امریکا میں عالم دین کو شدت پسندی کے فروغ اور دہشتگردوں کی مدد کے الزام میں عمر قید
ابو حمزہ نے غیر مسلموں کے قتل کے لئے لوگوں کو اکسایا اور اسے مذہب سے جوڑا، امریکی عدالت
امریکی عدالت نے مصری نژاد برطانوی عالم دین ابوحمزہ المصری کو شدت پسندی کے فروغ اور دہشت گردوں کو معاونت فراہم کرنے کے الزام میں عمر قید کی سزا سنادی۔
غیر ملکی خبر رساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق ابو حمزہ پر الزام تھا کہ انہوں نے امریکا پر حملوں کے لئے القاعدہ اور طالبان کی مدد کی اور غیر مسلموں کے قتل کے لئے لوگوں کو اکسایا۔ عدالت نے ابو حمزہ کی کارروائیوں کو 'وحشیانہ' اور 'گمراہ کن' قراردیتے ہوئے انھیں یمن میں مغربی ممالک کے شہریوں کو یرغمال بنانے کی سازش میں معاونت کا مجرم قرار دیتے ہوئے عمرقید کی سزا سنادی۔
واضح رہے کہ ابو حمزہ المصری کو برطانیہ میں طویل قانونی جنگ کے بعد 2012 میں امریکا لایا گیا تھا جہاں ان کے خلاف مقدمہ چلایا گیا۔
غیر ملکی خبر رساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق ابو حمزہ پر الزام تھا کہ انہوں نے امریکا پر حملوں کے لئے القاعدہ اور طالبان کی مدد کی اور غیر مسلموں کے قتل کے لئے لوگوں کو اکسایا۔ عدالت نے ابو حمزہ کی کارروائیوں کو 'وحشیانہ' اور 'گمراہ کن' قراردیتے ہوئے انھیں یمن میں مغربی ممالک کے شہریوں کو یرغمال بنانے کی سازش میں معاونت کا مجرم قرار دیتے ہوئے عمرقید کی سزا سنادی۔
واضح رہے کہ ابو حمزہ المصری کو برطانیہ میں طویل قانونی جنگ کے بعد 2012 میں امریکا لایا گیا تھا جہاں ان کے خلاف مقدمہ چلایا گیا۔