گستاخانہ فلم کیخلاف احتجاجی مظاہروں ریلیوں کا سلسلہ جاری
لاہور میں طبی کانفرنس کی اسمبلی سے پریس کلب تک ریلی، چیچہ وطنی میں واپڈا ملازمین کا مظاہرہ
گستاخانہ فلم کے خلاف احتجاجی مظاہروں اور ریلیوں کا سلسلہ گزشتہ روز بھی جاری رہا۔
مظاہرین نے مطالبہ کیا کہ اقوام متحدہ توہین انبیاکو عالمی جرم قراردینے کیلیے قانون سازی کرے جبکہ ملعون پادری ٹیری جونز اور گستاخ فلمساز کو کیفرکردار تک پہنچایا جائے۔ تفصیلات کے مطابق امریکا میں بننے والی توہین آمیز فلم کے خلاف احتجاج کا سلسلہ بدستور جاری ہے، گزشتہ روز لاہور میں پاکستان طبی کانفرنس کے زیراہتمام پنجاب اسمبلی سے پریس کلب تک شان مصطفیﷺ ریلی نکالی گئی، مقررین نے کہا کہ امت مسلمہ متحد ہوکر او آئی سی کے پلیٹ فارم سے مشترکہ حکمت عملی اختیار کرے، تمام مسلم ممالک امریکی مصنوعات کا بائیکاٹ کر دیں اور اقوام متحدہ سے توہین انبیا کو عالمی جرم قرار دینے کیلئے قانون سازی کروائیں۔
ادھر واپڈا ہائیڈرو الیکٹرک سنٹرل لیبر یونین کے زیراہتمام میپکو کمپلیکس چیچہ وطنی میں احتجاجی مظاہرہ کیا گیا جس میں واپڈا افسران اور ملازمین نے شرکت کی، مظاہرین نے توہین آمیز فلم کو امت مسلمہ کیخلاف سازش قرار دیتے ہوئے کہا کہ اس سے پوری دنیا کا امن خطرے میں پڑ گیا ہے۔ اس موقع پر ایک قرار داد بھی منظور کی گئی جس میں اقوام متحدہ سے مطالبہ کیا گیا کہ مذاہب کی توہین کے مرتکب افراد کو سزا دینے کیلیے قانون سازی کی جائے۔
مظاہرین نے مطالبہ کیا کہ اقوام متحدہ توہین انبیاکو عالمی جرم قراردینے کیلیے قانون سازی کرے جبکہ ملعون پادری ٹیری جونز اور گستاخ فلمساز کو کیفرکردار تک پہنچایا جائے۔ تفصیلات کے مطابق امریکا میں بننے والی توہین آمیز فلم کے خلاف احتجاج کا سلسلہ بدستور جاری ہے، گزشتہ روز لاہور میں پاکستان طبی کانفرنس کے زیراہتمام پنجاب اسمبلی سے پریس کلب تک شان مصطفیﷺ ریلی نکالی گئی، مقررین نے کہا کہ امت مسلمہ متحد ہوکر او آئی سی کے پلیٹ فارم سے مشترکہ حکمت عملی اختیار کرے، تمام مسلم ممالک امریکی مصنوعات کا بائیکاٹ کر دیں اور اقوام متحدہ سے توہین انبیا کو عالمی جرم قرار دینے کیلئے قانون سازی کروائیں۔
ادھر واپڈا ہائیڈرو الیکٹرک سنٹرل لیبر یونین کے زیراہتمام میپکو کمپلیکس چیچہ وطنی میں احتجاجی مظاہرہ کیا گیا جس میں واپڈا افسران اور ملازمین نے شرکت کی، مظاہرین نے توہین آمیز فلم کو امت مسلمہ کیخلاف سازش قرار دیتے ہوئے کہا کہ اس سے پوری دنیا کا امن خطرے میں پڑ گیا ہے۔ اس موقع پر ایک قرار داد بھی منظور کی گئی جس میں اقوام متحدہ سے مطالبہ کیا گیا کہ مذاہب کی توہین کے مرتکب افراد کو سزا دینے کیلیے قانون سازی کی جائے۔