جلد ہونے کے حوالے سے قانون سازی کر رہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان اور افغانستان دہشت گردی کے خاتمے کے لئے ایک دوسرے سے مکمل تعاون کر رہے ہیں اور افغان صدر اشرف غنی خطے سے دہشت گردی کے خاتمے کا مسمم ارادہ رکھتے ہیں۔
آپریشن ''ضرب عضب'' کے حوالے سے صدر ممنون حسین نے کہا کہ دہشت گردوں کے خلاف آپریشن اس ارادے کے ساتھ شروع کیا گیا کہ اسے پایہ تکمیل تک پہنچایا جائے اور ایک بھی دہشت گرد کو نہ چھوڑا جائے جبکہ سانحہ پشاور کے بعد اب اس میں کوئی کمی نہیں رکھی جائے گی اور دہشت گردوں کے خلاف بھرپور کارروائی ہوگی۔