یونس نے بھارت پر فتح سے تاریخ رقم کرنے کی ٹھان لی
روایتی حریف کیخلاف نفسیاتی دباؤ ہوتا ہے مگر ورلڈکپ میں روایت بدل دیں گے، بیٹسمین
اسٹار بیٹسمین یونس خان نے ورلڈکپ میں بھارت پر فتح سے تاریخ رقم کرنے کی ٹھان لی۔
قومی ٹیم کے تجربہ کار بلے باز کا کہنا ہے کہ روایتی حریف سے مقابلے میں کھلاڑیوں پر نفسیاتی دباؤ ہوتا ہے مگر اب روایت بدل دیں گے، انھوں نے ان خیالا ت کا اظہار گڑھی خدا بخش میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کیا۔ یونس خان نے کہا کہ گذشتہ دنوں ون ڈے کرکٹ میں 5 سال بعد سنچری بنائی مگر اب بڑا وقفہ نہیں آنے دوں گا،ورلڈ کپ کے پہلے ہی میچ میں تھری فیگر اننگز سجانے کی خواہش ہے۔
یونس خان نے ملک میں انٹرنیشنل کرکٹ کی واپسی کے سوال پرکہا کہ پی سی بی اور آئی سی سی سے اپیل ہے کہ اس حوالے سے فعال کردار ادا کریں کیونکہ پاکستانی عوام کرکٹ سے والہانہ محبت کرتے ہیں، شاہد آفرید ی کی ورلڈکپ کے بعد ون ڈے سے ریٹائرمنٹ پر انھوں نے کہا کہ یہ آل راؤنڈر کا ذاتی فیصلہ ہے جس کا احترام کرنا چاہیے۔ یونس خان نے کہا کہ میدان میں ہم سندھی، بلوچی، پٹھان یا پنجابی نہیں بلکہ پاکستانی کی حیثیت سے اترتے ہیں، کھلاڑیوں میں اختلافات کی خبریں من گھڑت ہیں، ہم غلطیاں کرتے اور ان سے سیکھتے بھی ہیں، انھوں نے کہا کہ متعلقہ حکام کو چاہیے کہ وہ چھوٹے شہروں میں بھی کرکٹ کھیلنے کے یکسر مواقع فراہم کریں۔
قومی ٹیم کے تجربہ کار بلے باز کا کہنا ہے کہ روایتی حریف سے مقابلے میں کھلاڑیوں پر نفسیاتی دباؤ ہوتا ہے مگر اب روایت بدل دیں گے، انھوں نے ان خیالا ت کا اظہار گڑھی خدا بخش میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کیا۔ یونس خان نے کہا کہ گذشتہ دنوں ون ڈے کرکٹ میں 5 سال بعد سنچری بنائی مگر اب بڑا وقفہ نہیں آنے دوں گا،ورلڈ کپ کے پہلے ہی میچ میں تھری فیگر اننگز سجانے کی خواہش ہے۔
یونس خان نے ملک میں انٹرنیشنل کرکٹ کی واپسی کے سوال پرکہا کہ پی سی بی اور آئی سی سی سے اپیل ہے کہ اس حوالے سے فعال کردار ادا کریں کیونکہ پاکستانی عوام کرکٹ سے والہانہ محبت کرتے ہیں، شاہد آفرید ی کی ورلڈکپ کے بعد ون ڈے سے ریٹائرمنٹ پر انھوں نے کہا کہ یہ آل راؤنڈر کا ذاتی فیصلہ ہے جس کا احترام کرنا چاہیے۔ یونس خان نے کہا کہ میدان میں ہم سندھی، بلوچی، پٹھان یا پنجابی نہیں بلکہ پاکستانی کی حیثیت سے اترتے ہیں، کھلاڑیوں میں اختلافات کی خبریں من گھڑت ہیں، ہم غلطیاں کرتے اور ان سے سیکھتے بھی ہیں، انھوں نے کہا کہ متعلقہ حکام کو چاہیے کہ وہ چھوٹے شہروں میں بھی کرکٹ کھیلنے کے یکسر مواقع فراہم کریں۔