ملائیشیا کے لاپتہ طیارے کی تلاش میں اہم پیش رفت سمندر میں تیل اورمشتبہ چیز کی موجودگی کی نشاندہی
گزشتہ روز اچانک پراسرار طور پر لاپتہ ہو جانے والے ملائیشین ایئر لائن کے طیارے کی تلاش کا کام جاری ہے اور اس سلسلے میں جاوا کے سمندر کی سطح پر تیل اور ایک مشتبہ چیز کی موجودگی نے بدقسمت طیارے کے ملنے کی امید روشن کردی ہے۔
غیر ملکی میڈیا کے مطابق طیارے کی تلاش میں نکلے آسٹریلیا کے جہازوں نے جاوا کے سمندر میں تیل کے پھیلاؤ اور کسی چیز کے سطح پر تیرنے کی نشاندہی کی ہے جب کہ جکارتا ایئر فورس کے بیس کمانڈر نے امریکی نیوز ایجنسی سے بات کرتے ہوئے بتایا کہ انہیں آسٹریلیا کے اورین جہازوں کے پائلٹ نے اطلاع دی ہے کہ انہوں نے جہاز کے ریڈار سے رابطہ ختم ہو جانے والے مقام سے 700 میل دورجنوب مغرب میں نانگا جزیرے پر کچھ مشکوک اشیا کو تیرتے دیکھا ہے تاہم یقین سے نہیں کہا جاسکتا کہ نشاند دہی کی جانے والی اشیا لاپتہ ہونے والے طیارے کا ہی حصہ ہیں یا نہیں۔
انڈونیشیا کی سرچ اینڈ ریسکیو ایجنسی کے سربراہ کا کہنا تھا کہ ٹیم کو دستیاب معلومات سے اندازہ ہوتا ہے کہ طیارہ سمندر کی تہہ میں ہوگا تاہم اس بارے میں کوئی ٹھوس شواہد ابھی تک سامنے نہیں آ سکے، اس لئے اس کی تلاش کے لئے دیگر مفروضوں کا بھی جائزہ لیا جارہا ہے جب کہ انڈونیشین ایئر فورس کے ترجمان کا کہنا ہے کہ انڈونیشیا کے ایک ہیلی کاپٹر نے بھی اسی مقام کے قریب دو مقامات پر تیل کی موجودگی کی نشاندہی کی ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ تیل کے نمونے حاصل کر کے ان کا معائنہ کیا جائے گا کہ آیا ان کا تعلق لاپتہ طیارے سے ہے یا نہیں۔
دوسری جانب انڈونیشیا سمیت کئی ممالک کے بحری جہاز اور طیارے بھی ملائیشیا کی نجی فضائی کمپنی ایئرایشیا کے لاپتہ مسافر طیارے کی تلاش میں مصروف ہیں۔ انڈونیشیا کی وزارتِ ٹرانسپورٹ کا کہنا ہے کہ ان کا بنیادی ہدف طیارے کو تلاش کرنا ہے اور وہ اس سلسلے میں ہر متعلقہ ملک اور محکمے سے رابطے میں ہیں، جس میں جہاز کا ڈیزائن تیار کرنے والے شعبے کے اہلکار، جہاز تیار کرنے والی فرانسیسی کمپنی اور ملائیشین فضائی کمپنی کے آپریشنل اہلکار بھی شامل ہیں۔
واضح رہے کہ ملائیشیا کی نجی ہوائی کمپنی ایئر ایشیا کا مسافر طیارہ انڈونیشیا کے شہر سُورابايا سے سنگاپور جاتے ہوئے لاپتہ ہوگیا تھا اور اس میں عملے کے 6 ارکان سمیت 162 مسافر سوار تھے۔