’’قوت بخش مشروبات کا استعمال رقم اور وقت کا ضیاع ہے‘‘ محققین کا دعویٰ

قوت بخش مشروبات اور بوتل بند پانی دماغی یا جسمانی صحت میں کوئی بہتری نہیں لاتے، محققین

قوت بخش مشروبات اور بوتل بند پانی دماغی یا جسمانی صحت میں کوئی بہتری نہیں لاتے، محققین فوٹو: فائل

قوت بخش مشروبات (انرجی ڈرنکس) اور وٹامنز سے بھرپور پانی کا استعمال دنیا بھر میں ہورہا ہے۔ ہر عمر کے افراد بہتر صحت کے لیے ان مائعات پر ماہانہ اچھی خاصی رقم خرچ کرتے ہیں۔

اس کی وجہ مشروبات ساز اداروں کی جانب سے ان مصنوعات کے صحت بخش ہونے سے متعلق کیے جانے والے دعوے ہیں۔ ممکن ہے کہ یہ دعوے درست ہوں مگر ایک حالیہ تحقیق ان کی نفی کرتی ہے۔ تحقیق میں بتایا گیا ہے کہ قوت بخش مشروبات اور بوتل بند پانی دماغی یا جسمانی صحت میں کوئی بہتری نہیں لاتے۔

محققین کا کہنا ہے کہ ان مشروبات کے حوالے سے جن طبی فوائد کا دعویٰ کیا جاتا ہے وہ بے بنیاد ہیں کیوں کہ غذائی سائنس (nutritional science) ان کی توثیق نہیں کرتی۔ سائنس دانوں کے مطابق نوجوانوں میں جسم کے لیے درکار وٹامنز اور دیگر غذائی عناصر کی ضرورت کھانا اور پھل وغیرہ کھانے اور پانی پینے سے بھی پوری ہوجاتی ہے۔




یہ تحقیق کینیڈا کی یونی ورسٹی أف ٹورانٹو اور ریئرسن یونی ورسٹی میں غذائی سائنس کے ماہرین کی مشترکہ ٹیم نے کی ہے۔ دوران تحقیق سائنس دانوں نے سپرمارکیٹوں میں دستیاب قوت بخش مشروبات میں شامل غذائی اجزا اور ان سے متعلق کیے گے دعوؤں کا جائزہ لیا۔ ان مشروبات میں انرجی ڈرنکس، اضافی وٹامنز کے حامل پانی اور پھلوں کے جُوس شامل تھے۔ بیشتر میں وٹامن B6,، B12، سی اور نیاسن شامل کیے گئے تھے۔

تحقیقی ٹیم میں شامل غذائی ماہر نومی ڈیچنر کا کہنا تھا،'' قوت بخش مشروبات بنانے والی کمپنیاں اپنی مصنوعات کو اس انداز سے پیش کرتی ہیں جیسے صرف ان کے استعمال سے صارفین کو توانائی حاصل ہوسکتی ہے اور وہ انھی کا استعمال کرتے ہوئے صحت مند رہ سکتے ہیں۔ ان کا ہدف خاص طور پر نوجوان ہوتے ہیں۔ ہماری تحقیق ظاہر کرتی ہے کہ صارفین کو ان قوت مشروبات سے کوئی فائدہ نہیں ہوتا۔ یہ مشروبات جسم میں غذائی کمی کو دور کرنے میں مؤثر ثابت نہیں ہوتے۔''
Load Next Story