فوجی عدالتوں کے استعمال سےمتعلق مطمئن نہیں ہیں مولانا فضل الرحمان
ایکشن پلان میں مدرسوں کے لفظ سے واضح اشارہ ہے کہ یہ ہمارے خلاف استعمال ہوگا، امیر جے یو آئی (ف)
جمعیت علمائے اسلام (ف) کے امیر مولانا فضل الرحمان کا کہنا ہے کہ فوجی عدالتوں کے استعمال سے متعلق اطمینان نہیں جبکہ حکومت کی اتحادی جماعتیں بھی اس پر مطمئن نہیں ہیں۔
ایکسپریس نیوز کے مطابق جے یو آئی (ف) کے امیر مولانا فضل الرحمان نےکہا کہ ایک واقعےکی بنیاد پر آئین سے ماورا اقدام کرنے پر سوالیہ نشان لگے گا جبکہ فوجی عدالتوں پر حکومت کی اتحادی جماعتیں بھی مطمئن نہیں اور ہمیں بھی فوجی عدالتوں کے استعمال سے متعلق اطمینان نہیں ہورہا ہے لیکن ایکشن پلان میں مدرسوں کے لفظ سے واضح اشارہ ہے کہ یہ ہمارے خلاف استعمال ہوگا۔ انہوں نےکہا کہ ہم نے ایل ایف او کے تحت مشرف کو وردی میں ایک سال دیا تو کتنا بڑا جرم قرار دیا گیا تھا جبکہ مسلم لیگ (ن) اور پیپلز پارٹی نے ہمارا حشر کردیا تھا لیکن ہم نے اٹھارویں ترمیم کے ذریعے تلافی کر دی تھی مگر یہ لوگ کیسے کریں گے۔
ایکسپریس نیوز کے مطابق جے یو آئی (ف) کے امیر مولانا فضل الرحمان نےکہا کہ ایک واقعےکی بنیاد پر آئین سے ماورا اقدام کرنے پر سوالیہ نشان لگے گا جبکہ فوجی عدالتوں پر حکومت کی اتحادی جماعتیں بھی مطمئن نہیں اور ہمیں بھی فوجی عدالتوں کے استعمال سے متعلق اطمینان نہیں ہورہا ہے لیکن ایکشن پلان میں مدرسوں کے لفظ سے واضح اشارہ ہے کہ یہ ہمارے خلاف استعمال ہوگا۔ انہوں نےکہا کہ ہم نے ایل ایف او کے تحت مشرف کو وردی میں ایک سال دیا تو کتنا بڑا جرم قرار دیا گیا تھا جبکہ مسلم لیگ (ن) اور پیپلز پارٹی نے ہمارا حشر کردیا تھا لیکن ہم نے اٹھارویں ترمیم کے ذریعے تلافی کر دی تھی مگر یہ لوگ کیسے کریں گے۔