انتظامیہ کو انصاف کی فراہمی میں مداخلت نہیں کرنی چاہیئے چیف جسٹس
عدالتی ادارے کی مضبوطی کے مجموعی اثر نے ملکی اداروں کو بھی مضبوط کیا ہے، چیف جسٹس
سپریم کورٹ کے چیف جسٹس افتخار محمد چوہدری نے کہا ہے کہ ہم نازک دور میں کھڑے ہیں جہاں قانون کی حکمرانی پر مسلسل حملے ہو رہے ہیں۔
اسلام آباد میں سپریم کورٹ بار کی نئی عمارت کی افتتاحی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے چیف جسٹس نے کہا کہ سپریم کورٹ قانون کی حکمرانی پر عمل درآمد چاہتی ہےاورانتظامیہ کو انصاف کی فراہمی میں کسی صورت مداخلت نہیں کرنی چاہیئے۔
چیف جسٹس نے مزید کہا کہ عدالتی ادارے کی مضبوطی کے مجموعی اثر نے ملکی اداروں کو بھی مضبوط کیا ہے اوراس حوالے سے ملک کی بارز کا کردار قابل تحسین ہے۔
سپریم کورٹ بارکے صدر یاسین آزاد نے کہا کہ وہ ادارے جنہیں آئین کے تحت سیاست میں کوئی کردار نہیں دیا گیا وہ پینسٹھ سال تک اس میں مداخلت کرتے رہے۔
انہوں نے کہا کہ بلوچستان میں ناراض ہوکر پہاڑوں پر جانے والے لوگوں کو واپس قومی دھارے میں لانا ہو گا۔
اسلام آباد میں سپریم کورٹ بار کی نئی عمارت کی افتتاحی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے چیف جسٹس نے کہا کہ سپریم کورٹ قانون کی حکمرانی پر عمل درآمد چاہتی ہےاورانتظامیہ کو انصاف کی فراہمی میں کسی صورت مداخلت نہیں کرنی چاہیئے۔
چیف جسٹس نے مزید کہا کہ عدالتی ادارے کی مضبوطی کے مجموعی اثر نے ملکی اداروں کو بھی مضبوط کیا ہے اوراس حوالے سے ملک کی بارز کا کردار قابل تحسین ہے۔
سپریم کورٹ بارکے صدر یاسین آزاد نے کہا کہ وہ ادارے جنہیں آئین کے تحت سیاست میں کوئی کردار نہیں دیا گیا وہ پینسٹھ سال تک اس میں مداخلت کرتے رہے۔
انہوں نے کہا کہ بلوچستان میں ناراض ہوکر پہاڑوں پر جانے والے لوگوں کو واپس قومی دھارے میں لانا ہو گا۔