سانحاتی خبر نویسی کو نصاب میں شامل کرنا چاہیے مقررین

اردو یونیورسٹی میںسانحاتی خبر نگاری پر سیمینار سے فاروق سلہریا،توصیف احمد کاخطاب.

سانحات میں پہلے جان بچانا،پھر امداد پہچانااورآخر میں بحالی کا کام کیا جاتا ہے، اختر میر۔ فوٹو: فائل

وفاقی اردویونیورسٹی عبدالحق کیمپس شعبہ ابلاغ عامہ کے تحت''سانحاتی خبر نگاری''کے موضوع پر منعقدہ سیمینار سے خطاب میں مقررین نے کہاہے کہ سانحاتی خبر نویسی کو ابلاغ عامہ کے نصاب میں بطور مضمون شامل کرنے او ر عامل صحافیوںکے لیے تربیتی ورکشاپ منعقد ہونی چاہیے۔


سیمینار سے سینئر صحافی صدیق بلوچ، سندھ بوائے اسکائوٹس ایسوسی ایشن کے سیکریٹری اختر میر، سینئر کالم نویس فاروق سلہریا، رپورٹر سدرہ ہوگ اور شعبہ ابلاغ عامہ کے صدر ڈاکٹر توصیف احمد خان نے خطاب کیا اس موقع پر رئیس کلیہ فنون پروفیسر ڈاکٹر سیمی نغمانہ طاہر بھی موجود تھیں،سیمینار سے خطاب میں سندھ بوائے اسکائوٹس ایسوسی ایشن کے جنرل سیکریٹری اختر میر نے کہا کہ سانحاتی رپورٹنگ ایک اہم ذمے داری ہے اس میں کئی احتیاطیں ضروری ہیں،سانحات میں تین مراحل میں کام ہوتا ہے پہلے جان بچانے کی کوشش کی جاتی ہے پھر امداد پہچانے کا کام ہوتا ہے اور آخر میں بحالی کا کام کیا جاتا ہے۔
Load Next Story