سکھر سے پولیس میں بھرتی کیلیے آنیوالے 5 دوست جھلس کر ہلاک
6 دوست پولیس میں بھرتی کے لیے ٹیسٹ دینے آئے تھے،5 دوستوں کو سیٹیں ملیں مجھے سیٹ نہ ملی، چھت پر بیٹھنا پڑا،اختیار علی
میمن گوٹھ ٹریفک حادثے میں آگ بھڑکنے سے سکھر کے رہائشی 5 دوست جھلس کر جاں بحق ہوگئے ایک دوست مسافر کوچ کی چھت پر بیٹھے ہونے کے باعث معجزانہ طور پر بچ گیا،سکھر کے رہائشی6 دوست پولیس میں بھرتی کے لیے تحریری ٹیسٹ دینے رزاق آباد ٹریننگ سینٹر آئے تھے۔
تفصیلات کے مطابق سپر ہائی وے لنک روڈ پر مسافر کوچ اور آئل ٹینکر کے خوفناک تصادم میں معجزانہ طور پر بچ جانے والے عینی شاہد اور زخمی اختیار علی نے بتایا کہ وہ جمعہ کے دن اپنے5 دوستوں سجاد علی ولد نور محمد، عمران علی ولد خادم حسین ، طاہر حسین ولد امداد حسین ، نظام الدین ولد خدا بخش اور جواد حسین ولد غلام حسین کے ہمراہ پولیس میں بھرتی کے لیے ٹیسٹ دینے آئے تھے۔
ہفتہ کو رزاق آباد پولیس ٹریننگ سینٹر میں اسپیشل سیکیورٹی یونٹ میں ٹیسٹ دینے کے بعد واپس سکھر جا رہے تھے کہ حادثہ ہوگیا، تمام دوست پہلے ٹرین سے سکھر جانا چاہتے تھے تاہم ٹرین کی ٹکٹیں نہ ملیں تو پھر الشعیب کوچ سے گھر جانے کا فیصلہ کیا، ہفتے کی شب ہم کھانا کھاکر ساڑھے 10 بجے قائد آباد سے مسافر کوچ میں سوار ہوئے، 5 دوستوں کو کوچ کے اندر کی سیٹیں ملیں مجھے چھت پر بیٹھنا پڑا، مسافر کوچ قائد آباد سے روانہ ہوکر 20 کلو میٹر کے فاصلے پراسٹیل ٹاؤن میمن گوٹھ پہنچی تھی کہ اچانک مخالف سمت سے آنے والے ٹینکر نے کوچ کو ٹکر ماردی۔
جیسے ہی ٹینکر کوچ سے ٹکرایا مسافر کوچ میں آگ بھڑک اٹھی اسی دوران کوچ اور ٹینکر ڈرائیور موقع سے فرار ہوگئے، میرے ساتھ چھت پر بیٹھے 3 افراد نے جلتی کوچ سے چھلانگ لگائی جس سے ہم زخمی ہوگئے جس وقت کوچ میں آگ لگی عقبی سیٹ پر موجود خاتون نے کھڑکی کا شیشہ توڑ کر بچی کے ہمراہ کوچ سی چھلانگ لگادی ایک شخص نے بھی اسی جگہ سے چھلانگ لگائی تاہم وہ زمین پر گرکر بے ہوش ہوگیا، جسے موقع پر موجود لوگوں نے گھسیٹ کر بس کے قریب سے ہٹایا۔
کوچ کے اندر سیکنڈوں میں آگ بھڑکی لوگوں کی چیخ و پکار سے علاقہ گونج رہا تھا، موقع پر موجود افراد نے فائر بریگیڈ کو فون کال کیں لیکن فائربریگیڈ کا عملہ وقت پر نہیں پہنچا، بس میں آگ لگنے کے آدھے گھنٹے کے بعد ایک ایمبولنس جائے وقوع پر پہنچی جبکہ اسی مقام سے گزرنے والی ایک مسافر کوچ وہاں رک گئی تھی فائربریگیڈ کا عملہ2 گھنٹے بعد پہنچا تب تک کوچ میں سوار تمام افراد جھلس پر جاں بحق ہوگئے تھے، میرے 5 کزن اوردوست بھی آگ کی نذر ہوگئے جائے وقوع پر قیامت صغرا کا منظر تھا۔
