کراچی میں فرانسیسی قونصل خانے کے باہر احتجاج کے دوران پولیس اورمظاہرین میں جھڑپ

مظاہرین کومنتشرکرنے کیلئےآنسوگیس،واٹرکینن اورہوائی فائرنگ کا استعمال جبکہ گولیاں لگنے سے میڈیا کے 2 نمائندے زخمی۔

مظاہرین کو منتشر کرنے کیلئے آنسوگیس،واٹرکینن اور ہوائی فائرنگ کا استعمال جبکہ گولیاں لگنے سے غیر ملکی خبررساں ادارے کا فوٹوگرافرزخمی ہوگیا۔ فوٹو:ایکسپریس نیوز

QUETTA:

گستاخانہ خاکوں کی اشاعت کے خلاف احتجاج کرنے والے اسلامی جمعیت طلبا کے مظاہرین اورپولیس کے درمیان جھڑپ ہوئی جس کے نتیجے میں 2 صحافی زخمی ہوگئے۔



ایکسپریس نیوز کے مطابق اسلامی جمعیت طلبا کے تحت تین تلوار سے فرانسیسی قونصل خانے تک احتجاجی ریلی نکالی گئی جسے پولیس نے قونصل خانے جانے سے روک دیا جس پر پولیس اورطلبا کے درمیان تلخ کلامی ہوئی جو تھوڑی ہی دیر میں جھڑپ میں بدل گئی۔ پولیس نے مظاہرین کو منتشر کرنے کے لئے آنسو گیس کی شیلنگ اورواٹرکینن کا استعمال کیا جب کہ مظاہرین نے پولیس پرپتھراؤ بھی کیا جس کے جواب میں پولیس کی جانب سے ان پر ہوائی فائرنگ بھی کی جس کے نتیجے میں گولیاں لگنے سے غیر ملکی خبر رساں ادارے کا فوٹوگرافر محمد آصف اور مقامی ٹی وی کے کیمرہ مین عدیل پاؤں پرگولیاں لگنے سے شدید زخمی ہوگئے جنہیں فوری طور پرجناح اسپتال منتقل کردیا گیا جب کہ مظاہرین کے پتھراؤ سے ایک اہلکار بھی زخمی ہوا۔


دوسری جانب جناح اسپتال کے شعبہ حادثات کی انچارج سیمی جمالی کا کہنا ہے کہ فوٹوگرافر محمد آصف کے سینے میں گولی لگی ہے جس کا آپریشن کیا جارہا ہے۔ ادھر کشیدہ صورتحال پر قابو پانے کے لئے رینجرز کی بھاری نفری نے موقع پرپہنچ کر پوزیشنیں سنبھال لیں جب کہ اس دوران کئی طلبہ کو حراست میں بھی لے لیا گیا اورطلبا منتشر ہو کر دوبارہ تین تلوار پرجمع ہوگئے۔


Load Next Story