امریکا نے افغانستان میں استعمال شدہ فوجی سامان پاکستان کو دے دیا
جنگی سامان کی ایک فہرست وزارت دفاع کو ملی تھی جس میں سے پاکستان نے ضروری اشیا کا انتخاب کر کے پینٹاگان کوآگاہ کیا
KARACHI:
امریکا نے افغانستان میں ایساف فورسزکی جانب سے استعمال کیا گیا جدید فوجی سازوسامان، ہتھیار اورگولہ بارود پاکستان کو دیا ہے۔
وزارت دفاع کے ذرائع نے نام ظاہر نہ کرنے کی شرط پر بتایا کہ قابل استعمال جنگی سامان کی ایک فہرست وزارت کوملی تھی جس میں سے ضروری اشیا کا انتخاب کرکے پینٹاگان کو بتا دیا گیا تھا۔ ذرائع نے بتایا کہ ایساف فورسزکی جانب سے افغانستان سے انخلا کے اعلان کے بعد امریکا نے یہ فوجی سامان پاکستان اور افغانستان کو دینے کا فیصلہ کیا تھا۔ اس فہرست سے منتخب کیاگیا زیادہ ترسامان پاکستان کے حوالے کیا جاچکاہے۔
ذرائع نے بتایا کہ جدید ترین ہتھیاروں پر مشتمل سامان کا ایک بڑا حصہ اردن بھیجاجا رہا ہے۔ سفارتی ذرائع نے تصدیق کرتے ہوئے بتایا کہ یہ جدید فوجی سازوسامان عراق اور شام میں اسلامک اسٹیٹ نامی تنظیم کے ابھرنے کے بعد وہاں ممکنہ استعمال کے لیے بھیجا گیا۔ ایساف کی جانب سے چھوڑدیا گیا کچھ فوجی سامان افغانستان میں ہی تلف کیا جا رہا ہے۔ اگرچہ ایساف فورسز کی زیادہ ترتعداد دسمبر 2014 تک افغانستان چھوڑچکی ہے لیکن سیکیورٹی، تربیت اور افغان فورسزکی مددکے لیے اب بھی تقریباً 13 ہزار فوجی موجود ہیں۔
امریکا نے افغانستان میں ایساف فورسزکی جانب سے استعمال کیا گیا جدید فوجی سازوسامان، ہتھیار اورگولہ بارود پاکستان کو دیا ہے۔
وزارت دفاع کے ذرائع نے نام ظاہر نہ کرنے کی شرط پر بتایا کہ قابل استعمال جنگی سامان کی ایک فہرست وزارت کوملی تھی جس میں سے ضروری اشیا کا انتخاب کرکے پینٹاگان کو بتا دیا گیا تھا۔ ذرائع نے بتایا کہ ایساف فورسزکی جانب سے افغانستان سے انخلا کے اعلان کے بعد امریکا نے یہ فوجی سامان پاکستان اور افغانستان کو دینے کا فیصلہ کیا تھا۔ اس فہرست سے منتخب کیاگیا زیادہ ترسامان پاکستان کے حوالے کیا جاچکاہے۔
ذرائع نے بتایا کہ جدید ترین ہتھیاروں پر مشتمل سامان کا ایک بڑا حصہ اردن بھیجاجا رہا ہے۔ سفارتی ذرائع نے تصدیق کرتے ہوئے بتایا کہ یہ جدید فوجی سازوسامان عراق اور شام میں اسلامک اسٹیٹ نامی تنظیم کے ابھرنے کے بعد وہاں ممکنہ استعمال کے لیے بھیجا گیا۔ ایساف کی جانب سے چھوڑدیا گیا کچھ فوجی سامان افغانستان میں ہی تلف کیا جا رہا ہے۔ اگرچہ ایساف فورسز کی زیادہ ترتعداد دسمبر 2014 تک افغانستان چھوڑچکی ہے لیکن سیکیورٹی، تربیت اور افغان فورسزکی مددکے لیے اب بھی تقریباً 13 ہزار فوجی موجود ہیں۔