شمالی وزیرستان میں امریکی ڈرون حملوں میں 7 شدت پسند ہلاک
امریکی ڈرون طیارے نے پنجابی طالبان اور ازبک شدت پسندوں کے ٹھکانوں کو نشانہ بنایا۔
شوال میں 2 مقامات پر امریکی ڈرون حملوں میں 7 شدت پسندوں کے ہلاک ہونے کی اطلاعات موصول ہوئی ہیں۔
ایکسپریس نیوز کے مطابق امریکی ڈرون طیارے نے شمالی وزیرستان کے علاقے شوال میں کند کے مقام پر پنجانی طالبان کے مرکز قاری عمران کے گھر پر ڈرون حملہ کیا جس میں 4 افراد کے ہلاک ہونے کی اطلاعات ہیں، ہلاک ہونے والوں میں ایک کمانڈر بھی شامل ہے جب کہ دوسرا حملہ شوال ہی کے علاقے مگروٹی میں کیا گیا جس میں امریکی ڈرون طیارے نے ازبک شدت پسندوں کے ٹھکانے کو نشانہ بنایا، حملے میں 3 دہشت گرد ہلاک ہوئے۔
واضح رہے کہ امریکا کی جانب سے وزیرستان میں ہونے والے ڈرون حملوں کو پاکستان میں شدید تنقید کا سامنا ہے اور حکومت کا موقف ہے کہ ڈرون حملے نہ صرف پاکستان کی سرحدی حدود کی بلکہ بین الاقوامی قوانین کی بھی خلاف ورزی ہیں، انھیں فوری طور پر بند ہونا چاہیئے۔
ایکسپریس نیوز کے مطابق امریکی ڈرون طیارے نے شمالی وزیرستان کے علاقے شوال میں کند کے مقام پر پنجانی طالبان کے مرکز قاری عمران کے گھر پر ڈرون حملہ کیا جس میں 4 افراد کے ہلاک ہونے کی اطلاعات ہیں، ہلاک ہونے والوں میں ایک کمانڈر بھی شامل ہے جب کہ دوسرا حملہ شوال ہی کے علاقے مگروٹی میں کیا گیا جس میں امریکی ڈرون طیارے نے ازبک شدت پسندوں کے ٹھکانے کو نشانہ بنایا، حملے میں 3 دہشت گرد ہلاک ہوئے۔
واضح رہے کہ امریکا کی جانب سے وزیرستان میں ہونے والے ڈرون حملوں کو پاکستان میں شدید تنقید کا سامنا ہے اور حکومت کا موقف ہے کہ ڈرون حملے نہ صرف پاکستان کی سرحدی حدود کی بلکہ بین الاقوامی قوانین کی بھی خلاف ورزی ہیں، انھیں فوری طور پر بند ہونا چاہیئے۔