حکومتی ارکان اور وزرا کی عدم موجودگی پر اپوزیشن کا قومی اسمبلی میں احتجاج
ایوان میں مسلم لیگ (ن) کی اکثریت ہے تو وہ اپنی طاقت کا مظاہرہ کیوں نہیں کرتی، قائد حزب اختلاف
MULTAN:
قومی اسمبلی میں حکومتی ارکان اور وفاقی وزرا کی عدم شرکت پر اپوزیشن نے بھرپور احتجاج کرتے ہوئے علامتی واک آؤٹ کیا۔
ڈپٹی اسپیکر مرتضیٰ جاوید عباسی کی سربراہی میں قومی اسمبلی کا اجلاس شروع ہوا تو انہوں نے ایوان کوبتایا کہ پاکستان تحریک انصاف کے ارکان قومی اسمبلی امجد علی خان ، ساجد نواز ، شاہ محمود قریشی ، عارف علوی اور شیریں مزاری رخصت لئے بغیر چالیس دن سے مسلسل غیر حاضر ہیں۔ جس پر اپوزیشن نے حکومتی وزرا کی عدم موجودگی پر شدید تنقید کی۔
قائد حزب اختلاف خورشید شاہ نے کہا کہ وزیراعظم بتائیں کہ ایوان میں وفاقی وزراء کیوں نہیں آرہے، اگرایوان میں مسلم لیگ (ن) کی اکثریت ہے تو وہ اپنی طاقت کا مظاہرہ کیوں نہیں کرتی، ایک وزیر اتنا طاقتور ہے جو کہتا ہےکہ وہ پارلیمنٹ نہیں آئے گا، کیا یہ پارلیمنٹ کا احترام ہے، 40 دن سے نہ آنے والے ارکان اسمبلی ہم سے پوچھتےہیں کہ آپ بیٹھ کر کیا کررہے ہیں اور ہمارے پاس ان کے سوال کا کوئی جواب نہیں۔ اگر کل کوئی فرنٹ لائن وزیرنہ آیاتو ہم یہاں منہ لٹکا کر نہیں بیٹھیں گے۔ بعد ازاں ڈپٹی اسپیکر نے اجلاس بدھ کی صبح تک ملتوی کردیا۔
قومی اسمبلی میں حکومتی ارکان اور وفاقی وزرا کی عدم شرکت پر اپوزیشن نے بھرپور احتجاج کرتے ہوئے علامتی واک آؤٹ کیا۔
ڈپٹی اسپیکر مرتضیٰ جاوید عباسی کی سربراہی میں قومی اسمبلی کا اجلاس شروع ہوا تو انہوں نے ایوان کوبتایا کہ پاکستان تحریک انصاف کے ارکان قومی اسمبلی امجد علی خان ، ساجد نواز ، شاہ محمود قریشی ، عارف علوی اور شیریں مزاری رخصت لئے بغیر چالیس دن سے مسلسل غیر حاضر ہیں۔ جس پر اپوزیشن نے حکومتی وزرا کی عدم موجودگی پر شدید تنقید کی۔
قائد حزب اختلاف خورشید شاہ نے کہا کہ وزیراعظم بتائیں کہ ایوان میں وفاقی وزراء کیوں نہیں آرہے، اگرایوان میں مسلم لیگ (ن) کی اکثریت ہے تو وہ اپنی طاقت کا مظاہرہ کیوں نہیں کرتی، ایک وزیر اتنا طاقتور ہے جو کہتا ہےکہ وہ پارلیمنٹ نہیں آئے گا، کیا یہ پارلیمنٹ کا احترام ہے، 40 دن سے نہ آنے والے ارکان اسمبلی ہم سے پوچھتےہیں کہ آپ بیٹھ کر کیا کررہے ہیں اور ہمارے پاس ان کے سوال کا کوئی جواب نہیں۔ اگر کل کوئی فرنٹ لائن وزیرنہ آیاتو ہم یہاں منہ لٹکا کر نہیں بیٹھیں گے۔ بعد ازاں ڈپٹی اسپیکر نے اجلاس بدھ کی صبح تک ملتوی کردیا۔