سعید اجمل کا غیر رسمی بولنگ ایکشن ٹیسٹ کلیئر قرار دے دیا گیا
سعید اجمل کا سرکاری ٹیسٹ 24 جنوری کو بھارت کے شہر چنائی میں ہوگا
جادو گراسپن بولر سعید اجمل کاکہنا ہے کہ انگلینڈ میں ہونے والے غیر رسمی ٹیسٹ میں انہیں کلیئر قرار دے دیا گیا ہے جس سے اس بات کی امید ہو چلی ہے کہ باضابطہ ٹیسٹ کے بھی مثبت نتائج سامنے آئیں گے اور ان کے پرستار انہیں ایک بار پھر ایکشن میں دیکھ سکیں گے۔
غیر ملکی خبررساں ادارے سے گفتگو میں سعید اجمل کا کہنا تھا کہ انگلینڈ کے شہر ایجبسٹن میں پرائیویٹ لیبارٹری سے اپنے ذاتی خرچے پرٹیسٹ کرایا اور لیبارٹری کی رپورٹ میں انہیں کلیئر قرارد ے دیا گیا ہے جب کہ ٹیسٹ کرانے کے بعد وہ واپس پاکستان پہنچ گئے ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ وہ پراعتماد ہیں کہ غیر رسمی ٹیسٹ کے بعد باضابطہ ٹیسٹ میں بھی انہیں کلیئر قراردے دیا جائے گا، ٹیسٹ کے دوران ''دوسرا'' سمیت میری باؤلنگ کی تمام ڈلیوریز کا جائزہ لیاگیا جس کے بعد سب کو 15 ڈگری کے اندرقراردیا گیا۔ ایک سوال کے جواب میں ان کاکہنا تھا کہ وہ چاہتے ہیں کہ ان کی باؤلنگ پہلے کی طرح پر اعتماد اور موثر ہواور وہ ایسا کام کرنا چاہتے ہیں جو ملک اور ٹیم کے لیے بہتر ہو۔ سعید اجمل کا سرکاری ٹیسٹ 24 جنوری کو بھارت کے شہر چنائی میں ہوگا اور امید کی جارہی ہے کہ انہیں اس ٹیسٹ میں بھی کلیئر قرار دے دیا جائے گا۔
سعید اجمل نے ٹیسٹ مین ناکامی کے بعد فیصلہ کر لیا تھا کہ وہ فروری میں ہونے والے ورلڈ کپ میں حصہ نہیں لیں گے جس کے بعد انہیں پاکستان کے ورلڈ کپ اسکواڈ میں شامل نہیں کیا گیا۔ آئی سی سی بولنگ ریو گروپ (بی آرجی) کے مطابق اگر سعید اجمل 24 جنوری کو ہونے والے ٹیسٹ میں کلیئر نہ ہوسکے تو پھر ایک مخصوص عرصے کے دوران وہ دوبارہ ٹیسٹ نہیں دے سکیں گے اور اگر وہ کلیئر قرار دے دیئے گئے اور ان کا باؤلنگ ایکشن ستمبر 2016 سے پہلے دوبارہ رپورٹ ہوا تو ان پر فوری طور پر ایک سال کی پابندی لگا دی جائے گی۔
واضح رہے کہ سعید اجمل کا باؤلنگ ایکشن گزشتہ سال ستمبر میں سری لنکا کے ساتھ دبئی میں ہونے والی سیریز میں مشکوک قرار دیا گیا تھا جس پر ان کا انگلینڈ میں آفیشل ٹیسٹ لیا گیا اور ان پر انٹرنیشنل کرکٹ میں باؤلنگ کرانے پر پابندی لگادی گئی، سعید اجمل نے اس کے بعد سابق آف اسپنر ثقلین مشتاق کی سرپرستی میں بو لنگ ایکشن درست کرنے کی پریکٹس شروع کردی تھی تاہم اس کے بعد دوبارہ ہونے والے غیر رسمی ٹیسٹ میں بھی انہیں کلیئر قرارنہیں دیاگیا اور رپورٹ میں کہا گیا کہ اگرچہ انہوں نے اپنے باؤلنگ ایکشن میں بہتری کی ہے تاہم ابھی بھی وہ 21 ڈگری پر ہاتھ لے جاکربال پھینک رہے ہیں جس پر انہوں نے ایک بار پھر باؤلنگ ایکشن درست کرنے کی کوششیں شروع کردیں۔