تفصیلات کے مطابق سپر ہائی وے لنک روڈ پر مسافر کوچ اور آئل ٹینکر کے خوفناک تصادم میں معجزانہ طور پر بچ جانے والے عینی شاہد اور زخمی اختیار علی نے بتایا کہ وہ جمعہ کے دن اپنے5 دوستوں سجاد علی ولد نور محمد، عمران علی ولد خادم حسین ، طاہر حسین ولد امداد حسین ، نظام الدین ولد خدا بخش اور جواد حسین ولد غلام حسین کے ہمراہ پولیس میں بھرتی کے لیے ٹیسٹ دینے آئے تھے۔
ہفتہ کو رزاق آباد پولیس ٹریننگ سینٹر میں اسپیشل سیکیورٹی یونٹ میں ٹیسٹ دینے کے بعد واپس سکھر جا رہے تھے کہ حادثہ ہوگیا، تمام دوست پہلے ٹرین سے سکھر جانا چاہتے تھے تاہم ٹرین کی ٹکٹیں نہ ملیں تو پھر الشعیب کوچ سے گھر جانے کا فیصلہ کیا، ہفتے کی شب ہم کھانا کھاکر ساڑھے 10 بجے قائد آباد سے مسافر کوچ میں سوار ہوئے، 5 دوستوں کو کوچ کے اندر کی سیٹیں ملیں مجھے چھت پر بیٹھنا پڑا، مسافر کوچ قائد آباد سے روانہ ہوکر 20 کلو میٹر کے فاصلے پراسٹیل ٹاؤن میمن گوٹھ پہنچی تھی کہ اچانک مخالف سمت سے آنے والے ٹینکر نے کوچ کو ٹکر ماردی۔
جیسے ہی ٹینکر کوچ سے ٹکرایا مسافر کوچ میں آگ بھڑک اٹھی اسی دوران کوچ اور ٹینکر ڈرائیور موقع سے فرار ہوگئے، میرے ساتھ چھت پر بیٹھے 3 افراد نے جلتی کوچ سے چھلانگ لگائی جس سے ہم زخمی ہوگئے جس وقت کوچ میں آگ لگی عقبی سیٹ پر موجود خاتون نے کھڑکی کا شیشہ توڑ کر بچی کے ہمراہ کوچ سی چھلانگ لگادی ایک شخص نے بھی اسی جگہ سے چھلانگ لگائی تاہم وہ زمین پر گرکر بے ہوش ہوگیا، جسے موقع پر موجود لوگوں نے گھسیٹ کر بس کے قریب سے ہٹایا۔
کوچ کے اندر سیکنڈوں میں آگ بھڑکی لوگوں کی چیخ و پکار سے علاقہ گونج رہا تھا، موقع پر موجود افراد نے فائر بریگیڈ کو فون کال کیں لیکن فائربریگیڈ کا عملہ وقت پر نہیں پہنچا، بس میں آگ لگنے کے آدھے گھنٹے کے بعد ایک ایمبولنس جائے وقوع پر پہنچی جبکہ اسی مقام سے گزرنے والی ایک مسافر کوچ وہاں رک گئی تھی فائربریگیڈ کا عملہ2 گھنٹے بعد پہنچا تب تک کوچ میں سوار تمام افراد جھلس پر جاں بحق ہوگئے تھے، میرے 5 کزن اوردوست بھی آگ کی نذر ہوگئے جائے وقوع پر قیامت صغرا کا منظر تھا۔