بھارت نے مقبوضہ کشمیر میں گورنر راج نافذ کردیا
گورنر وہرا اس وقت تک ریاست کے معاملات چلائیں گے جب تک اتحادی حکومت تشکیل نہیں پا جاتی
لاہور:
مقبیصہ کشمیر کے ریاستی انتخابات میں کسی بھی پارٹی کو واضح برتری نہ ملنے کے بعد پیدا ہونے والی سیاسی صورت حال کے باعث گورنر راج نافذ کردیا گیا ہے۔
بھارت کے صدر صدر پرناب مکھرجی نے بھی مقبوضہ کشمیر میں گورنر راج نافذ کرنے کی سمری پر دستخط کر دیئے ہیں، مقبوضہ کشمیر میں بھارت کی جانب سے منعقدہ ریاستی انتخابات میں بھارتی حکمراں جماعت بی جے پی نے 25، محبوبہ مفتی کی جماعت پیپلز ڈیموکریٹک پارٹی نے 28 کانگریس نے 15 اور نیشنل کانفرنس نے 12 نشستیں جیتی تھیں۔ تاہم مقررہ وقت میں اتحاد بنانے میں ناکام رہے تھے جس کے بعد بھارت کی وفاقی حکومت نے وادی کشمیر میں براہ راست کنٹرول سنبھال لیا ہے۔
بھارتی کشمیر کے سابق وزیراعلیٰ عمر عبداللہ کے مطابق نیشنل کانفرنس پارٹی کی شکست کے بعد انھوں نے اپنا عہدہ چھوڑ دیا ہے۔ اب گورنر این این وہرا وفاقی حکومت کی جانب سے اس وقت تک ریاست کے معاملات چلائیں گے جب تک وہاں کوئی اتحادی حکومت تشکیل نہیں پا جاتی۔
واضح رہے کہ گذشتہ 37 سال میں یہ چھٹا موقع ہے جب کشمیر میں سیاسی عدم استحکام کے باعث ریاست کے گورنر نے انتظامیہ کی کمان سنبھالی ہے۔ گورنر راج کی مدت زیادہ سے زیادہ 6 ماہ ہوتی ہے۔ اس دوران اگر سیاسی جماعتوں کے درمیان کوئی اتحاد سامنے آیا تو حکومت قائم ہو گی ورنہ 6 ماہ بعد ازسرنو انتخابات کا اعلان ہوگا۔
مقبیصہ کشمیر کے ریاستی انتخابات میں کسی بھی پارٹی کو واضح برتری نہ ملنے کے بعد پیدا ہونے والی سیاسی صورت حال کے باعث گورنر راج نافذ کردیا گیا ہے۔
بھارت کے صدر صدر پرناب مکھرجی نے بھی مقبوضہ کشمیر میں گورنر راج نافذ کرنے کی سمری پر دستخط کر دیئے ہیں، مقبوضہ کشمیر میں بھارت کی جانب سے منعقدہ ریاستی انتخابات میں بھارتی حکمراں جماعت بی جے پی نے 25، محبوبہ مفتی کی جماعت پیپلز ڈیموکریٹک پارٹی نے 28 کانگریس نے 15 اور نیشنل کانفرنس نے 12 نشستیں جیتی تھیں۔ تاہم مقررہ وقت میں اتحاد بنانے میں ناکام رہے تھے جس کے بعد بھارت کی وفاقی حکومت نے وادی کشمیر میں براہ راست کنٹرول سنبھال لیا ہے۔
بھارتی کشمیر کے سابق وزیراعلیٰ عمر عبداللہ کے مطابق نیشنل کانفرنس پارٹی کی شکست کے بعد انھوں نے اپنا عہدہ چھوڑ دیا ہے۔ اب گورنر این این وہرا وفاقی حکومت کی جانب سے اس وقت تک ریاست کے معاملات چلائیں گے جب تک وہاں کوئی اتحادی حکومت تشکیل نہیں پا جاتی۔
واضح رہے کہ گذشتہ 37 سال میں یہ چھٹا موقع ہے جب کشمیر میں سیاسی عدم استحکام کے باعث ریاست کے گورنر نے انتظامیہ کی کمان سنبھالی ہے۔ گورنر راج کی مدت زیادہ سے زیادہ 6 ماہ ہوتی ہے۔ اس دوران اگر سیاسی جماعتوں کے درمیان کوئی اتحاد سامنے آیا تو حکومت قائم ہو گی ورنہ 6 ماہ بعد ازسرنو انتخابات کا اعلان ہوگا۔