آئی ڈی پیزکی واپسی ہتھیارنہ رکھنے سے مشروط ہوگی واشنگٹن پوسٹ

قبائلیوں کو اپنی بندوقیں اور راکٹ کھو جانے کاخطرہ ہے، واشنگٹن پوسٹ

پشتون قبائلیوں کیلیے ہتھیاراٹھانا اتناہی ضروری ہے جتنا سینڈل پہننا، امریکی اخبار۔ فوٹو: فائل

امریکی اخبارواشنگٹن پوسٹ نے قبائلی علاقے میں جاری آپریشن سے نقل مکانی کرنے والے قبائلیوں کے تاثرات بیان کرتے ہوئے اپنی رپورٹ میں کہاہے کہ انھیں اپنی بندوقیں اور راکٹ کھو جانے کاخطرہ ہے۔


قبائلی علاقوں کوعسکریت پسندوں سے پاک کرنے کیلیے پاک فوج کاوسیع پیمانے پر آپریشن جاری ہے اور7 ماہ بعد10 لاکھ بے گھرافراداپنے گھروں کوواپس جانے کی تیاری کررہے ہیں تاہم ان کی واپسی ہتھیارنہ رکھنے سے مشروط ہوگی، انھیں پابند کیا جارہا ہے کہ ان کی گھروں کو واپسی اسی صورت میں ہوگی کہ انھیں ہر قسم کے ہتھیارکوختم کرناہوگا۔ رپورٹ کے مطابق پشتون قبائلیوں کیلیے ہتھیاراٹھانا اتناہی ضروری ہے جتنا سینڈل پہنناتاہم حکومت پاکستان انھیں ہتھیاروںسے روکنے کی کوشش میں ہے۔

پاکستان کے باقی علاقوں میں ہتھیاررکھنے کیلیے لائسنس کی ضرورت ہے جب کہ قبائلی علاقے نیم خودمختارہیں جہاں ہتھیاررکھنے کیلیے کسی لائسنس کی ضرورت نہیں، پاک فوج نے اب علاقے کو عسکریت پسندوں سے پاک کرکے امن وامان قائم رکھنے اورباقاعدہ قوانین اور ضابطوں پرعملدرآمدکی یقین دہانی کرائی ہے۔ خیبرایجنسی کے قبائلی سربراہ کا کہنا ہے کہ ہم اپنے لوگوں اور قبائل کی حفاظت کیلیے اسلحہ رکھتے ہیں لیکن حکومت انھیں ہتھیاروں کے بغیرواپسی کیلیے مجبورکررہی ہے، وہ کس طرح اپنی عزت اوروقار کی حفاظت کر سکتے ہیں۔ خیبرپختونخواپولیس سربراہ کاکہناہے کہ ہم جانتے ہیں کہ ہتھیارثقافت کااہم حصہ ہے، یہ مشکل چیزہوسکتی ہے تاہم ہمیں چیزوں کو ضابطوں میں لانے کی ضرورت ہے۔
Load Next Story