اس بات کی تحقیقات کر رہے ہیں کہ ٹمبر مارکیٹ میں آگ لگی یا لگائی گئی شرجیل میمن
وزیربلدیات اطلاعات سندھ شرجیل میمن کا کہنا ہے کہ ٹمبر مارکیٹ میں آتشزدگی کی تحقیقات کررہے ہیں کہ وہاں آگ لگی یا لگائی گئی اور اگر کوتاہی پائی گئی تو ذمہ داروں کے خلاف سخت کارروائی ہوگی۔
کراچی چیمبرز اور ٹمبر مارکیٹ کے نمائندوں سے ملاقات کے بعد پریس کانفرنس کرتے ہوئے شرجیل میمن کا کہنا تھا کہ چاہے اب وزارت رہے یا نہ رہے اپنے ادارے میں گھوسٹ ملازمین کو برداشت نہیں کروں گا ، کے ایم سی ہو یا واٹر بورڈ اب ان اداروں کو ٹھیک کرنے کی ضرورت ہے تاہم اگر اسمبلی میں ٹمبر مارکیٹ کے حوالے سے تحریک التوا آئی تو اس کا جواب دیں گے۔ انہوں نے کہا کہ جب تک متاثرین کو رہائش فراہم نہیں کی جاتی انہیں عارضی طور پر سرکاری اسکولوں میں ٹہھرایا جائے گا جب کہ ابتدائی طور پر متاثرین کو ایک، ایک لاکھ روپے خرچ کے طور پر دیئے گئے ہیں جو کہ ٹوکن منی ہے اور متاثرین کی بحالی کے لئے 50 فیصد وفاق اور 50 فیصد سندھ حکومت دے گی۔
وزیراطلاعات نے کہا کہ آگ کے باعث قریبی مکانات کو پہنچنے والے نقصانات کا تخمینہ لگانے کے لئے کمیٹی تشکیل دے دی جس میں 2 اراکین کراچی چیمبر اور 4 ٹبمبر مارکیٹ سے ہوں گے جب کہ آگ سے متاثرہ عمارتیں اب رہنےکے قابل نہیں اس لئے کمیٹی عمارتوں کی دوبارہ تعمیر سے متعلق معاملہ بھی دیکھے گی۔