سڈنی ٹیسٹ میں ’’اسپائیڈر کیم‘‘ نے تنازع کھڑا کردیا
اسمتھ نے لوکیش راہول کے ڈراپ کیچ کا ذمہ دار سر پر منڈلاتے کیمرے کوقراردیدیا
QUETTA:
سڈنی ٹیسٹ کے دوران ''اسپائیڈر کیم'' نے تنازع کھڑا کردیا، آسٹریلوی کپتان اسٹیون اسمتھ نے لوکیش راہول کے ڈراپ کیچ کا ذمہ دار سر پر منڈلاتے کیمرے کو قرار دیدیا۔
کوچ ڈیرن لی مین کا کہنا ہے کہ ٹیکنالوجی اچھی ہے لیکن پوزیشن بھی بہتر ہونی چاہیے۔ تفصیلات کے مطابق سڈنی کرکٹ گراؤنڈ پر جاری چوتھے ٹیسٹ کے تیسرے روز میزبان قائد اسٹیون اسمتھ نے لوکیش راہول کا اس وقت کیچ ڈراپ کیا جب وہ 46 رنز پر کھیل رہے تھے بعد ازاں انھوں نے سنچری بنائی۔ اسمتھ گیند اپنے ہاتھوں میں نہ ٹک پانے پر کافی غصے میں دکھائی دیے، انھوں نے اس ڈراپ کیچ کی براہ راست ذمہ داری سر پر منڈلاتے اسپائیڈر کیم پر ڈال دی جسے فضا میںحرکت دینے کیلیے تاروں کا استعمال کیا جاتا ہے۔
یہ واقعہ لنچ سے قبل پیش آیا۔ اسمتھ کی جانب سے اس حوالے برہمی ظاہر کرنے کے بعد کرکٹ آسٹریلیا اور نشریاتی ادارے چینل نائن نے مشترکہ طور پر جاری کردہ بیان میں وضاحت کی کہ مذکورہ گیند کیمرے سے ٹکرائی نہ ہی اس کیلیے استعمال ہونے والے تاروں سے الجھی، البتہ ایک تار کی وجہ سے اسمتھ کو گیند پر نظر جمانے میں مشکل ہوئی اورکیچ ڈراپ ہوگیا، سی اے اور چینل نائن دونوں ہی اسپائیڈر کیم کو زیادہ سے زیادہ بہتر بنانے پر کام جاری رکھیں گے۔
پلیئرز کی شکایات کا بھی ازالہ کیا جائیگا۔ کوچ ڈیرن لی مین نے کہا کہ میں اسپائیڈر کیم کو بہتر خیال کرتا ہوں، اس ٹیکنالوجی سے ناظرین کو مختلف زوایے سے کھیل دکھائی دیتا ہے لیکن پوزیشن بہتر ہونی چاہیے، اس بات کو یقینی بنایا جائے کہ اس سے بولر یا پھر فیلڈرز کی توجہ منتشر نہیں ہو، خاص طور پر آف سائیڈ کی جانب استعمال میں احتیاط برتنی چاہیے۔
سڈنی ٹیسٹ کے دوران ''اسپائیڈر کیم'' نے تنازع کھڑا کردیا، آسٹریلوی کپتان اسٹیون اسمتھ نے لوکیش راہول کے ڈراپ کیچ کا ذمہ دار سر پر منڈلاتے کیمرے کو قرار دیدیا۔
کوچ ڈیرن لی مین کا کہنا ہے کہ ٹیکنالوجی اچھی ہے لیکن پوزیشن بھی بہتر ہونی چاہیے۔ تفصیلات کے مطابق سڈنی کرکٹ گراؤنڈ پر جاری چوتھے ٹیسٹ کے تیسرے روز میزبان قائد اسٹیون اسمتھ نے لوکیش راہول کا اس وقت کیچ ڈراپ کیا جب وہ 46 رنز پر کھیل رہے تھے بعد ازاں انھوں نے سنچری بنائی۔ اسمتھ گیند اپنے ہاتھوں میں نہ ٹک پانے پر کافی غصے میں دکھائی دیے، انھوں نے اس ڈراپ کیچ کی براہ راست ذمہ داری سر پر منڈلاتے اسپائیڈر کیم پر ڈال دی جسے فضا میںحرکت دینے کیلیے تاروں کا استعمال کیا جاتا ہے۔
یہ واقعہ لنچ سے قبل پیش آیا۔ اسمتھ کی جانب سے اس حوالے برہمی ظاہر کرنے کے بعد کرکٹ آسٹریلیا اور نشریاتی ادارے چینل نائن نے مشترکہ طور پر جاری کردہ بیان میں وضاحت کی کہ مذکورہ گیند کیمرے سے ٹکرائی نہ ہی اس کیلیے استعمال ہونے والے تاروں سے الجھی، البتہ ایک تار کی وجہ سے اسمتھ کو گیند پر نظر جمانے میں مشکل ہوئی اورکیچ ڈراپ ہوگیا، سی اے اور چینل نائن دونوں ہی اسپائیڈر کیم کو زیادہ سے زیادہ بہتر بنانے پر کام جاری رکھیں گے۔
پلیئرز کی شکایات کا بھی ازالہ کیا جائیگا۔ کوچ ڈیرن لی مین نے کہا کہ میں اسپائیڈر کیم کو بہتر خیال کرتا ہوں، اس ٹیکنالوجی سے ناظرین کو مختلف زوایے سے کھیل دکھائی دیتا ہے لیکن پوزیشن بہتر ہونی چاہیے، اس بات کو یقینی بنایا جائے کہ اس سے بولر یا پھر فیلڈرز کی توجہ منتشر نہیں ہو، خاص طور پر آف سائیڈ کی جانب استعمال میں احتیاط برتنی چاہیے۔