معاف کردہ بینک قرضوں پر ٹیکس وصولی کی رپورٹ طلب
فیلڈ فارمیشنز نے 2 بڑے بینکوں کی تفصیلات بھجوادیں، باقی 3 کا ڈیٹا جلد دینے کی یقین دہانی
فیڈرل بورڈ آف ریونیو (ایف بی آر) نے تمام آر ٹی اوز اور ایل ٹی یوز سے ملک کے 5 بڑے بینکوں کی طرف سے معاف کیے جانے والے قرضوں پر ٹیکس وصولی کی رپورٹ طلب کرلی ہے۔
''ایکسپریس'' کو دستیاب دستاویز کے مطابق ایف بی آر نے تمام فیلڈ فارمشنز کو 18 نومبر 2014 کو لیٹر نمبر 2014/151582-R کے تحت ہدایت کی تھی کہ ملک کے 5 بڑے بینکوں کی جانب سے ٹیکس ایئر2009 سے 2013 کے دوران جو قرضے معاف کیے گئے ہیں ان پر ٹیکس ریکوری کی تفصیلات تیار کر کے بھجوائی جائیں۔ ذرائع نے بتایا کہ فیلڈ فارمشنز کی جانب سے 2 بینکوں کے بارے میں ابتدائی تفصیلات ایف بی آر کو بھجوا دی گئی ہیں اور باقی بینکوں کے متعلق جلد بھجوانے کی یقین دہانی کرائی ہے۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ ایف بی آر کی جانب سے مذکورہ عرصے میں اربوں روپے کے قرضے معاف کیے گئے ہیں اور بینکوں کی جانب سے معاف کیے جانے والے قرضوں کی بنیاد پر پورا ٹیکس جمع نہیں کرایا جارہا جس پر ایف بی آر نے فیلڈ فارمشنز کو ہدایت کی تھی کہ ملک کے 5 بڑے بینکوں کی جانب سے معاف کیے جانے والے قرضوں پر ٹیکس واجبات کی ریکوری کی جائے اور اس کے بعد اس بارے میں پالیسی سطح پر فیصلہ کیا جائے گا۔
''ایکسپریس'' کو دستیاب دستاویز کے مطابق ایف بی آر نے تمام فیلڈ فارمشنز کو 18 نومبر 2014 کو لیٹر نمبر 2014/151582-R کے تحت ہدایت کی تھی کہ ملک کے 5 بڑے بینکوں کی جانب سے ٹیکس ایئر2009 سے 2013 کے دوران جو قرضے معاف کیے گئے ہیں ان پر ٹیکس ریکوری کی تفصیلات تیار کر کے بھجوائی جائیں۔ ذرائع نے بتایا کہ فیلڈ فارمشنز کی جانب سے 2 بینکوں کے بارے میں ابتدائی تفصیلات ایف بی آر کو بھجوا دی گئی ہیں اور باقی بینکوں کے متعلق جلد بھجوانے کی یقین دہانی کرائی ہے۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ ایف بی آر کی جانب سے مذکورہ عرصے میں اربوں روپے کے قرضے معاف کیے گئے ہیں اور بینکوں کی جانب سے معاف کیے جانے والے قرضوں کی بنیاد پر پورا ٹیکس جمع نہیں کرایا جارہا جس پر ایف بی آر نے فیلڈ فارمشنز کو ہدایت کی تھی کہ ملک کے 5 بڑے بینکوں کی جانب سے معاف کیے جانے والے قرضوں پر ٹیکس واجبات کی ریکوری کی جائے اور اس کے بعد اس بارے میں پالیسی سطح پر فیصلہ کیا جائے گا۔