ملتان میں 2 مجرموں کو پھانسی دے دی گئی
دونوں مجرموں کو 2002 میں پھانسی کی سزائیں سنائی گئی تھیں۔
سینٹرل جیل میں کالعدم تنظیم سے تعلق رکھنے والے 2 دہشت گردوں کو تختہ دار پر لٹکا دیا گیا۔
سنٹرل جیل ملتان میں قید غلام شبیر عرف ڈاکٹر اور علی احمد عرف شیش ناگ کو علی الصبح پھانسی دی گئی۔ پھانسی کے وقت جیل کی سیکیورٹی کے انتظامات انتہائی سخت کئے گئے تھے اور کسی بھی شخص کو جیل کی جانب جانے کی اجازت نہ تھی۔ دونوں مجرموں کی موت کی تصدیق کے بعد لاشیں ورثاء کے حوالے کر دی گئیں۔
واضح رہے کہ غلام شبیر عرف ڈاکٹر پر ڈی ایس پی خانیوال اور ان کے ڈرائیور جب کہ علی احمد عرف شیش ناگ پر 3 افراد کے قتل کا الزام تھا اور انھیں 2002 میں پھانسی کی سزائیں سنائی گئی تھیں۔ مختلف عدالتوں میں رحم کی اپیلیں مسترد ہونے کے بعد صدر ممنون حسین نے بھی چند روز قبل دونوں کی رحم کی اپیلیں مسترد کر دی تھیں۔ گزشتہ برس 16 دسمبر کو پشاور میں آرمی پبلک اسکول پر ہونے والے حملے کے بعد اب تک 9 مجرموں کو پھانسی دی جا چکی ہے.
سنٹرل جیل ملتان میں قید غلام شبیر عرف ڈاکٹر اور علی احمد عرف شیش ناگ کو علی الصبح پھانسی دی گئی۔ پھانسی کے وقت جیل کی سیکیورٹی کے انتظامات انتہائی سخت کئے گئے تھے اور کسی بھی شخص کو جیل کی جانب جانے کی اجازت نہ تھی۔ دونوں مجرموں کی موت کی تصدیق کے بعد لاشیں ورثاء کے حوالے کر دی گئیں۔
واضح رہے کہ غلام شبیر عرف ڈاکٹر پر ڈی ایس پی خانیوال اور ان کے ڈرائیور جب کہ علی احمد عرف شیش ناگ پر 3 افراد کے قتل کا الزام تھا اور انھیں 2002 میں پھانسی کی سزائیں سنائی گئی تھیں۔ مختلف عدالتوں میں رحم کی اپیلیں مسترد ہونے کے بعد صدر ممنون حسین نے بھی چند روز قبل دونوں کی رحم کی اپیلیں مسترد کر دی تھیں۔ گزشتہ برس 16 دسمبر کو پشاور میں آرمی پبلک اسکول پر ہونے والے حملے کے بعد اب تک 9 مجرموں کو پھانسی دی جا چکی ہے.