ملتان جیل میں قید دہشت گرد غلام شبیر عرف ڈاکٹر کے ڈیتھ وارنٹ جاری
غلام شبیر عرف ڈاکٹر نے 4 اگست 2000 کو ڈی ایس پی اور ان کے ڈرائیور کو قتل کیا تھا
انسداد دہشت گردی کی عدالت نے پھانسی کی سزا کے منتظر ایک اور دہشت گرد کے ڈیتھ وارنٹ جاری کردیئے ہیں۔
ایکسپریس نیوز کے مطابق پھانسی کی سزا کے منتظر قیدی غلام شبیر عرف ڈاکٹر نے 4 اگست 2000 کو ڈی ایس پی اور ان کے ڈرائیور کو قتل کیا تھا جس کے بعد عدالت نے اسے دہشت گردی ایکٹ کے تحت پھانسی کی سزا کا حکم سنایا تھا تاہم صدر ممنون حسین کی جانب سے رحم کی اپیل مسترد کئے جانے کے بعد انسداد دہشت گردی کی عدالت نے غلام شبیر کے ڈیتھ وارنٹ جاری کردیئے۔ جیل ذرائع کے مطابق مجرم غلام شبیر کو عدالتی حکم پر 7 جنوری کو سینٹرل جیل ملتان میں پھانسی دی جائے گی جس کے انتظامات کو حتمی شکل دی جارہی ہے۔
ایکسپریس نیوز کے مطابق پھانسی کی سزا کے منتظر قیدی غلام شبیر عرف ڈاکٹر نے 4 اگست 2000 کو ڈی ایس پی اور ان کے ڈرائیور کو قتل کیا تھا جس کے بعد عدالت نے اسے دہشت گردی ایکٹ کے تحت پھانسی کی سزا کا حکم سنایا تھا تاہم صدر ممنون حسین کی جانب سے رحم کی اپیل مسترد کئے جانے کے بعد انسداد دہشت گردی کی عدالت نے غلام شبیر کے ڈیتھ وارنٹ جاری کردیئے۔ جیل ذرائع کے مطابق مجرم غلام شبیر کو عدالتی حکم پر 7 جنوری کو سینٹرل جیل ملتان میں پھانسی دی جائے گی جس کے انتظامات کو حتمی شکل دی جارہی ہے۔