مولاناعبدالعزیز نے وڈیوپیغام میں جوزبان استعمال کی ہے وہ شرمناک اور قابل مذمت ہے الطاف حسین
لال مسجد میں مسلمانوں کاروپ دھارکر اسلام اورمسلمانوں کونقصان پہنچانے کی تبلیغ اورعمل کیا جاتا رہا ہے، قائد ایم کیو ایم
لاہور:
متحدہ قومی موومنٹ کے قائد الطاف حسین نےکہا ہے کہ مولانا عبدالعزیز نے وڈیو پیغام میں ایک بار پھر مکر و فریب اور جھوٹ سے کام لیتے ہوئے جو ناشائستہ زبان استعمال کی ہے وہ انتہائی غیر مناسب، شرمناک اور قابل مذمت ہے۔
لندن سے جاری اپنے بیان میں الطاف حسین نے کہا کہ لال مسجد اور مدرسہ حفصہ کے طلبہ و طالبات نے کلاشنکوفوں ، ڈنڈوں اور دیگر ہتھیاروں سے مسلح ہوکر کئی دنوں تک پورے اسلام آباد کو یرغمال بنائے رکھا، اسلحہ کے زور پر چلڈرن لائبریری پر قبضہ کیا، گاڑی چلانے والی عورتوں پر حملہ کیا، بغیرداڑھی والوں، حجام کی دکانوں اور موسیقی کا کاروبارکرنے والوں کی دکانوں پر ڈنڈوں اورکلاشنکوفوں سے حملے کرکے توڑ پھوڑ کی اور انہیں زد وکوب کیا۔ مولانا عبدالعزیز نے اپنی مسجد اورمدرسہ میں پڑھنے والے طلبہ وطالبات کو کلاشنکوفوں کی تربیت دے کران کے ذریعے پولیس اورفوج کی چوکیوں پر حملے کروائے اور کئی پولیس والوں اور فوجیوں کو شہید اور زخمی کیا۔ یہ بات بھی ریکارڈ پرموجود ہے کہ مولاناعبدالعزیز نے لال مسجد میں اپنے خطابات میں طلبہ و طالبات کو خودکش حملوں کا درس دیا، طالبان اورالقاعدہ جیسی دہشت گرد تنظیموں کی بھرپور حمایت کی۔ وہ آج تک طالبان، القاعدہ اور داعش جیسی دہشت گرد تنظیموں کی وکالت کررہے ہیں۔
الطا ف حسین نے کہاکہ اب جبکہ طالبان اور القاعدہ کے بعد داعش نے بھی پاکستان میں اپنی سرگرمیوں کا آغاز کیا ہے تو جامعہ حفصہ کی طالبات کا عربی زبان میں ایک تازہ ترین وڈیو پیغام انٹرنیٹ پر جاری ہوا ہے جس میں انہوں نے اسامہ بن لادن کا بدلہ لینے اور داعش کے سربراہ ابوبکر البغدادی کو اپنا خلیفہ قرار دیا ہے اورپاکستان میں داعش کی خلافت قائم کرنے کی بات کی ہے۔ اس صورت حال میں وہ زندگی کے شعبہ ہائے زندگی سے تعلق رکھنے والے افراد سے پوچھتے ہیں کہ وہ اپنے بیان میں کہاں تک درست یاغلط ہیں۔
متحدہ قومی موومنٹ کے قائد الطاف حسین نےکہا ہے کہ مولانا عبدالعزیز نے وڈیو پیغام میں ایک بار پھر مکر و فریب اور جھوٹ سے کام لیتے ہوئے جو ناشائستہ زبان استعمال کی ہے وہ انتہائی غیر مناسب، شرمناک اور قابل مذمت ہے۔
لندن سے جاری اپنے بیان میں الطاف حسین نے کہا کہ لال مسجد اور مدرسہ حفصہ کے طلبہ و طالبات نے کلاشنکوفوں ، ڈنڈوں اور دیگر ہتھیاروں سے مسلح ہوکر کئی دنوں تک پورے اسلام آباد کو یرغمال بنائے رکھا، اسلحہ کے زور پر چلڈرن لائبریری پر قبضہ کیا، گاڑی چلانے والی عورتوں پر حملہ کیا، بغیرداڑھی والوں، حجام کی دکانوں اور موسیقی کا کاروبارکرنے والوں کی دکانوں پر ڈنڈوں اورکلاشنکوفوں سے حملے کرکے توڑ پھوڑ کی اور انہیں زد وکوب کیا۔ مولانا عبدالعزیز نے اپنی مسجد اورمدرسہ میں پڑھنے والے طلبہ وطالبات کو کلاشنکوفوں کی تربیت دے کران کے ذریعے پولیس اورفوج کی چوکیوں پر حملے کروائے اور کئی پولیس والوں اور فوجیوں کو شہید اور زخمی کیا۔ یہ بات بھی ریکارڈ پرموجود ہے کہ مولاناعبدالعزیز نے لال مسجد میں اپنے خطابات میں طلبہ و طالبات کو خودکش حملوں کا درس دیا، طالبان اورالقاعدہ جیسی دہشت گرد تنظیموں کی بھرپور حمایت کی۔ وہ آج تک طالبان، القاعدہ اور داعش جیسی دہشت گرد تنظیموں کی وکالت کررہے ہیں۔
الطا ف حسین نے کہاکہ اب جبکہ طالبان اور القاعدہ کے بعد داعش نے بھی پاکستان میں اپنی سرگرمیوں کا آغاز کیا ہے تو جامعہ حفصہ کی طالبات کا عربی زبان میں ایک تازہ ترین وڈیو پیغام انٹرنیٹ پر جاری ہوا ہے جس میں انہوں نے اسامہ بن لادن کا بدلہ لینے اور داعش کے سربراہ ابوبکر البغدادی کو اپنا خلیفہ قرار دیا ہے اورپاکستان میں داعش کی خلافت قائم کرنے کی بات کی ہے۔ اس صورت حال میں وہ زندگی کے شعبہ ہائے زندگی سے تعلق رکھنے والے افراد سے پوچھتے ہیں کہ وہ اپنے بیان میں کہاں تک درست یاغلط ہیں۔