پلیئرز کو پھنسانے والے صحافی کے ثبوت بھی جعلی نکلے

فکسنگ اسکینڈل منظرعام پر لانے والے مظہرکولندن کورٹ نے جھوٹا قراردیدیا

میڈیا رپورٹ پر انگلینڈ میں گرفتار کیے جانے والے 13 فٹبالرز کو باعزت بری کردیا گیا فوٹو؛ بی بی سی

FAISALABAD:
جعلی شیخ بن کر کھلاڑیوں کو پھنسانے والے صحافی کے ثبوت بھی فرضی نکلے۔



پاکستانی فکسنگ اسکینڈل منظر عام پر لانے والے مظہر محمود کو لندن کی عدالت نے جھوٹا قرار دے دیا، انھیں اخبار سے پہلے ہی معطل کیا جا چکا، ان کی رپورٹ پر انگلینڈ میں گرفتار کیے جانے والے 13 فٹبالرز کو باعزت بری کردیا گیا۔ تفصیلات کے مطابق مظہر محمود انگلینڈ کے معروف اخبار 'دی سن' کے لیے کام کرتے ہیں، وہ اسی کے ایک جریدے 'ورلڈ آف نیوز' کی جانب سے اسٹنگ آپریشن کے دوران 2010 میں پاکستانی کرکٹ کا سب سے بڑا فکسنگ اسکینڈل منظر عام پر لائے تھے، اس میں 3 کرکٹرز سلمان بٹ، آصف، عامر اور ان کے ایجنٹ مظہر مجید کو سزائیں ہوئیں۔

مذکورہ صحافی کا طریقہ کار یہ تھا کہ وہ جعلی شیخ بن کر مختلف کھلاڑیوں اور دیگر معروف شخصیات سے مل کرانھیں کرپشن پر اکساتے۔ پھر اپنی اسٹوری کے ساتھ وہ شواہد پولیس کو دے دیتا تھا۔ ورلڈ آف دی نیوز جاسوسی کے الزامات پر جب بند ہوا تو مظہر محمود دی سن کے' آن سنڈے' جریدے میں کام کرنے لگے۔ ان کی رپورٹ پر انگلینڈ میں دسمبر 2013 میں پہلے 6 فٹبالرز کو گرفتار کیا گیا اور پھر اپریل میں مزید7کو پکڑا گیا۔ اب کراؤن پراسیکیوشن سروس نے جعلی شیخ مظہر محمود کے ایک پاپ اسٹار تولیسا کونٹوسٹیولس کے بارے میں دیے گئے شواہد مسترد ہونے کے بعد فٹبالرز کو تمام الزامات سے بری کردیا۔

صحافی نے اپنی رپورٹ میں دعویٰ کیا تھا کہ تلیسا گذشتہ سال جولائی میں کوکین کی ایک ڈیل میں مدد دینے کو تیار ہوگئی تھیں،ان کے ریپر دوست مائیکل کوبس کو بھی اس کیس میں گرفتار کیا گیا لیکن کورٹ میں ٹرائلز کے دوران مظہر کے شواہد ناصرف ناکافی قرار پائے،اس وجہ سے عدالت نے انھیں جھوٹا بھی قرار دے دیا جس کے بعد ''سن اخبار'' نے انھیں معطل کردیا ہے۔ اسی وجہ سے پراسیکیوشن نے مظہر کے فراہم کردہ شواہد کو ناقابل اعتبار قرار دیتے ہوئے تمام 13 فٹبالرز پر سے الزامات بھی واپس لے لیے ہیں۔
Load Next Story