ورلڈکپ میں آسٹریلیا اور بھارت سٹے بازوں کی چہیتی ٹیمیں
ایونٹ کیلیے سیکیورٹی میں اضافہ، میچ فکسرز کے میزبان ممالک کا رخ کرنے کا خطرہ
ورلڈکپ میں آسٹریلیا اور بھارت سٹے بازوں کی چہیتی ٹیمیں بن گئیں، 14 فروری سے شروع ہونے والے شوپیس ایونٹ کیلیے سیکیورٹی میں اضافہ کر دیاگیا، میچ فکسرز کے میزبان ممالک کا رخ کرنے کا خطرہ ظاہر کردیا گیا، کھلاڑیوں کو 'حسینوں کے جال' میں الجھنے سے بھی باز رہنے کو کہا گیا ہے۔
تفصیلات کے مطابق 11ویں ورلڈ کپ میں اب ایک ماہ سے بھی کم کا وقت رہ گیا اور تیاریاں زوروشور سے جاری ہیں۔ بکیز میزبان آسٹریلیا اور دفاعی چیمپئن بھارت کو فیورٹ قرار دے رہے ہیں،البتہ باقی آدھا درجن میں سے بھی کوئی ٹیم میلبورن کرکٹ گراؤنڈ پر 29 مارچ کو کھیلے جانے والے فائنل میں ٹرافی اپنے ہاتھوں میں اٹھا سکتی ہے۔ موجودہ حالات کے تناظر میں سیکیورٹی میں مزید اضافہ کردیا گیا ہے۔
نیوزی لینڈ میں میگا ایونٹ کی چیف ایگزیکٹیو تھریسے والش نے کہاکہ جب تک کوئی واقعہ نہ ہو ہم اس کے خلاف منصوبہ بندی نہیں کرسکتے لیکن گذشتہ دنوں جوکچھ سڈنی میں ہوا اس کے پیش نظر انتظامات کا دوبارہ جائزہ لیا ہے۔ ادھر میچ فکسنگ کا خطرہ بھی بدستور سر پر منڈلا رہا ہے، خاص طور پر کھلاڑیوں کو خبردار کیا گیا ہے کہ فکسرز انھیں حسیناؤں کی مدد سے اپنے جال میں الجھا سکتے ہیں۔ نیوزی لینڈ پلیئرز ایسوسی ایشن کے چیف ایگزیکٹیو ہیتھ ملز نے کہاکہ اس بات میں کوئی شبہ نہیں کہ میچ فکسنگ گروپس اس ٹورنامنٹ کے دوران میزبان ممالک کا رخ کریں گے،ہمیں ان سے محتاط رہنے کی ضرورت ہے۔
تفصیلات کے مطابق 11ویں ورلڈ کپ میں اب ایک ماہ سے بھی کم کا وقت رہ گیا اور تیاریاں زوروشور سے جاری ہیں۔ بکیز میزبان آسٹریلیا اور دفاعی چیمپئن بھارت کو فیورٹ قرار دے رہے ہیں،البتہ باقی آدھا درجن میں سے بھی کوئی ٹیم میلبورن کرکٹ گراؤنڈ پر 29 مارچ کو کھیلے جانے والے فائنل میں ٹرافی اپنے ہاتھوں میں اٹھا سکتی ہے۔ موجودہ حالات کے تناظر میں سیکیورٹی میں مزید اضافہ کردیا گیا ہے۔
نیوزی لینڈ میں میگا ایونٹ کی چیف ایگزیکٹیو تھریسے والش نے کہاکہ جب تک کوئی واقعہ نہ ہو ہم اس کے خلاف منصوبہ بندی نہیں کرسکتے لیکن گذشتہ دنوں جوکچھ سڈنی میں ہوا اس کے پیش نظر انتظامات کا دوبارہ جائزہ لیا ہے۔ ادھر میچ فکسنگ کا خطرہ بھی بدستور سر پر منڈلا رہا ہے، خاص طور پر کھلاڑیوں کو خبردار کیا گیا ہے کہ فکسرز انھیں حسیناؤں کی مدد سے اپنے جال میں الجھا سکتے ہیں۔ نیوزی لینڈ پلیئرز ایسوسی ایشن کے چیف ایگزیکٹیو ہیتھ ملز نے کہاکہ اس بات میں کوئی شبہ نہیں کہ میچ فکسنگ گروپس اس ٹورنامنٹ کے دوران میزبان ممالک کا رخ کریں گے،ہمیں ان سے محتاط رہنے کی ضرورت ہے۔