غیر ملکی خبررساں ادارے سے گفتگو میں سعید اجمل کا کہنا تھا کہ انگلینڈ کے شہر ایجبسٹن میں پرائیویٹ لیبارٹری سے اپنے ذاتی خرچے پرٹیسٹ کرایا اور لیبارٹری کی رپورٹ میں انہیں کلیئر قرارد ے دیا گیا ہے جب کہ ٹیسٹ کرانے کے بعد وہ واپس پاکستان پہنچ گئے ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ وہ پراعتماد ہیں کہ غیر رسمی ٹیسٹ کے بعد باضابطہ ٹیسٹ میں بھی انہیں کلیئر قراردے دیا جائے گا، ٹیسٹ کے دوران ''دوسرا'' سمیت میری باؤلنگ کی تمام ڈلیوریز کا جائزہ لیاگیا جس کے بعد سب کو 15 ڈگری کے اندرقراردیا گیا۔ ایک سوال کے جواب میں ان کاکہنا تھا کہ وہ چاہتے ہیں کہ ان کی باؤلنگ پہلے کی طرح پر اعتماد اور موثر ہواور وہ ایسا کام کرنا چاہتے ہیں جو ملک اور ٹیم کے لیے بہتر ہو۔ سعید اجمل کا سرکاری ٹیسٹ 24 جنوری کو بھارت کے شہر چنائی میں ہوگا اور امید کی جارہی ہے کہ انہیں اس ٹیسٹ میں بھی کلیئر قرار دے دیا جائے گا۔
سعید اجمل نے ٹیسٹ مین ناکامی کے بعد فیصلہ کر لیا تھا کہ وہ فروری میں ہونے والے ورلڈ کپ میں حصہ نہیں لیں گے جس کے بعد انہیں پاکستان کے ورلڈ کپ اسکواڈ میں شامل نہیں کیا گیا۔ آئی سی سی بولنگ ریو گروپ (بی آرجی) کے مطابق اگر سعید اجمل 24 جنوری کو ہونے والے ٹیسٹ میں کلیئر نہ ہوسکے تو پھر ایک مخصوص عرصے کے دوران وہ دوبارہ ٹیسٹ نہیں دے سکیں گے اور اگر وہ کلیئر قرار دے دیئے گئے اور ان کا باؤلنگ ایکشن ستمبر 2016 سے پہلے دوبارہ رپورٹ ہوا تو ان پر فوری طور پر ایک سال کی پابندی لگا دی جائے گی۔
واضح رہے کہ سعید اجمل کا باؤلنگ ایکشن گزشتہ سال ستمبر میں سری لنکا کے ساتھ دبئی میں ہونے والی سیریز میں مشکوک قرار دیا گیا تھا جس پر ان کا انگلینڈ میں آفیشل ٹیسٹ لیا گیا اور ان پر انٹرنیشنل کرکٹ میں باؤلنگ کرانے پر پابندی لگادی گئی، سعید اجمل نے اس کے بعد سابق آف اسپنر ثقلین مشتاق کی سرپرستی میں بو لنگ ایکشن درست کرنے کی پریکٹس شروع کردی تھی تاہم اس کے بعد دوبارہ ہونے والے غیر رسمی ٹیسٹ میں بھی انہیں کلیئر قرارنہیں دیاگیا اور رپورٹ میں کہا گیا کہ اگرچہ انہوں نے اپنے باؤلنگ ایکشن میں بہتری کی ہے تاہم ابھی بھی وہ 21 ڈگری پر ہاتھ لے جاکربال پھینک رہے ہیں جس پر انہوں نے ایک بار پھر باؤلنگ ایکشن درست کرنے کی کوششیں شروع کردیں۔