سندھ حکومت کی غفلت کے باعث تھر میں آج بھی 3 ماؤں کی گودیں اجڑ گئیں
سردی کی شدت میں اضافے اور قحط کے باعث سیکڑوں بچوں کی ہلاکتوں کے باوجود ضلعی انتظامیہ کی روایتی بے حسی برقرار ہے
قحط زدہ صحرائے تھر میں معصوم بچوں کی اموات کا سلسلہ تھمنے کا نام ہی نہیں لے رہا اور آج بھی مزید 3 ماؤں کی گودیں اجڑ گئیں جس کے بعد صرف 16 دنوں میں 98 افراد موت کی وادی میں جا چکے ہیں۔
تھر کی تحصیل مٹھی کے گاؤں میں 20 دن کی امینا، پاک کالونی میں 10 روز کا شاہ نواز زندگی کی بازی ہار گئے جب کہ سول اسپتال مٹھی سے حیدرآبادمنتقل کیا جانے والا ڈیڑھ سال کا بچہ بھی دم توڑ گیا جس کے بعد رواں ماہ ہلاکتوں کی تعداد114 ہوگئی ۔ سول اسپتال مٹھی میں مزید 50 بچے زیر علاج ہیں۔ ادھر سردی کی شدت میں اضافے اور قحط کے باعث سیکڑوں بچوں کی ہلاکتوں کے باوجود ضلعی انتظامیہ کی روایتی بے حسی برقرار ہے اور سندھ حکومت کی جانب سے فراہم کردہ امدادی گندم سمیت کمبل اور کھجوریوں کی متاثرین میں تقسیم سست روی کا شکار ہے۔
تھر کی تحصیل مٹھی کے گاؤں میں 20 دن کی امینا، پاک کالونی میں 10 روز کا شاہ نواز زندگی کی بازی ہار گئے جب کہ سول اسپتال مٹھی سے حیدرآبادمنتقل کیا جانے والا ڈیڑھ سال کا بچہ بھی دم توڑ گیا جس کے بعد رواں ماہ ہلاکتوں کی تعداد114 ہوگئی ۔ سول اسپتال مٹھی میں مزید 50 بچے زیر علاج ہیں۔ ادھر سردی کی شدت میں اضافے اور قحط کے باعث سیکڑوں بچوں کی ہلاکتوں کے باوجود ضلعی انتظامیہ کی روایتی بے حسی برقرار ہے اور سندھ حکومت کی جانب سے فراہم کردہ امدادی گندم سمیت کمبل اور کھجوریوں کی متاثرین میں تقسیم سست روی کا شکار ہے۔