پشاور کے سرکاری اسپتالوں میں ڈاکٹروں کی ہڑتال کا تیسرا دن مریض بے یار ومددگار
ہیلتھ ایکٹ 2014 میں ترمیم اور موجودہ صوبائی وزیر صحت کو برطرف کیا جائے، ڈاکٹروں کا مطالبہ
خیبرپختونخوا کے صوبائی دارالحکومت میں سرکاری اسپتالوں کے ڈاکٹروں کی ہڑتال تیسرے دن بھی جاری ہے جس کی وجہ صوبے اور قبائلی علاقوں سے آنے والے مریض بے یار و مددگار ہیں۔
پشاور کے تین بڑے اسپتالوں حیات آباد میڈیکل کمپلیکس، خیبر ٹیچنگ اسپتال اور لیڈی ریڈنگ اسپتال میں ڈاکٹروں نے ہڑتال کررکھی ہے، ڈاکٹروں کا کہنا ہے کہ ہیلتھ ایکٹ 2014 میں ترمیم کی جائے اور موجودہ صوبائی وزیر صحت کو ہٹا کر ان کی جگہ ایسے شخص کو یہ قلمدان سونپا جائے جو ان کے مسائل کا ادراک کرسکے۔
ڈاکٹروں کی ہڑتال کے باعث ایمرجنسی کے علاوہ تمام شعبہ جات میں علاج معالجے کی سہولیات مکمل طور پر بند ہیں۔ مختلف وارڈز میں زیر علاج مریضوں کو کوئی پوچھنے والا تک نہیں، گزشتہ 3 روز سے روزمرہ کے آپریشن ملتوی کئے جارہے ہیں۔ جس کی وجہ سے اسپتالوں میں مریضوں اوران کے لواحقین کو شدید مشکلات کا سامنا ہے۔
پشاور کے تین بڑے اسپتالوں حیات آباد میڈیکل کمپلیکس، خیبر ٹیچنگ اسپتال اور لیڈی ریڈنگ اسپتال میں ڈاکٹروں نے ہڑتال کررکھی ہے، ڈاکٹروں کا کہنا ہے کہ ہیلتھ ایکٹ 2014 میں ترمیم کی جائے اور موجودہ صوبائی وزیر صحت کو ہٹا کر ان کی جگہ ایسے شخص کو یہ قلمدان سونپا جائے جو ان کے مسائل کا ادراک کرسکے۔
ڈاکٹروں کی ہڑتال کے باعث ایمرجنسی کے علاوہ تمام شعبہ جات میں علاج معالجے کی سہولیات مکمل طور پر بند ہیں۔ مختلف وارڈز میں زیر علاج مریضوں کو کوئی پوچھنے والا تک نہیں، گزشتہ 3 روز سے روزمرہ کے آپریشن ملتوی کئے جارہے ہیں۔ جس کی وجہ سے اسپتالوں میں مریضوں اوران کے لواحقین کو شدید مشکلات کا سامنا ہے۔